ایرانی پارلیمان کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ صیہونی ہرگز ہرگز حق و حقیقت کے سامنے ٹھہرے نہیں سکتے، ہم سمجھتے ہیں کہ قرآن کا وعدہ سچا ہے کہ یہ ہرگز نور خدا کو بجھا نہیں سکتے، دشمن جھوٹ، فریب، تمہتوں اور الزامات کا سہارا لیکر کامیاب نہیں ہو سکتے، چاہے ان کافروں کو پسند ہو یا نہ، ہم اس راستے پر آگے بڑھتے رہیں گے، جیسا کہ قرآن فرما رہا ہے کہ «هُوَ الَّذِی أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَی وَدِینِ الْحَقِّ لِیُظْهِرَهُ عَلَی الدِّینِ کُلِّهِ وَلَوْ کَرِهَ الْمُشْرِکُونَ» مستقبل اسلام کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے تہران میں 12 روزہ جنگ کے دوران شہید ہونیوالے کمانڈروں، سپاہیوں، دانشوروں سمیت شہدا کی تکریم و ترحیم کے سلسلے میں منعقد ہونیوالے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہ محرم قیام اور سید الشہداؑ کا مہینہ ہے، میں شہدا کے خاندانوں، عزیز و اقارب، دوستوں اور پوری ملت کو تسلیت عرض کرتا ہوں، یہ شہدا نہ صرف ملک و قوم کی حفاظت، دفاع، سلامتی کے شہدا ہیں بلکہ یہ مقاومت کے نئے مرحلے کے شہدا ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ یہ شہدا ہمارے تہذیب و تمدن کے محافظین کا ہراول دستہ ہیں، صیہونی رجیم کے ہاتھوں ان کا خون بہا ہے، ہم سمجھتے ہیں ہم نہ صرف اپنا راستہ جاری رکھیں گے، اس پر قائم رہیں گے بلکہ آئندہ کے لئے بھی آمادہ رہینگے، اس میں کوئی شک نہیں کہ ان شہدا نے جوانی سے ہی جہاد کی راہ کو اپنایا، اپنا خون، اپنی جان، اپنی زندگی، اپنی اولاد، اپنا خاندان، اپنے بیوی بچے، سب کچھ اس راہ میں قربان کیا، ہم نصرت خداوندی سے اس عزم پر قائم ہیں کہ اپنے شہدا، اپنے آئمہؑ، رہبر معظم انقلاب اسلامی کیساتھ کھڑے رہیں گے۔ 

ایرانی پارلیمان کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ صیہونی ہرگز ہرگز حق و حقیقت کے سامنے ٹھہرے نہیں سکتے، ہم سمجھتے ہیں کہ قرآن کا وعدہ سچا ہے کہ یہ ہرگز نور خدا کو بجھا نہیں سکتے، دشمن جھوٹ، فریب، تمہتوں اور الزامات کا سہارا لیکر کامیاب نہیں ہو سکتا، چاہے ان کافروں کو پسند ہو یا نہ ہو، ہم اس راستے پر آگے بڑھتے رہیں گے، جیسا کہ قرآن فرما رہا ہے کہ «هُوَ الَّذِی أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَی وَدِینِ الْحَقِّ لِیُظْهِرَهُ عَلَی الدِّینِ کُلِّهِ وَلَوْ کَرِهَ الْمُشْرِکُونَ» مستقبل اسلام کا ہے۔ ان شہدا نے جس طرح اپنی جانیں قربان کیں، خدا سے عہد و پیمان کو نبھایا، یہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلاشک و شبہ انہوں نے جو قربانی دی اس کی جزا، خدا، جنت اور جوار اہلبیتؑ ہے، جو لوگ شہید ہوئے شہادت ان کا حق تھا، یہ ان شہدا کے پسمندگان کے لئے گراں ہے، یہ راستہ کٹھن ہے لیکن ہماری ملت اس پر قائم و دائم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اے ملت عزیز یہ کامیابی ہمارے جوانوں، افسروں، سائنسدانوں، دانشوروں، طلبہ کی قربانی کا نتیجہ ہے، ان سب نے اپنے اپنے شعبے میں محنت کی، دن رات ایک کردیا، تاکہ ملت سرفراز رہے، اسی طرح ہماری قوم کا ہر گروہ، ہر مسلک اور ہر طبقہ سربکف ہے اور میدان میں موجود ہے، یہ وحدت اور اسنجام ملی کا مطہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے مذاکرات کے دوران خیانت اور بددیانتی کرتے ہوئے ہمارے ملک پر حملہ کیا، لیکن ہماری مسلح افواج اور قوم نے متحد اور منسجم ہوکر اس کا جواب دیا، دشمن نے اس کو دیکھا کہ ہم ایک پیج پر ہیں اور دشمن کے مقابلے میں کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری مسلح افواج کی 40 سالہ کوشش کا نتیجہ ہے کہ زمین کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے پر موجود دشمن یہ سمجھ رہا تھا کہ آئرن ڈوم ایک مضبوط دفاع ہے، لیکن ہم نے اسے ہوا میں اڑا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا نے دیکھا کہ ہماری بابصیرت لیڈرشپ اور کمانڈ نے دشمن کے سر پر کیا افتاد گرائی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوسرے ہی دن ہم نے جنوب سے شمال تک دشمن کو جس جگہ چاہا نشانہ بنایا، پہلی ہی رات 350 ڈرونز اور 150 میزائل مار کر جنگ کا نقشہ بدل دیا اور آئرن دوم کو ڈھیر کر دیا، اس کے بعد حتیٰ کہ صرف ایک ہی میزائل مار کر بئر السبع کے مضبوط دفاعی مورچے کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ صیہونی رجیم اپنے بل بوتے پر ایران کے مقابل نہیں آسکتی، نہ تھہر سکتی ہے، نہ دوبارہ سر اٹھا سکتی ہے، یہ مغربی اتحادی ہیں جنہوں نے اس ناجائز ریاست کو سہارا دیکر باقی رکھا ہوا ہے۔ 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنگ کے دروان صیہونی رجیم کی شکست اور تباہی کو دیکھتے ہوئے امریکہ براہ راست جنگ میں کود پڑا، لیکن ہم نے امریکہ کو بھی چند گھنٹون میں جواب دیا، اس کے بعد وہ فوری طور جنگ بندی کا اعلان کرنے پر مجبور ہو گئے، دشمن پر یہ غلبہ اسلامی نظام، شہادت، بعثت، عاشورا، غدیر اور ایرانی تمدن کی طاقت کا اظہار ہے، آج ہم رہبر انقلاب اسلامی کے فرمان پر متحد ہیں، دشمن ایران کا ایک ٹکڑا نھی جدا نہیں کر سکتے، یقین رکھیں یہ راستہ عطمت اور کامیابی سے مملو ہے، ہم نے پہلے بھی ہر حملے کا جواب دیا ہے، آئندہ بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کہ نہیں سکتے انہوں نے کہ قرا ن رہیں گے لیکن ہم ہیں کہ کہا کہ

پڑھیں:

کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کی عرضی پر سپریم کورٹ کا حکومت سے جواب طلبی

سینیئر ایڈووکیٹ نے درخواست گزاروں کیطرف سے کہا کہ مودی حکومت نے دفعہ 370 کو رد کرنے کے جواز پر سماعت کے دوران مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کے سلسلے میں اس عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے جموں و کشمیر کے مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کی درخواست پر مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا۔ چیف جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے ونود چندرن کی بنچ نے مرکز کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے کہا کہ وہ اس معاملے میں ظہور احمد بٹ اور عرفان حفیظ لون کی درخواستوں پر آٹھ ہفتوں کے اندر اپنا موقف پیش کریں۔ بنچ کے سامنے تشار مہتا نے کہا کہ ریاستی درجہ بحال کرنے کا فیصلہ کرنے کے ضمن میں بہت سے حقائق پر غور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے (حکومت) انتخابات کے بعد مکمل ریاست کا درجہ دینے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن ملک کے اس علاقے میں صورتحال کچھ عجیب ہے۔

اس پر سینیئر ایڈووکیٹ گوپال شنکر نارائنن نے درخواست گزاروں کی طرف سے کہا کہ مودی حکومت نے دفعہ 370 کو رد کرنے کے جواز پر سماعت کے دوران مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کے سلسلے میں اس عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی۔ اس یقین دہانی پر اب 21 ماہ گزر چکے ہیں۔ ان کی دلیل پر بنچ نے کہا کہ پہلگام (دہشت گردانہ حملہ) میں جو کچھ ہوا اسے آپ نظر انداز نہیں کر سکتے ہیں۔ پارلیمنٹ اور ایگزیکٹو کو ریاست کے درجہ کے بارے میں فیصلہ کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ 22 اپریل 2025ء کو دہشت گردوں کے ایک گروپ نے پہلگام میں 26 سیاحوں کو ان کا مذہب پوچھ کر قتل کر دیا تھا۔ جس کے بعد پاکستان میں دہشت گردوں نیٹ ورک کے خلاف "آپریشن سندور" کے تحت مسلح آپریشن کیا گیا تھا۔ اکتوبر 2024ء میں دائر درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کو بروقت بحال نہ کرنا وفاقیت کے نظریے کی خلاف ورزی ہے جو آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ جنگ کسی بھی لمحے چھڑ سکتی ہے .ایران کا انتباہ
  • اسلام آباد میں تعینات سابق ایرانی سفیر ڈاکٹر ماشاءاللہ شاکری کے انٹرویو سے اقتباس (دوسری قسط)
  • اسلام آباد میں تعینات سابق ایرانی سفیر ڈاکٹر ماشاءاللہ شاکری کے انٹرویو سے اقتباس (پہلی قسط)
  • کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کی عرضی پر سپریم کورٹ کا حکومت سے جواب طلبی
  • ملائکہ اروڑا ’بُڑھیا‘ کہنے پر غمزدہ، بیٹے نے کیسے صبر دیا؟
  • اسلام آباد سے کراچی جانیوالی نجی ائیر لائن کی پرواز سے پرندہ ٹکرا گیا
  • طاقت کی کمزوری
  • دشمن کی گیدڑ بھبکیوں سے ہمیں کوئی خوف نہیں، حزب اللہ لبنان
  • ایرانی صدر کا پاکستان میں سیلاب سے تباہ کاریوں پر اظہار افسوس، امداد کی پیشکش
  • مسعود پزیشکیان کا پاکستان میں سیلاب سے تباہ کاریوں پر اظہار افسوس، امداد کی پیشکش