بھارت کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست پرایجبیسٹن کی پچ کو برِ صغیر کی پچ کہنے پر انگلش ٹیسٹ کپتان بین اسٹوکس کو اپنے ہی لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنا دیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کو 336  رنز کے بڑے مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 

ایجبیسٹن میں تاریخی شکست کے بعد انگلش کپتان بین اسٹوکس کے شکست کی انوکھی وجہ بتانے پر انگلش شائقینِ کرکٹ نے ان کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

بین اسٹوکس کا کہنا تھا کہ میچ میں وقت گزرنے کے ساتھ ان کی ٹیم کے لیے رنز اسکور کرنا مشکل ہورہا تھا کیونکہ پچ بالکل بھارت جیسی ہوگئی تھی جس سے مخالف ٹیم کو بھرپور سپورٹ ملی۔

بین اسٹوکس نے کہا کہ جیسے جیسے میچ آگے بڑھتا گیا ویسے ویسے ان کی مشکلات میں اضافہ ہوتا گیا جبکہ بھارت کو بھرپور فائدہ ہوا کیونکہ انھیں اپنے گھر جیسی پچ ملی جس میں وہ بہترین کھیل پیش کرتے ہیں۔

تاہم، ا نگلش شائقین کو اپنے کپتان کا یہ ردعمل پسند نہ آیا اور انہوں نے سوشل میڈیا پر بین اسٹوکس کو شدیدتنقید کا نشانہ بنایا۔

جیمز نامی ایک صارف نے لکھا بین اسٹوکس کو مان لینا چاہیے کہ انگلینڈ  نئی گیند سے بھارت کا مقابلہ نہیں کرسکا۔ ہمیں اپنی کمزوریوں اور بھارت کی بہترین بولنگ کا اعتراف کرنا چاہیے۔ ساتھ ہی بین اسٹوکس کو یاد دہانی کرائی کہ اسی پچ پر بھارتی باؤلرز نے بھی وکٹیں لیں۔

ایک صارف اسکاٹ نے بین اسٹوکس کے بیان کو ہار کا  صرف ایک بہانہ قرار دیا اور واضح کیا کہ ان دنوں برمنگھم کی پچ واقعی برصغیر جیسی ہوجاتی ہے لیکن  یہ صرف بہانے بازی ہے۔

ایک اور صارف نے انگلینڈ کے کپتان کو ہارا ہوا کھلاڑی قرار دیا۔ انہوں نے بین اسٹوکس کو آئینہ دکھاتے ہوئے لکھا کہ جب بین اسٹوکس انڈیا میں ہار جاتے ہیں تو وہ وہاں کی پچز کو اس کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں اور جب اپنے ہی ملک میں ہار کا مزہ چکھنا پڑتا ہے تو اپنے ملک کی پچز کو بھارت جیسی قرار دے کر شکست کا ملبہ ڈال دیتےہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بین اسٹوکس کو

پڑھیں:

ایشین جونیئر اسکواش: پاکستان کی بھارت کو شکست، 7میڈلز کے ساتھ نمایاں کارکردگی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوریا میں ہونے والی ایشین جونیئر اسکواش چیمپئن شپ میں پاکستانی نوجوان کھلاڑیوں نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف میدان مار لیا بلکہ روایتی حریف بھارت کو بھی فیصلہ کن مقابلے میں شکست دے دی۔

قومی کھلاڑیوں کی پرفارمنس نے ثابت کر دیا کہ پاکستان اسکواش کی نئی نسل میں بھی وہی جوش و جذبہ موجود ہے جو کبھی جہانگیر خان اور جان شیر خان کے دور میں نظر آتا تھا۔

بوائز انڈر 13 کی کیٹیگری میں پاکستان کے سہیل عدنان نے فائنل میں بھارت کے آیان دھنوکا کو شاندار انداز میں شکست دی۔ سہیل کی جیت ایک یکطرفہ مقابلے کی عکاس تھی، جس میں اسکور گیارہ-پانچ، گیارہ-دو، گیارہ-تیرہ اور گیارہ-چھ رہا۔ اگرچہ تیسرے گیم میں آیان نے کچھ مزاحمت کی، مگر مجموعی طور پر سہیل نے پورے میچ پر اپنی گرفت برقرار رکھی اور پاکستان کے لیے ایک قیمتی گولڈ میڈل جیتا۔

اسی طرح انڈر 15 کی بوائز کیٹیگری میں نعمان خان نے اپنی ہم وطن احمد رایان خلیل کے خلاف فائنل جیت کر پاکستان کو دوسرا گولڈ میڈل دلایا۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملا، لیکن آخرکار نعمان نے بارہ-دس، گیارہ-چھ اور گیارہ-دو سے فتح حاصل کر لی، اور اپنی شاندار کارکردگی کے ذریعے ایک اور ٹائٹل پاکستان کے نام کیا۔

گرلز انڈر 13 کے فائنل میں پاکستان کی نمائندہ ماہ نور علی کا مقابلہ چین کی ین زیووان سے ہوا، جو کہ پانچ سیٹوں پر مشتمل ایک سخت اور سنسنی خیز مقابلہ تھا۔ اگرچہ ماہ نور علی نے دو گیمز جیتے، لیکن آخر میں بارہ-دس کے انتہائی سخت مارجن سے شکست کھا گئیں۔ اس میچ کا اسکور نو-گیارہ، گیارہ-چھ، گیارہ-نو، نو-گیارہ اور بارہ-دس رہا، جس سے دونوں کھلاڑیوں کی مہارت اور اعصاب پر قابو رکھنے کی صلاحیت واضح ہوئی۔

قومی کھلاڑیوں نے صرف مین ایونٹ میں ہی نہیں بلکہ پلیٹ ڈویژن میں بھی اپنی کارکردگی کے جوہر دکھائے۔ مجموعی طور پر پاکستان نے اس چیمپئن شپ میں دو گولڈ، دو سلور اور ایک برانز میڈل حاصل کیا، جب کہ پلیٹ مقابلوں میں بھی دو ٹائٹل جیت کر سب کو حیران کر دیا۔

یہ میڈلز نہ صرف پاکستان کی جونیئر اسکواش ٹیم کی بھرپور تیاری کا ثبوت ہیں بلکہ عالمی سطح پر ملک کی کھیلوں میں واپسی کی نوید بھی سناتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ان نوجوان کھلاڑیوں کی کامیابی نہ صرف حوصلہ افزا ہے بلکہ یہ مستقبل میں پاکستان کے لیے اسکواش میں عالمی چیمپئنز تیار کرنے کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔ کوچنگ اسٹاف اور ٹیم منیجمنٹ نے کھلاڑیوں کی تربیت اور حکمت عملی پر خصوصی توجہ دی، جس کے اثرات اب واضح طور پر نتائج میں نظر آ رہے ہیں۔

ایشیائی سطح پر بھارت جیسے بڑے حریف کو شکست دینا نہ صرف ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ اس سے قومی کھلاڑیوں کے حوصلے بھی بلند ہوں گے۔ اس جیت کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ حکومت اور اسپورٹس بورڈز کی توجہ ان نوجوانوں پر مزید بڑھے گی تاکہ پاکستان ایک بار پھر اسکواش کی عالمی دنیا میں اپنی کھوئی ہوئی برتری حاصل کر سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میں شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کردی
  • ایجبسٹن ٹیسٹ: بھارت نے انگلینڈ کو 336 رنز سے شکست دے کر سیریز برابر کر دی
  • آپریشن سندور: بھارت نے ہلاک فوجیوں کو اعزازات دے کر اپنی شکست کا اعتراف کرلیا
  • اسرائیل کے سوا کوئی بھارت کے ساتھ نہ کھڑا ہوا، یہ اس کی اصل ہار ہے،خواجہ آصف
  • ایشین جونیئر اسکواش: پاکستان کی بھارت کو شکست، 7میڈلز کے ساتھ نمایاں کارکردگی
  • ایشین جونیئر سکواش چیمپئن شپ میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی
  • بھارت کو پاکستان سے ایک اور شکست،پاکستان نے ایشین جونیئر اسکواش چیمپئن شپ بھی جیت لی۔
  • ایشین جونیئر اسکواش چیمپئن شپ میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی
  • انگلش بیٹر جیمی اسمتھ نے کامران اکمل کا 19 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا