دبئی 2032 میں، کار واش کے منفرد طریقے نے سب کو حیران کردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
دبئی کا انفراسٹرکچر پوری دنیا میں مشہور ہے اور یہاں بہت کچھ ایسا ہے جو دنیا میں کہیں دیکھنے کو نہیں ملتا۔
حال ہی میں دبئی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈرون کے ذریعے کار کو واش کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں کہا گیا کہ دبئی 2032 میں رہ رہا ہے اور ایسا دنیا میں پہلی بار ہوا ہے کہ ڈرون کو گاڑیاں صاف کرنے کے لیے استعمال کیا جائے۔
ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دبئی میں اب گاڑیاں فلائنگ کار واشرز سے صاف ہوتی ہیں، کیونکہ گاڑی کو ہاتھ لگا کر دھونا پرانی بات ہو چکی ہے۔
صارف نے مزید لکھا کہ کوئی ایک بہترین کار واش کو دیکھ کر یہ سوچ سکتا ہے کہ یہاں دبئی میں تو مزید ڈرونز کی ضرورت ہے۔
???????????? DUBAI HAS FLYING CAR WASHERS BECAUSE TOUCHING YOUR OWN VEHICLE IS SO 2024
Only in Dubai would someone look at a perfectly good car wash and think "needs more drones.
Next up: drone shoe shiners and robotic back scratchers.
Source: movlogs pic.twitter.com/YMEH0HZxqv
— Mario Nawfal (@MarioNawfal) July 8, 2025
سٹیون نامی صارف نے لکھا کہ دبئی بہت ترقی یافتہ ہے اور ڈرون سے کار واشنگ کا طریقہ بہت زبردست ہے۔
This is awesome. Dubai is very advanced. Really like the flying car wash https://t.co/GylOiSJF32
— Steven Rosetti (@Steven1912331) July 8, 2025
کئی صارفین ویڈیو پر دلچسپ تبصرے کرتے نظر آئے۔ ایک صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گاڑی کو ریت میں کون دھوتا ہے؟
Who washes their car in the sand? https://t.co/dtXkRPjLdI
— Kim Dulaney (@KimDulaney4995) July 8, 2025
ایک بھارتی صارف نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری غریبی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔
@volklub aa hunn saadha garibi da mazaak banaa re ny
— Raspreet Singh (@raspreet3) July 8, 2025
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ یہ ڈرون پر وقت اور پیسے کا ضیاع ہے۔ اس کی جگہ ایک عالمی معیار کا کار واش بنائیں۔
Waste of time and money on a drone. Just build a world-class car wash.
— JackHudler (@JackHudler) July 8, 2025
واضح رہے کہ اس سے قبل دبئی میں ڈرون کے ذریعے اشیاء کی ڈیلیوری کا آغاز کیا گیا تھا جس کے ذریعے گھر بیٹھے کھانے پینے کا سامان، ادویات یا دیگر ضروری اشیا منگوا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دبئی میں دنیا کی پہلی فلائنگ ٹیکسی سروس بھی شروع ہونے والی ہے۔ بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کار کے ٹرائل کی تیاریاں بھی مکمل کر لی گئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دبئی ڈرون ڈرون کار واشنگذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈرون کار واشنگ کار واش
پڑھیں:
’انسانوں نے مجھے مارا‘: چین کا ہیومنائیڈ روبوٹ حیران کن ’فائٹ ٹیسٹ‘ میں بھی ڈٹا رہا
چینی کمپنی یونی ٹری’ کا نیا ہیومنائیڈ روبوٹ ’G1‘ ان دنوں سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس روبوٹ کو بار بار لاتیں اور دھکے مار کر آزمایا گیا، لیکن ہر بار اس نے اپنا توازن بحال کر کے سب کو حیران کر دیا۔
ویڈیو کے آغاز میں جی ون روبوٹ اپنے ہلکے پھلکے ڈھانچے اور لچکدار حرکات کا مظاہرہ کرتا دکھائی دیتا ہے۔ ایک موقع پر یہ قالین پر پھسل کر گر بھی جاتا ہے، لیکن ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں دوبارہ سیدھا کھڑا ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد ایک ڈیمانسٹریٹر روبوٹ کو تقریباً 9 بار مختلف سمتوں سے زور دار لاتیں مارتا ہے، مگر جی ون ہر مرتبہ جھولنے کے باوجود گرتا نہیں اور فوراً توازن سنبھال لیتا ہے۔
ویڈیو کے کمنٹس سیکشن میں صارفین نے دلچسپ اور طنزیہ ریمارکس دیے۔ کسی نے لکھا، ’جب اے آئی حکمران آئیں گے تو سب سے پہلے یہ بندہ نشانے پر ہوگا۔‘
جبکہ ایک اور نے خبردار کیا، ’یاد رکھو، ایک دن یہ روبوٹ بھی یہ ویڈیوز دیکھ رہے ہوں گے!‘
یونی ٹری کا پرمننٹ میگنیٹ سنکرونس موٹرز (PMSM)، ڈوئل انکوڈر سسٹم، اور پورے جسم کے کنٹرول فریم ورک کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ اس کے جوڑ لمحوں میں مائیکرو ایڈجسٹمنٹ کر سکتے ہیں، جس سے یہ بیرونی دباؤ کے باوجود توازن قائم رکھتا ہے۔
???????? Chinese robot balance test pic.twitter.com/bZALPwr4nR
— BRICS News (@BRICSinfo) September 17, 2025
اس میں 3D LiDAR، ڈیپتھ کیمرے اور انرشیل میژرمنٹ یونٹ (IMU) جیسے سینسر لگے ہیں جو ماحول کی لمحہ بہ لمحہ تصویر بنا کر روبوٹ کو فوری ردعمل دینے میں مدد کرتے ہیں۔
مزید یہ کہ جی ون مشین لرننگ اور ری انفورسمنٹ لرننگ کے ذریعے انسانی حرکات، چاہے مارشل آرٹس ہوں یا ڈانس کی نقل اور تربیت بھی حاصل کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یونی ٹری اپنے جی ون کے ذریعے براہِ راست بوسٹن ڈائنامکس ایٹلس جیسے عالمی معیار کے روبوٹس کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔ اگرچہ G1 ابھی اتنے پیچیدہ پارکور اسٹنٹ نہیں کر سکتا، مگر اس کی سائیڈ فلپس اور کِک اپس نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ چھوٹا روبوٹ بھی بڑے امتحانوں میں کامیاب ہو سکتا ہے۔
مختصر یہ کہ فائٹ ٹیسٹ نے G1 کو دنیا کے سامنے ایک ایسے روبوٹ کے طور پر پیش کیا ہے جو لاتوں اور دھکوں کے باوجود ڈٹا رہتا ہے، اور ہر بار واپس اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔
Post Views: 3