غزہ میں حماس کا وجود کسی صورت برداشت نہیں، کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا: اسرائیلی وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے 60 دنوں کے اندر غزہ پٹی میں جنگ ختم کرنے پر اپنی رضامندی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ حماس کو غزہ کی پٹی میں رہنے کی اجازت نہیں دوں گا، حماس کا وجود کسی صورت برداشت نہیں، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
نیتن یاہو نے واشنگٹن میں زیر حراست افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ ہم غزہ میں جنگ بندی کے 60 دنوں کے بعد جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، اسرائیل غزہ کی پٹی میں جنگ کو ختم کرنے اور حماس کے ساتھ طے پانے والے معاہدے میں شامل 60 دن کی جنگ بندی کے بعد تمام زیر حراست افراد کو واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہاکہ میں حماس کو پٹی میں رہنے کی اجازت نہیں دوں گا، ایسا نہیں ہو گا، میں اس مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا، لیکن میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ ہر زیر حراست شخص مل جائے ، امریکی وِٹکوف منصوبے کے تحت پوری جنگ کو ختم کرنے پر کام کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے میں میں آپ سے بات نہیں کر سکتا، کچھ کام خاموشی سے ہو رہے ہیں اور میں انہیں آپ کے ساتھ شیئر نہیں کروں گا کیونکہ انہیں راز میں رہنا چاہئے، ہم پہلے ہی صحیح راستے پر ہیں، چیزیں آگے بڑھ رہی ہیں، اس میں کچھ وقت لگے گا۔ صبر رکھیں۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے بارے
میں پر امید ہے، امریکی ایلچی سٹیو وِٹکوف بھی جلد ہی بالواسطہ مذاکرات ہونے کے بارے میں پر امید ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنگ بندی کے پٹی میں
پڑھیں:
چینی معیشت کوئی بھی بیرونی جھٹکا برداشت کرسکتی ہے، وزیراعظم لی چیانگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی وزیر اعظم لی چیانگ نے کہا ہے کہ چینی معیشت کسی بھی بیرونی جھٹکے کو برداشت کرنے اور طویل مدتی مستحکم ترقی حاصل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ برازیل میں کام کرنے والے چینی کاروباری اداروں کے نمایندوں سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ سال کے آغاز سے چینی معیشت دباؤ میں ہے ،تاہم اس کے باوجود مسلسل اور مثبت رفتار کو برقرار رکھ رہی ہے۔ چینی وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والوں میں میں بینک آف چائنا، گریٹ وال موٹر،اسٹیٹ گرڈ، گولڈ ونڈ سائنس اینڈ ٹیک، چین کے معروف فوڈ ٹریڈر (سی اوایف سی او)، گری الیکٹرک اپلائنسز، ڈاہوا ٹیکنالوجی اور زیڈ ٹی ٹی گروپ کی مقامی شاخوں کے سربراہان شامل تھے۔ اس موقع پر چینی وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چینی کاروباری اداروں نے عالمی سطح پر جانے کی اپنی رفتار کو تیز کیا ہے اور بین الاقوامی آپریشنز کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنایا ہے، جو ملکی معیشت کو فروغ دینے میں تیزی سے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاروباری اداروں کے لیے بہتر خدمات اور ضمانتیں فراہم کرے گی، اقتصادی اور تجارتی تعاون کے لئے مختلف میکانزم اور پلیٹ فارمز کی تعمیر کو مضبوط کرے گی اور بیرون ملک جامع سروس سسٹم کو بہتر بنائے گی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ کاروباری اداروں کے لیے بہتر ماحول پیدا کرنے اور ان کی ترقی کو بہتر طریقے سے سہولت فراہم کرنے کے لیے پالیسی مشاورت، مالیات، کریڈٹ انشورنس اور سیکورٹی جیسے شعبوں میں زیادہ پالیسی سپورٹ متعارف کرائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی اقتصادی اور تجارتی منظر نامے میں یک طرفہ اور تحفظ پسندی کے عروج اور بڑھتی ہوئی تجارت اور سرمایہ کاری کی رکاوٹوں کے ساتھ گہری تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ اس کے ساتھ تکنیکی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کا ایک نیا دور مزید آگے بڑھ رہا ہے، جو کاروباری اداروں کے لیے چیلنج اور مواقع دونوں پیش کر رہا ہے۔