بنگلہ دیش میں خواتین عہدیداروں کے لیے ‘سر’ کہنے کا پروٹوکول ختم کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بنگلہ دیش کی نگراں حکومت نے ایک طویل عرصے سے موجود پروٹوکول کو ختم کر دیا ہے جس میں خواتین اہلکاروں کو “سر” کہنے کی ضرورت تھی۔
نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں قائم عارضی حکومت گزشتہ سال اس وقت اقتدار میں آئی جب سابق وزیر اعظم حسینہ کو طلبہ کی قیادت میں ہونے والی ایک بغاوت کے ذریعے اقتدار سے ہٹا دیا گیا، جس کے نتیجے میں انہیں بھارت میں پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا۔
نگران حکومت کی پریس ونگ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اس ہدایت کو جو خواتین کو سر کہنے کے بارے میں تھی، “منسوخ” کر دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا، “شیخ حسینہ کی تقریباً 16 سالہ آمرانہ حکومت کے دوران ایک ہدایت جاری کی گئی تھی جس میں سرکاری اہلکاروں کو انہیں `سر` کے طور پر مخاطب کرنے کی ضرورت تھی۔”یہ طریقہ کار دیگر اعلیٰ عہدے کی خواتین اہلکاروں پر بھی لاگو تھا-
بیان میں مزید کہا گیا کہ دوسرے پروٹوکول سے متعلق ہدایات کا جائزہ لینے کے لئے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ حکومت نے خواتین کیلیے پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے مرحلے کا اعلان کردیا
کراچی:سندھ حکومت کی جانب سے خواتین کے لیے پنک اسکوٹی فراہمی کے دوسرے مرحلے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت سندھ خواتین کو پنک اسکوٹیز کی فراہمی کا دوسرا مرحلہ جلد شروع کرنے جا رہی ہے۔ خواتین سے اپیل ہے کہ وہ ڈرائیونگ لائسنس بنوائیں، تربیتی کورسز میں حصہ لیں اور پنک اسکوٹیز پروگرام کے دوسرے مرحلے میں رجسٹریشن کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے خواتین کو مفت ٹریننگ کے ساتھ ساتھ مفت لائسنس بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔ طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو اسکوٹیز کی فراہمی کا مقصد ان کو روزمرہ کے سفری مسائل سے نجات دلانا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پہلے مرحلے میں پنک اسکوٹیز کے منصوبے کو عوام کی طرف سے غیر معمولی پذیرائی ملی۔جس میں درجنوں خواتین نے ڈرائیونگ سیکھی، لائسنس حاصل کیے اور اپنی روزمرہ مصروفیات کے لیے پنک اسکوٹیز کو اپنایا۔ حکومت سندھ چاہتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ خواتین اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں اور محفوظ، باوقار انداز میں اپنے تعلیمی و پیشہ ورانہ سفر کو جاری رکھیں۔
سینئر صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز بس سروس، پنک بس سروس، الیکٹرک بس سروس اور اب پنک اسکوٹیز جیسے منصوبوں کا مقصد شہریوں کو سستی، محفوظ اور باوقار سفری سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ خواتین کو سماجی اور معاشی طور پر مضبوط بنانا صرف ایک حکومتی منصوبہ نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کی سیاسی اور انسانی فلسفے کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا پاکستان پیپلز پارٹی کے نظریاتی سفر کا مرکزی ستون ہے، یہ مشن شہید بینظیر بھٹو کے اس وژن کا تسلسل ہے۔