سیاست دان ملک کے لیے لچک پیدا کرکے کوئی راستہ نکالیں، مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوے سیکرٹری جنرل عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی ٹمپریچر کو کم کرنا چاہیے، سیاست دان آپس میں بیٹھ کر مفاہمت کا راستہ نکالیں، سیاست کو دشمنی میں نہیں بدلنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل عوام پاکستان پارٹی مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ سیاست دان ملک کے لیے لچک پیدا کر کے کوئی راستہ نکالیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی ٹمپریچر کو کم کرنا چاہیے، سیاست دان آپس میں بیٹھ کر مفاہمت کا راستہ نکالیں، سیاست کو دشمنی میں نہیں بدلنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاست دان آپس کی لڑائیوں کے بجائے عوامی مسائل پر توجہ دیں، اگر چودھری نثار شہباز شریف کا اڈیالہ میں مفاہمت کا پیغام لیکر جاتے ہیں تو بہت اچھی بات ہو گی، مجھے لگ رہا ہے اس بات میں حقیقت کم اور قیاس آرائیاں زیادہ ہیں۔ سیکرٹری جنرل عوام پاکستان پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ اگر ایسا ہو جائے تو بہت اچھی بات ہوگی، تمام سیاست دان ملک کے لیے لچک پیدا کرکے کوئی راستہ نکالیں، خیبرپختونخوا حکومت کو گرانا اتنا آسان نہیں ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیاست دان
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے فواد چوہدری اور عمران اسماعیل کی ملاقات
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ میں فواد چوہدری اور عمران اسماعیل سمیت دیگر رہنماؤں نے ملاقات کی اور موجودہ ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو پتے میں تکلیف کے باعث لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے طبی معائنے کے لیے پی کے ایل آئی منتقل کیا گیا تھا جہاں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور مولوی محمود نے ان سے ملاقات کی۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے لاہور کے اسپتال میں جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ آپ کے پتے میں پتھری ہے۔
ذرائع کے مطابق تینوں رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی سےان کی خیریت دریافت اور موجودہ ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں رہنماؤں کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات اہم سیاسی پیش رفت کے حوالے سے تھی، جس میں عنقریب تحریک انصاف کے دیگر سابق رہنماؤں کے شامل ہونے کا بھی امکان ہے۔