بھارت اور پاکستان ایسے پڑوسی ہیں جنہیں دور نہیں کیا جا سکتا‘چین
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ(صباح نیوز)چین نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت میں تعمیری کردار ادا کرنے کو تیارہے۔چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (سی جی ٹی این) کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ما ننگ نے معمول کی پریس کانفرنس میں پاک بھارت تنازع کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان روایتی دوست اور ہمسائے ہیں اور دفاعی اور سکیورٹی تعاون دونوں ممالک کے درمیان معمول کے تعاون کا حصہ ہے جس کا مقصد کسی تیسرے فریق کو نشانہ بنانا نہیں ہے۔انہو ں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان ایسے پڑوسی ہیں جنہیں دور نہیں کیا جا سکتا اور دونوں ممالک چین کے بھی اہم پڑوسی ہیں۔ چین کچھ عرصے سے بھارت اور پاکستان کے درمیان صورتحال پر بھرپور توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے ۔چین فعال طور پر امن کی حمایت کرتا ہے اور بات چیت کو فروغ دیتے ہوئے علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اختلافات کو درست طریقے سے دور کرنے اور بنیادی حل تلاش کرنیکا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چین اس سلسلے میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔چینی ترجمان نے مزید کہا کہ چین بھارت تعلقات بہتری اور ترقی کے اہم مرحلے میں ہیں۔ ہم چین بھارت تعلقات کو صحت مند اور مستحکم راہ پر آگے بڑھانے کے لئے بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔ ہم پاک بھارت تعلقات میں بات چیت اور مشاورت سے اختلافات کو دور کرنے اور ان کا حل تلاش کرنے کے حامی ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت
پڑھیں:
امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے
بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے، یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی ایشیائی ملک سے درآمدات پر محصولات عائد کئے، جس سے اگست میں بھارت کی برآمدات 9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور امریکا تجارتی مذاکرات کو ’ تیزی’ سے آگے بڑھائیں گے، راجیش اگروال، بھارت کے چیف مذاکرات کار اور وزارتِ تجارت میں خصوصی سیکریٹری نے تجارتی اعداد و شمار جاری کرنے کی تقریب میں صحافیوں کو بتایا، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں دیں۔
راجیش گروال نے کہا کہ امریکا کے تجارتی نمائندہ برائے جنوبی ایشیا برینڈن لنچ منگل کو ایک روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچیں گے۔
بھارت کی برآمدات جو جولائی میں 37 ارب 24 کروڑ ڈالر تھیں، اگست میں کم ہوکر 35 ارب 10 کروڑ ڈالر رہ گئیں، اور اس کا تجارتی خسارہ جولائی کے 27 ارب 35 کروڑ ارب ڈالر کے مقابلے میں کم ہوکر اگست میں 26 ارب 49 کروڑ ڈالر ہو گیا۔
واضح رہے کہ امریکا نے 27 اگست سے بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری جاری رکھنے پر بھارتی مصنوعات پر اضافی 25 فیصد محصول عائد کیا تھا جس سے امریکی منڈی میں بھارتی برآمدات پر مجموعی محصول 50 فیصد ہو گیا، جو کسی بھی امریکی تجارتی شراکت دار کے لیے سب سے زیادہ ہے۔
امریکا کو بھارت کی برآمدات جو جولائی میں 8 ارب ایک کروڑ ڈالر تھیں اگست میں کم ہوکر 6 ارب 86 کروڑ ڈالر رہ گئیں۔
اپریل سے اگست کے دوران واشنگٹن کو بھارت کی ترسیلات 40 ارب 39 کروڑ ڈالر رہیں، امریکا کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر بلند محصولات کا مکمل اثر اگلے ماہ محسوس کیا جائے گا۔