پی ڈی ایم اے کی پنجاب میں مون سون بارشوں کے تیسرے سپیل کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )ملک کے مختلف شہروں میں آج سے 17 جولائی تک بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں کے تیسرے اسپیل کا الرٹ جاری کرتے ہوئے 11 سے 17 جولائی تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں آندھی اوربارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، مری، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین،گوجرانولہ، حافظ آباد اور وزیرآبادمیں بارشیں متوقع ہیں جب کہ لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، ساہیوال اور جھنگ میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔
کرم میں مسافر گاڑی کھائی میں گر گئی، 7افراد جاں بحق
اس کے علاوہ ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ، چنیوٹ، فیصل آباد، اوکاڑہ، قصور، خوشاب، سرگودھا، بھکر او رمیانوالی میں بھی شدیدبارشوں کی پیشگوئی ہے۔ترجمان نے بتایا کہ 13 سے 17 جولائی کے دوران بہاولپور، بہاولنگر، ڈی جی خان، ملتان ، مظفرگڑھ، خانیوال، لودھراں، راجن پور، رحیم یارخان اورلیہ میں بھی گرج چمک کےساتھ بارش متوقع ہے ۔
دوسری جانب کشمیر ، گلگت بلتستان میں گرج چمک کےساتھ بارش کا امکان ہے جب کہ مری اور گلیات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔خیبر پختونخوا کے علاقوں میں بھی 13 سے 17 جولائی کے دوران آندھی اور بارش کی پیشگوئی ہے۔
لورالائی میں شہید کیے گئے مسافروں میں 2 سگے بھائی بھی شامل، لاشیں ڈیرہ غازی خان منتقل
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سے 17 جولائی کی پیشگوئی میں بھی
پڑھیں:
حیدرآباد :بارشوں کی پیشگوئی ،انتظامیہ 80 انتہائی مخدوش عمارتیں گرانے سے قاصر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد میں تیز بارشوںکی پیش گوئی کے باوجود ایچ ڈی اے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے حیدرآباد میں 80 سے زائد انتہائی مخدوش عمارتوں کو ابھی تک منہدم نہیں کیا گیا ہے جس کے باعث ان عمارتوںمیں رہنے والے افراد کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔ مذکورہ اداروں نے گزشتہ سال اور اس سے قبل بھی حیدرآباد کی تقریباً 100سے زائد عمارتوں کو انتہائی مخدوش قرار دے کر انہیں منہدم کرنے کے احکامات جاری کئے تھے، ان عمارتوں میں تلک چاڑی پر واقع کاشان مینشن نامی ایک عمارت جوکہ تقریباً سو سال سے زائد عرصہ قبل بنائی گئی تھی وہ خاص طورپر انتہائی مخدوش ہے اور تلک چاڑی پر قائم یہ عمارت جس میں 8سے 10 خاندان رہائش پذیر ہیں جگہ جگہ سے ٹوٹ چکی ہے، اس عمارت میں دراڑیں پڑرہی ہیں، عمارت کا بیشتر حصہ ٹوٹ کر گر گیا ہے اس کے باوجود اس عمارت کی غیرقانونی تعمیرات بھی کی
گئی جس کے بعد یہ عمارت اور زیادہ خطرناک ہوگئی ہے، علاقہ مکینوں نے اور خاص طورپر تلک چاڑی کے دکانداروں نے کمشنر حیدرآباد، ڈپٹی کمشنر، ڈی جی ایچ ڈی اے سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ عمارت کو فوری طورپر منہدم کیا جائے تاکہ کسی بھی جان لیوا حادثے سے بچا جاسکے۔ کراچی کے علاقے لیاری میں بھی گزشتہ دنوں اسی طرح کی عمارت منہدم ہونے سے 27افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ لہٰذا کسی بھی جانی نقصان سے بچنے کیلےے فوری طورپر حیدرآباد میں اعلان کردہ مخدوش عمارتوں کو فوری طورپر مسمار کیا جائے تاکہ جانی و مالی نقصان سے بچا جاسکے۔