اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کو فروغ دینے کی چین کی تجویز پر متفقہ طور پر قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کو فروغ دینے کی چین کی تجویز پر متفقہ طور پر قرارداد منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 9 July, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ :اقوام متحدہ کے قیام کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 59 ویں اجلاس نے چین کی جانب سے تجویز کردہ “تمام انسانی حقوق سے لطف اندوز ہونے میں ترقی کی شراکت” کے عنوان سے ایک قرارداد منظور کی۔ چین کی جانب سے 2017 میں قرارداد پیش کیے جانے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اسے بغیر ووٹ کے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا ہے۔
پاکستان، کیمرون اور 42 دیگر ممالک نے مشترکہ تجویز میں حصہ لیا۔جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل مندوب چھن شو نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد بہتر زندگی کے لئے لوگوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے اور تمام انسانی حقوق کے حصول کو فروغ دینے کے لئے عوام پر مرکوز اعلی معیار کی ترقی کی مثبت اہمیت پر زور دیتی ہے۔
کیوبا، بولیویا، ایتھوپیا اور کینیا کے نمائندوں نے ایوان میں آکر کہا کہ قرارداد پائیدار ترقی کے ذریعے انسانی حقوق کے تحفظ کو فروغ دے گی۔ قرارداد کی منظوری کے بعد یورپی یونین، روس، برازیل، چلی اور کئی دیگر ممالک نے چین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چین انسانی حقوق کونسل میں انسانی حقوق کے معاملات کی ترقی اور فروغ کی قیادت کر رہا ہے۔
چین نے تعمیری انداز میں ایک مضبوط اور زیادہ متوازن متن پیش کیا ہے جسے بین الاقوامی برادری نے وسیع پیمانے پر تسلیم کیا ہے اور اس کی حمایت کی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرگلوبل ساؤتھ کے لئے “گریٹر برکس کو آپریشن” کا مطلب ہے کیا؟ جنگ بندی نہ ہوئی تو اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانیہ کی سخت وارننگ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی غزہ جنگ بندی پر 24 گھنٹوں میں دوسری خفیہ ملاقات ٹرمپ کی پیوٹن پر سخت تنقید، روس پر مزید پابندیوں کا عندیہ دے دیا پاک بھارت جنگ بندی میں ٹرمپ کا کردار نہ ہونے کے بھارتی دعوے کو امریکا نے جھوٹا قرار دے دیا افغان طالبان نے عالمی فوجداری عدالت کے سپریم لیڈر کی گرفتاری وارنٹ کو مسترد کر دیا ٹرمپ کا فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کا منصوبہ سامنے آگیا، نیتن یاہو کا دو ریاستی حل سے انکارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انسانی حقوق کو اقوام متحدہ کو فروغ چین کی
پڑھیں:
غزہ میں خواتین سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور، اقوام متحدہ کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اقوام متحدہ نے کہاہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور فوجی کارروائیوں کے باعث خواتین کو سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کے مطابق غزہ میں صحت کی سہولیات کے خاتمے کے نتیجے میں ہزاروں حاملہ خواتین بے سہارا ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت غزہ کی خواتین کو ڈاکٹروں، اسپتالوں اور صاف پانی کے بغیر سڑکوں پر زچگی کرنے پر مجبور کر رہی ہے، تقریباً 23 ہزار خواتین کو طبی سہولت میسر نہیں، جبکہ ہر ہفتے 15 کے قریب بچے بغیر کسی طبی مدد کے پیدا ہورہے ہیں۔
دوجارک نے خبردار کیا کہ زمینی صورتحال ہر گزرتے لمحے کے ساتھ مزید بگڑ رہی ہے، اور فریقین کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں، اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ کے شہریوں کو 48 گھنٹوں میں شہر چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صلاح الدین روڈ کے ذریعے جنوب منتقل ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں شہری بمباری کے دوران نقل مکانی پر مجبور ہیں، سڑکیں بھری ہوئی ہیں، لوگ بھوکے ہیں اور بچے شدید صدمے کا شکار ہیں، صرف دو دن میں تقریباً 40 ہزار افراد جنوبی غزہ منتقل ہوئے، جبکہ اگست کے وسط سے اب تک 2 لاکھ افراد نقل مکانی کرچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی غزہ میں بے گھر ہونے والے یتیم، زخمی اور جدا ہونے والے بچوں کی مدد کے لیے تین مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
دوجارک نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 80 طبی مراکز اور بنیادی صحت کے یونٹس متاثر ہوچکے ہیں، جن میں سے 65 مکمل طور پر بند ہیں۔
انہوں نے اسرائیل پر امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے کا بھی الزام عائد کیا اور بتایا کہ دو امدادی قافلوں کو سرحد سے کھانے کا سامان جمع کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بعض امدادی مشنوں کو آگے بڑھنے کی اجازت ملی لیکن زمینی سطح پر انہیں بھی رکاوٹوں کا سامنا رہا، جبکہ زیکم کراسنگ مسلسل پانچویں روز بند رہا۔
واضح ر ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں، عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔