زین ملک کو نسلی تعصب کا سامنا؟ گلوکار کے نئے گانے نے ہلچل مچا دی
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
پاکستانی نژاد برطانوی گلوکار زین ملک کے جلد ریلیز ہونے والے گانے "فوشیا سی" کے ٹیزر نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
زین ملک نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے نئے گانے کی شاعری اور ٹیزر شیئر کیا ہے جس کو مداح اسے ان کے ذاتی اور پیشہ ورانہ تجربات کی عکاسی قرار دے رہے ہیں۔
انسٹاگرام پر شیئر کیے گئے اس کلپ میں زین ملک نے ایسے موضوعات پر سُر بکھیرے ہیں جو نسلی تعصب، بینڈ میں شمولیت اور ذاتی جدوجہد سے متعلق ہیں۔
گانے کے بولوں میں انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ بطور واحد ایشیائی رکن، انہیں "ون ڈائریکشن بینڈ" میں رہتے ہوئے نسلی تعصب کا سامنا رہا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک سفید فام بینڈ میں محنت کی، لیکن پھر بھی لوگوں نے ان کی نسلی شناخت پر سوالات اٹھائے۔
View this post on InstagramA post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)
زین کے ان جذباتی اشعار کو سامعین خاص طور پر جنوبی ایشیائی مداحوں نے خوب سراہا ہے اور وہ زین سے محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔
یہ ٹیزر ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب زین نے حال ہی میں ون ڈائریکشن بینڈ چھوڑنے کی دسویں سالگرہ پر ایک پرفارمنس بھی دی تھی۔ یاد رہے کہ ان کا گانا "فوشیا سی" ابھی باقاعدہ ریلیز نہیں ہوا، لیکن اس کا مختصر ٹیزر پہلے ہی موسیقی کے حلقوں میں بحث کا موضوع بن چکا ہے۔
مداح اسے زین کے دیرینہ احساسات اور انڈسٹری میں ان کے مشکل سفر کے باوجود کامیای کی کہانی پر مبنی گانا قرار دے رہے ہیں اور اس مکمل گانے کی ریلیز کا بےصبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Zayn Malik (@zayn)
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
15 لاکھ آسٹریوئ شہری خطرے میں: سمندر کی سطح میں خطرناک اضافے کی پیشگوئی
آسٹریلیا کو آنے والے برسوں میں شدید ماحولیاتی خطرات کا سامنا ہوگا جن سے لاکھوں افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا: اسکول میں فائرنگ سے 9 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک تازہ ماحولیاتی رپورٹ نے خبردار کیا ہے کہ ساحلی علاقوں میں رہنے والے 15 لاکھ سے زائد آسٹریلوی شہریوں کو 2050 تک سمندر کی بڑھتی سطح سے براہ راست خطرہ لاحق ہیں۔
آسٹریلیا کی پہلی قومی ماحولیاتی خطرے کی تشخیص میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک کو مستقبل میں شدید قدرتی آفات جیسے سیلاب، طوفان، شدید گرمی، خشک سالی اور جنگلاتی آگ کا سامنا ہوگا۔
ماحولیاتی تبدیلی کے وفاقی وزیر کرس بووین کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی عوام پہلے ہی ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا سامنا کر رہے ہیں لیکن یہ بات واضح ہے کہ اگر ہم آج درجہ حرارت میں اضافے کو روکیں تو آنے والی نسلوں کو بدترین اثرات سے بچایا جا سکتا ہے۔
رپورٹ میں انتہائی تشویشناک اعداد و شمار دیے گئے ہیں جیسے کہ اگر درجہ حرارت میں 3 ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوتا ہے تو سڈنی میں گرمی سے اموات میں 400 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے، جب کہ میلبورن میں یہ شرح تین گنا بڑھ سکتی ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک کی تمام 2.7 کروڑ آبادی کو ایسے ماحولیاتی خطرات کا سامنا ہوگا جو ایک ساتھ رونما ہونے والے اور ایک دوسرے کو بڑھانے والے ہوں گے۔
مزید پڑھیے: آسٹریلیا: اسکول میں فائرنگ سے 9 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
رپورٹ کے مطابق یہ اثرات نہ صرف انسانی صحت بلکہ اہم انفرا اسٹرکچر، قدرتی حیات، ماحولیاتی نظام اور زرعی و صنعتی شعبوں پر بھی شدید دباؤ ڈالیں گے۔
وزیر ماحولیات بووین نے کہا کہ اس رپورٹ سے ایک بات واضح ہوتی ہے کہ پورے ملک کا مستقبل خطرے میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم کوئی قدم نہ اٹھائیں تو اس کی قیمت ہمیشہ اس سے زیادہ ہوگی جو ہم عملی اقدامات پر خرچ کریں گے۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا میں انتخابات، وزیرِاعظم انتھونی البانیز کی جماعت نے دوسری بار میدان مار لیا
رپورٹ میں یہ بھی انتباہ دیا گیا ہے کہ گرمی کی شدت سے ہونے والی اموات میں اضافہ، جنگلاتی آگ اور سیلاب کے باعث پانی کے معیار میں بگاڑ اور املاک کی قیمتوں میں 611 ارب آسٹریلوی ڈالر یعنی 406 ارب ارب امریکی ڈالر کی کمی متوقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
15 لاکھ آسٹریلوی خطرے میں آسٹریلیا آسٹریلیا خطرے میں آسٹریلیا کو موسمیاتی خطرہ موسمیاتی تبدیلی