اسلام آباد میں گاڑیوں کے لیے ای ٹیگز لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیکیورٹی صورتحال کے پیشِ نظر انتظامیہ نے گاڑیوں کے لیے ای ٹیگ اسٹیکرز کے اجرا کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق 18 نومبر سے مقررہ پوائنٹس پر ای ٹیگز جاری کیے جائیں گے، جبکہ اسلام آباد کی شاہراہوں پر چلنے والی ہر گاڑی، چاہے وہ اسلام آباد میں رجسٹرڈ ہو یا دیگر صوبوں میں، کے لیے یہ اسٹیکر لازمی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
ڈپٹی کمشنر کے مطابق شہریوں کو ای ٹیگ پوائنٹس، طریقۂ کار اور ضروری دستاویزات کے بارے میں پیشگی آگاہ کیا جائے گا تاکہ انہیں کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ ہو۔
یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب چند روز قبل جی–11 ڈسٹرکٹ کورٹ کے باہر خودکش دھماکے نے وفاقی دارالحکومت کو ہلا کر رکھ دیا۔ حملے میں 12 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس خودکش حملے کا سہولت کار اور ہینڈلر گرفتار
دھماکے کے بعد دہشتگردوں کے ایک سیل کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں خودکش حملے کے 4 سہولت کار شامل ہیں۔
اسلام آباد میں حالیہ خودکش حملے کے بعد نہ صرف عدالتوں، سرکاری دفاتر اور اہم تنصیبات کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے بلکہ داخلی راستوں، ناکوں اور شاہراہوں پر چیکنگ بھی سخت کر دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای ٹیگز خودکش حملہ سیکیورٹی گاڑی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ای ٹیگز خودکش حملہ سیکیورٹی گاڑی اسلام آباد میں کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس خودکش حملے میں ملوث 4 دہشت گرد گرفتار
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس خودکش حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے دہشتگرد سیل کے 4 ارکان کو گرفتار کر لیا گیا۔انٹیلی جنس بیورو ڈویژن اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ کارروائی کرکے جوڈیشل کمپلیکس جی۔11 اسلام آباد پر حملے میں ملوث ٹی ٹی پی / فتنہ الخوارج کے دہشت گرد سیل کے 4 ارکان گرفتار کر لئے۔دوران تفتیش ساجد اللہ عرف شینا، جو خودکش حملہ آور کا ہینڈلر ہے، نے اعتراف کیا کہ ٹی ٹی پی/ فتنہ الخوارج کمانڈر سعید الرحمن عرف داداللہ (ساکن چرمانگ، باجوڑ، حال مقیم افغانستان اور باجوڑ کے نواگئی کیلئے ٹی ٹی پی کا انٹیلی جنس چیف) نے اسے ٹیلی گرام ایپلیکیشن کے ذریعے رابطہ کر کے اسلام آباد میں خودکش حملہ کرانے کا کہا، تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جاسکے۔داد اللہ نے ساجد الله عرف ”شینا“ کو خودکش بمبار عثمان عرف ”قاری“ کی تصاویر بھیجیں تاکہ وہ اسے پاکستان میں وصول کرے، خودکش بمبار عثمان عرف ”قاری“ کا تعلق شنواری قبیلے سے تھا اور وہ اچین، ننگرہار افغانستان کا رہائشی تھا، خودکش بمبار افغانستان سے پاکستان پہنچا تو ساجد الله عرف ”شینا“ نے اسے اسلام آباد کے نواحی علاقے میں ٹھہرایا۔افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی / فتنہ الخوارج کے کمانڈر داد الله کی ہدایت پر ساجد الله عرف ”شینا“ نے اکھن بابا قبرستان پشاور سے خودکش جیکٹ حاصل کی اور اسے اسلام آباد پہنچایا اور دھماکے کے روز ساجد الله نے خودکش بمبار عثمان عرف ”قاری“ کو خودکش جیکٹ پہنائی۔تفتیش کے مطابق فتنہ الخوارج /ٹی ٹی پی کی افغانستان میں موجود اعلیٰ قیادت ہر قدم پر اس نیٹ ورک کی رہنمائی کر رہی تھی، اس واقعے میں ملوث پورا سیل پکڑا جا چکا ہے، آپریشنل کمانڈر اپنے 3 دہشت گرد ساتھیوں سمیت گرفتار ہو چکے ہیں۔اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں اور مزید انکشافات و گرفتاریاں متوقع ہیں۔