Juraat:
2025-11-05@02:57:35 GMT

مودی کا 234 ملین ڈالرز کے ڈرون منصوبے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT

مودی کا 234 ملین ڈالرز کے ڈرون منصوبے کا اعلان

ریاض احمدچودھری

ایک طرف بھارت کے 85کروڑ لوگ امدادی راشن پر گزارہ کرنے پر مجبورہیں اوردوسری طرف مودی حکومت نے جارحانہ فوجی طرز عمل کو ترجیح د یتے ہوئے 1,981.9کروڑ روپے کے 13ہنگامی دفاعی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ خریداری میں کئی جدید اور اہم آلات شامل ہے جن میںانٹیگریٹڈ ڈرون ڈیٹیکشن اینڈ انٹرڈکشن سسٹم، ہلکے وزن کے ریڈارز، انتہائی مختصر فاصلے کے فضائی دفاعی نظام اور ریموٹ سے چلنے والے جہاز شامل ہیں۔
بھارتی فوج کو ورٹیکل ٹیک آف اور لینڈنگ سسٹمز، مختلف قسم کے ڈرونز، کوئیک ری ایکشن فائٹنگ وہیکلز، رائفلز کے لیے نائٹ سائٹس، بلٹ پروف جیکٹس اور بیلسٹک ہیلمٹس سمیت جدید جنگی سازوسامان سے بھی لیس کیا جائے گا۔ان معاہدوں کو فاسٹ ٹریک طریقہ کار کے تحت عمل میں لایا گیا ہے اور یہ بھارتی فوج کے لئے 2,000 کروڑ روپے کے منظور شدہ مجموعی اخراجات کا حصہ ہیں۔یہ اعلان 22اپریل کے پہلگام فالس فلیگ آپریشن اور 10مئی کے سندھور آپریشن کے جواب میں پاکستان کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ بھارت پہلگام حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بارے میں کوئی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت حال ہی میں چین میں منعقدہ ایس سی او کے مشترکہ اعلامیہ میں پہلگام کے بیانیہ کو شامل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
بھارت نے پاکستان سے کشیدگی کے بعد 234 ملین ڈالر کے ڈرون منصوبے کا اعلان کر دیا۔بھارت نے حال میں پاکستان کے ساتھ جھڑپوں میں شکست کے بعد ڈرون ٹیکنالوجی کے حصول کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلے میں بھارت نے مقامی سطح پر ڈرونز کی تیاری کے لیے 234 ملین ڈالر کا نیا منصوبہ متعارف کرایا ہے۔یہ منصوبہ آئندہ تین برسوں میں مکمل ہوگا اور اس کا مقصد دفاعی اور شہری استعمال کے لیے ڈرونز اور ان کے پرزہ جات کی مقامی پیداوار کو فروغ دینا ہے۔بھارت میں ڈرونز کی تیاری کی یہ کوشش مئی میں پاکستان کے ساتھ ہونے والی چار روزہ جھڑپ کے بعد تیز ہوئی ہے۔حکومتی ذرائع کے مطابق اس منصوبے میں ڈرونز، پرزہ جات، سافٹ ویئر، اینٹی ڈرون سسٹمز اور دیگر متعلقہ خدمات کی تیاری شامل ہوگی۔یہ اقدام 2021 میں شروع کیے گئے 1.

2 ارب بھارتی روپے کے پیداواری ترغیبی منصوبے سے کئی گنا بڑا ہے، جو ڈرون اسٹارٹ اپس کے لیے مخصوص تھا لیکن مطلوبہ نتائج نہ دے سکا تھا۔بھارتی وزارت شہری ہوا بازی اس منصوبے کی قیادت کر رہی ہے جبکہ وزارت دفاع بھی اس میں شامل ہے، تاہم دونوں وزارتوں نے اس پر فوری تبصرہ نہیں کیا۔گزشتہ رپورٹوں کے مطابق بھارت آئندہ 12 سے 24 ماہ کے دوران ڈرونز پر تقریباً 470 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔حکومتی حکمت عملی کے مطابق، بھارت 2028 تک ڈرونز کے کلیدی پرزہ جات میں سے کم از کم 40 فیصد مقامی سطح پر تیار کرنا چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت بھارت زیادہ تر فوجی ڈرونز اسرائیل سے درآمد کرتا ہے لیکن حالیہ برسوں میں مقامی ڈرون انڈسٹری نے کم لاگت کی موثر مصنوعات متعارف کرائی ہیں تاہم موٹرز، سینسرز اور امیجنگ سسٹمز جیسے اجزاء کے لیے چین پر انحصار ابھی بھی برقرار ہے۔یوں تو بھارت نے مکمل ڈرونز کی درآمد پر پابندی لگا رکھی ہے، لیکن پرزہ جات کی درآمد کی اجازت ہے۔ نئے منصوبے کے تحت اْن مینوفیکچررز کو مزید مراعات دی جائیں گی جو پرزہ جات بھی بھارت کے اندر سے حاصل کریں گے۔بھارت کا سرکاری ادارہ Small Industries Development Bank of India اس منصوبے کے لیے سستے قرضوں کی سہولت فراہم کرے گا تاکہ کمپنیاں تحقیق، ترقی اور ورکنگ کیپیٹل میں سرمایہ لگا سکیں۔فی الحال بھارت میں 600 سے زائد ڈرون بنانے والی کمپنیاں اور اس سے منسلک ادارے کام کر رہے ہیں، جو اس شعبے میں تیزی سے ترقی کی نشاندہی کرتے ہیں۔یہ منصوبہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری ڈرون ہتھیاروں کی دوڑ میں بھارت کی پوزیشن مضبوط کرنے کی ایک اہم کوشش سمجھا جا رہا ہے۔
بھارتی وزارت دفاع نے تقریباً 30 ہزار کروڑ روپے مالیت کے دفاعی نظام "کوئیک ری ایکشن سرفیسـٹوـآئیر میزائل سسٹم” (QRSAM) کی خریداری کی تجویز منظوری کے لیے پیش کر دی ہے۔یہ فیصلہ بھارتی فوج کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔ QRSAM دفاعی نظام کی رینج 30 کلومیٹر تک ہے اور یہ 360 ڈگری ریڈار کوریج فراہم کرتا ہے۔ یہ موبائل نظام 24 گھنٹے آپریشنل رہ سکتا ہے اور ڈرونز، ایئرکرافٹ اور کروز میزائلز کے خلاف مؤثر ہے۔ اس منصوبے میں ڈی آر ڈی او، بی ای ایل اور بی ڈی ایل کی مشترکہ کوششیں شامل ہیں۔دفاعی نظام کے حصول کی منظوری ثابت کرتی ہے کہ بھارتی حکومت جنگی جنون میں مبتلا ہے۔آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت کی بڑے پیمانے پر اسلحے کی خریداری خطے کے امن کیلئے بڑاخطرہ ہے۔حکومت پاکستان اس بات کو واضع کر چکی ہے کہ بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان اپنے دفاع میں بھر پور جوابی وار کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: میں پاکستان کے دفاعی نظام بھارت نے پرزہ جات کے لیے کے بعد

پڑھیں:

پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حق میں پنجاب اسمبلی سے متفقہ قرار داد منظور

پنجاب اسمبلی نے متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں 17 جون 2025 کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے دفاعی معاہدے کو سراہا گیا اور ملک کی سیاسی و عسکری قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی معاہدہ برادرانہ تعلقات کی تجدید اور خطے میں قیام امن کی ضمانت ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

قرار داد حکومت کے رُکن شگفتہ فیصل نے ایوان میں پیش کی۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ اس تاریخی معاہدے کے تحت پاکستان کو حرمین شریفین کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو ایک باعث سعادت امر ہے۔

قرار داد میں یہ بھی بیان کیا گیا کہ پاکستان 40 سے زائد اسلامی ممالک میں واحد ایٹمی طاقت ہے اور حال ہی میں ملک نے دشمن کو سخت نقصان پہنچا کر عالمی سطح پر اپنی طاقت کا ثبوت دیا ہے۔

قرارداد میں اس اعزاز کو وزیر اعظم شہباز شریف کے اس تاریخی فیصلے کی یاد دہانی قرار دیا گیا جسے قرار داد کے مطابق انہوں نے اندرونی و بیرونی دباؤ کے باوجود انجام دیا اور اسی فیصلے نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر امت مسلمہ کے دفاع کو مضبوط کیا۔

مزید پڑھیے: سعودی پاک دفاعی معاہدہ اسٹریٹیجک، معیشت اور خوشحالی کا احاطہ کرتا ہے، سیکیورٹی حکام

اسی کے ساتھ ایوان نے وزیر اعظم شہباز شریف کی شب و روز مصروفیت اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی نیک نیتی و عسکری حکمت عملی کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنی یہ ذمہ داری اخلاص و ایمان کے ساتھ نبھائے گا اور اسلام و عالم اسلام کے خلاف ترتیب دی جانے والی ہر سازش کو ناکام بنائے گا۔

مزید پڑھیں: پاک سعودی تعلقات اور تاریخی پس منظر

پنجاب اسمبلی کی جانب سے منظور شدہ یہ قرارداد متعلقہ وفاقی اور عسکری حکام کو بھیجی جائے گی تاکہ صوبائی تائید اور یکجہتی کا باقاعدہ اظہار ریکارڈ میں رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک سعودی دفاعی معاہدہ پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی قرارد پاس

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ پاکستان کو کیا سمجھتے ہیں؟ دوست یا دشمن؟
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حق میں پنجاب اسمبلی سے متفقہ قرار داد منظور
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • ورلڈ کپ میں تاریخی کامیابی نے انڈینز کو ’1983 کی یاد دلا دی، مودی سمیت کرکٹ لیجنڈز کا خراجِ تحسین
  • بنگلہ دیش ایئر فورس کا چین کے اشتراک سے ڈرون پلانٹ قائم کرنے کا اعلان
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع