بنگلہ دیش میں خواتین عہدیداروں کے لیے ‘سر’ کہنے کا پروٹوکول ختم کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بنگلہ دیش کی نگراں حکومت نے ایک طویل عرصے سے موجود پروٹوکول کو ختم کر دیا ہے جس میں خواتین اہلکاروں کو “سر” کہنے کی ضرورت تھی۔
نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں قائم عارضی حکومت گزشتہ سال اس وقت اقتدار میں آئی جب سابق وزیر اعظم حسینہ کو طلبہ کی قیادت میں ہونے والی ایک بغاوت کے ذریعے اقتدار سے ہٹا دیا گیا، جس کے نتیجے میں انہیں بھارت میں پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا۔
نگران حکومت کی پریس ونگ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اس ہدایت کو جو خواتین کو سر کہنے کے بارے میں تھی، “منسوخ” کر دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا، “شیخ حسینہ کی تقریباً 16 سالہ آمرانہ حکومت کے دوران ایک ہدایت جاری کی گئی تھی جس میں سرکاری اہلکاروں کو انہیں `سر` کے طور پر مخاطب کرنے کی ضرورت تھی۔”یہ طریقہ کار دیگر اعلیٰ عہدے کی خواتین اہلکاروں پر بھی لاگو تھا-
بیان میں مزید کہا گیا کہ دوسرے پروٹوکول سے متعلق ہدایات کا جائزہ لینے کے لئے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب میں شاہی پروٹوکول، ٹرمپ جیسا استقبال
اسلام آباد:وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کو سعودی عرب کے حالیہ دورے کے دوران غیر معمولی اور اعلیٰ ترین سطح کا شاہی پروٹوکول دیا گیا۔
سعودی حکام کی جانب سے وزیراعظم کے استقبال کے لیے روایتی ریڈ کارپٹ کی بجائے جامنی کارپٹ بچھایا گیا جو کہ صرف انتہائی اہم مہمانوں کے لیے مخصوص ہوتا ہے۔
ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں جامنی کارپٹ پروٹوکول صرف اُن عالمی رہنماؤں کو دیا جاتا ہے جنہیں مملکت غیر معمولی اہمیت دیتی ہے۔
ماضی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ سعودی عرب کے موقع پر بھی اسی نوعیت کا پروٹوکول دیا گیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے سعودی عرب پہنچنے پر اعلیٰ سعودی حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، جسے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی، اسٹریٹجک اور برادرانہ تعلقات کی عکاسی قرار دیا جا رہا ہے۔