ٹیسٹ کرکٹ کو کبھی نہیں چھوڑوں گا، پاکستانی فاسٹ بولر
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
لاہور(سپورٹس ڈیسک)پاکستان ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی کا کہنا ہے کہ مستقبل میں ٹی ٹوئنٹی یا ون ڈے کو چھوڑ سکتا ہوں لیکن جب تک فٹنس ہے ٹیسٹ کرکٹ نہیں چھوڑوں گا۔
کرکٹ پاکستان کو خصوصی انٹرویو میں حسن علی نے کہا کہ جو مشکل وقت میں نے دیکھا اور محنت کی اب اس کا صلہ مل رہا ہے، انگلینڈ میں ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ کے دوران بولنگ ردھم اچھا اور فٹنس بھی زبردست ہے، سب کچھ درست سمت میں جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ مثبت توانائی کے ساتھ میدان میں اترتا ہوں، ٹیم ڈریسنگ روم میں ایسا ماحول بنانے کی کوشش ہوتی ہے جس میں کھلاڑی دباؤ سے آزاد ہو کر بہتر پرفارم کر سکیں۔
حسن علی نے کہا کہ میری ذمہ داری پرفارم کرنا ہے البتہ ٹیم میں شمولیت پی سی بی، کپتان اور مینجمنٹ کی صوابدید ہے، میری کوچ اور کپتان سے بات چیت ہوئی، انہوں نے واضح پلان دیا جس پر عمل کر رہا ہوں، ٹیم مینجمنٹ نے مجھے مستقبل کے لیے مثبت اور واضح ہدایات دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب کھلاڑی کو مینجمنٹ کی طرف سے واضح پیغام ملے تو اس میں اعتماد آتا ہے، اگرچہ دباؤ بھی بڑھ جاتا ہے لیکن میرے لیے معاملات واضح ہونا خوشی کی بات ہے۔
ایک سوال پر حسن علی نے کہا کہ میں تینوں فارمیٹس کھیلنا چاہتا ہوں، ٹی ٹوئنٹی میں پیسہ اور گلیمر کے ساتھ دباؤ بھی کم ہوتا ہے، دنیا بھر میں بہت زیادہ لیگز ہیں، اگر آپ سال میں 3 یا 4 بھی کھیل لیں تو کافی رقم کما لیتے ہیں۔
حسن علی نے کہا کہ اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو ریڈ بال کرکٹ میری محبت ہے، میں چاہے ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سے ریٹائر ہو جاؤں جب تک فٹنس ہے میں ٹیسٹ چھوڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، ٹیسٹ میں پرفارم کرنا ہی اصل امتحان ہوتا ہے۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حسن علی نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی
پڑھیں:
زرداری کبھی میدان نہیں چھوڑتے، صدر مملکت کے استعفے کی افواہوں پر شازیہ مری کا ردعمل
ایک بیان میں ترجمان پیپلز پارٹی نے کہا کہ صدر زرداری کی سیاسی بصیرت کے بدولت چاروں اکائیوں کو صوبائی خودمختاری ملی، جب ملک مشکلات میں آیا تو صدر زرداری ہی تھے جنہوں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، صدر زرداری ملک کے پہلے سویلین صدر ہوں گے جو اپنی دو صدارتی مدتیں مکمل کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے صدر آصف علی زرداری کے استعفے سے متعلق زیر گردش افواہوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر زرداری کے استعفیٰ کی افواہیں من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور صدر آصف علی زرداری نے ثابت کیا ہے کہ ہم کبھی میدان نہیں چھوڑتے، تاریخ گواہ ہے کہ صدرآصف زرداری نے آمریت اور قید کا سامنا کیا لیکن پیچھے نہیں ہٹے۔ شازیہ مری نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں سے اچھے تعلقات ہیں، اور 4 صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت درکار ہے، اس لیے ایسے کسی سوال کا کوئی جواز نہیں، صدر زرداری وہ واحد سیاستدان ہیں جنہوں نے صدارتی اختیارات پارلیمان کو دیئے۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کی سیاسی بصیرت کے بدولت چاروں اکائیوں کو صوبائی خودمختاری ملی، جب ملک مشکلات میں آیا تو صدر زرداری ہی تھے جنہوں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ شازیہ مری نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری ملک کے پہلے سویلین صدر ہوں گے جو اپنی دو صدارتی مدتیں مکمل کریں گے۔