اسد قیصر کی اپوزیشن رہنماؤں کے وفد کے پمراہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس حملے پر وکلا سے تعزیت و اظہار ہمدردی
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
— فائل فوٹو
اپوزیشن رہنماؤں کے وفد نے اسلام آباد کی ضلع کچہری پہنچ کر حالیہ دھماکے پر وکلا سے تعزیت اور اظہار ہمدردی کیا۔
اپوزیشن رہنماؤں میں محمود اچکزئی، راجا ناصر عباس، مصطفیٰ نواز کھوکھر، سابق اسپیکر اسد قیصر اور خالد یوسف چوہدری سمیت دیگر اپوزیشن وفد میں شامل ہیں۔
اس موقع پر سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں وکلا سے اظہارِ ہمدردی کے لیے آئے ہیں۔ امن و امان کا قیام سیکیورٹی اداروں اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت سارا دن مخالفین کےخلاف کیسز بنا رہی ہے، ناجائز آئینی ترامیم کر رہی ہے، مگر وکلا نے بتایا اتنے بڑے حادثے کے بعد ہم سے کوئی اظہار ہمدردی کے لیے بھی نہ آیا۔
انہوں نے کہا کہ وکلا نے ہمیں بتایا کہ حکومت میں سے کوئی شخص اظہارِ یکجہتی کے لیے نہ آیا اور نہ ہی شہدا کے لواحقین اور زخمیوں کی کسی قسم کی مدد یا تعاون کیا گیا۔
سابق اسپیکر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعےکی مذمت اور تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اسد قیصر نے یہ بھی کہا کہ وہ معاشرے اور ممالک تباہ ہوجاتے ہیں جہاں آئین پر عمل درآمد نہیں ہوتا، اس وقت پاکستان میں عملاً جنگل کا قانون نافذ ہے، عام شہری کو تحفظ حاصل نہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد کچہری خودکش حملے کا ایک اور اہم سہولت کار گرفتار
کچہری میں خودکش حملے کا ایک اور اہم سہولت کار گرفتار کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد کچہری خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں ایک اور سہولت کار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزم نے خودکش حملہ آور کو سہولت فراہم کی تھی۔ انٹیلیجنس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے اُس درزی کو بھی حراست میں لے لیا ہے جس نے حملے کے لیے تیار کی جانے والی جیکٹ پر کام کیا تھا۔
خودکش جیکٹ پشاور میں تیار کی گئی اور اس کے لیے بارودی مواد بھی وہیں پہنچایا گیا تھا۔ گرفتار سہولت کار جیکٹ کو گڑ کی بوری میں چھپا کر پشاور سے لایا اور 3 دن تک اسے ایک درخت کے نیچے چھپا کر رکھا۔
بعد ازاں کچھ دن تک یہی جیکٹ ایک ٹیلر کے پاس بھی موجود رہی اور ذرائع کے مطابق ٹیلر کو معلوم تھا کہ یہ خودکش حملے میں استعمال ہونے والی جیکٹ ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ مرکزی سہولت کار کی گرفتاری کے بعد اس سے کی جانے والی تفتیش میں مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔ مرکزی سہولت کار نے فتنۃ الخوارج سے رابطوں کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔