ترک وزیر دفاع کا بھارت کیخلاف شاندار کارکردگی اور دفاعِ وطن پر پاک فضائیہ کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ترک وزیر دفاع کا بھارت کیخلاف شاندار کارکردگی اور دفاعِ وطن پر پاک فضائیہ کو خراج تحسین WhatsAppFacebookTwitter 0 9 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)ترک وزیر دفاع کی قیادت میں اعلی سطح وفد نے پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات کی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق ترک جمہوریہ کے وزیر دفاع یاشار گولر کی قیادت میں اعلی سطح کے وفد نے ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ملاقات میں علاقائی سکیورٹی کی بدلتی ہوئی صورتحال جاری دفاعی تعاون میں پیشرفت اور مستقبل میں ابھرتے ہوئے جنگی شعبوں میں شراکت داری کے امکانات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
ایئر چیف نے پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹیجک ہم آہنگی اور مشترکہ اہداف کو سراہا اور تربیت و ایرو اسپیس ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔دونوں رہنماوں نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبہ جات میں پیشرفت کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام پر بھی اتفاق کیا۔
ترک وزیر دفاع نے اس موقع پر پاک فضائیہ کی جانب سے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر دلی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حالیہ پاک-بھارت تنازع کے دوران پاک فضائیہ کی شاندار کارکردگی، آپریشنل تیاری اور قومی خودمختاری کے دفاع پر ایئر چیف کی قیادت کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش ظاہر کی اور دفاعی صنعت میں گہرے اشتراک، خاص طور پر جدید ترین ٹیکنالوجیز، ایڈوانسڈ ایویانکس اور بغیر پائلٹ فضائی نظام (UAS) میں مشترکہ منصوبوں کی اہمیت پر زور دیا۔
ترک وزیر دفاع نے پائلٹ ایکسچینج پروگرام میں پاک فضائیہ کی مسلسل معاونت کو بھی سراہا، جسے انہوں نے دونوں فضائی افواج کے درمیان پیشہ ورانہ ترقی اور آپریشنل فہم کے فروغ کے لیے اہم قرار دیا۔ملاقات میں دونوں جانب سے تربیتی تعاون کو بڑھانے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا گیا اور دوطرفہ و کثیرالملکی فضائی مشقوں کے دائرہ کار اور سطح کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔ترک مہمانوں کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا یہ دورہ پاکستان اور ترکی کے مابین اسٹریٹیجک تعاون، دفاعی تعلقات کے استحکام اور مسلح افواج کے درمیان دیرپا ادارہ جاتی روابط کے فروغ کی مشترکہ خواہش کا مظہر ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرالیکشن کمیشن نے عمر ایوب نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا الیکشن کمیشن نے عمر ایوب نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا چین، مصر سعودی مارکیٹ میں متحرک، پاکستانی سرمایہ کار بھی آگے بڑھیں،سعودی عرب میں پاکستانی سفیر بھارت نے دہشتگردی کو پاکستان کیخلاف پالیسی کے طور پر اپنا رکھا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر خیبر پختونخوا میں اے این پی کو بڑا دھچکا، اہم رہنما مسلم لیگ ن میں شامل لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور بار نے ججز سنیارٹی کیس کا فیصلہ چیلنج کر دیا زرداری کبھی میدان نہیں چھوڑتے‘، صدر مملکت کے استعفے کی افواہوں پر پیپلزپارٹی کا ردعملCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ترک وزیر دفاع پاک فضائیہ
پڑھیں:
مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹووزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں تو مودی چپ ہی کر گیا ہے۔
سیالکوٹ میں ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ طورخم بارڈر غیر قانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کےلیے کھولی گئی ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہو گی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے یہ لوگ دوبارہ نہ ٹک سکیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر چیز معطل ہے، ویزا پراسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہو جاتی یہ پراسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے بھارت افغان سرزمین سے پاکستان کیخلاف کم شدت کی جنگ چھیڑ رہا ہے، خواجہ آصف سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر بھی جاکر جواب دینا پڑا تو دیں گے: خواجہ آصفوزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترکیہ اور قطر خوش اسلوبی سے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، پہلے تو غیر قانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، اس کا مؤقف تھا کہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونر شپ سامنے آ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں ہوئی گفتگو میں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگر افغانستان سے کوئی غیر قانونی سرگرمی ہوتی ہے تو اس کا ہرجانہ دینا ہو گا، ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہو رہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کر رہے، افغانستان کر رہا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ساری قوم خصوصاً کے پی کے عوام میں سخت غصہ ہے، اس مسلئے کی وجہ سے کے پی صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، قوم سمیت سیاستدان اور تمام ادارے آن بورڈ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا فوری حل ہو، حل صرف واحد ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گردی بند ہو۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکیں تو یہ قابلِ ترجیح ہو گا، افغانستان کی طرف سے جو تفریق کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے پوری دنیا سمجھتی ہے، جو نقصانات 5 دہائیوں میں پاکستان نے اٹھائے ہیں وہ ہمارے مشترکہ نقصانات ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے پراکسی وار کے ثبوت اشرف غنی کے دور سے ہیں، اب تو ثبوت کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ سب اس بات پر یقین کر رہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو ثبوت دیں گے۔