وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ پیش
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور (اے پی پی) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو سانحہ سوات کی پراونشل انسپکشن ٹیم کی انکوائری رپورٹ پیش کردی گئی۔وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور حکام کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق 63 صفحات پر مشتمل انکوائری رپورٹ میں ایسے واقعات سے نمٹنے کے لئے نظام میں موجود خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں ان خامیوں اور کوتاہیوں کو دور کرنے کے لئے اقدامات بھی تجاویز کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں سوات سانحے کے تناظر میں فرائض سے غفلت کے مرتکب سرکاری اہلکاروں اور افسران کی نشاندہی کی گئی ہے۔ فرائض سے غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف تادیبی کاروائیاں عمل میں لانے کی بھی سفارش کئی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے انکوائری رپورٹ کی روشنی میں کوتاہی کے مرتکب سرکاری اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائیوں کی منظوری دیدی۔ متعلقہ محکمے غفلت کے مرتکب اہلکاروں اور افسران کے خلاف تادیبی کارروائیوں کا آغاز کریں گے۔ ان محکموں میں ضلعی انتظامیہ سوات، محکمہ آبپاشی، بلدیات اور ریسکیو1122 شامل ہیں۔ یہ محکمے اس سلسلے میں 60 دنوں کے اندر تمام قانونی لوازمات پوری کرکے تادیبی کارروائیاں عمل میں لائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انکوائری رپورٹ وزیر اعلی کے مرتکب
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، علی امین گنڈا پور
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو باہر لانے کے لیے جتنی کوشش میں نے کی کسی نے نہیں کی، ملکی تاریخ کے بڑے مارچ اور جلسے کیے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور آج پھر اپنی ہی جماعت پر برس پڑے اور کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، پارٹی کی اندرونی تقسیم عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹ ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو باہر لانے کے لیے جتنی کوشش میں نے کی کسی نے نہیں کی، ملکی تاریخ کے بڑے مارچ اور جلسے کیے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ کیا ریاست سے کوئی لڑ سکتا ہے؟ عمران خان نے کئی بار کہا مذاکرات کے لیے تیار ہوں تو بیٹھیں بات کریں، بات اسی سے ہوگی جس کے پاس اختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو گرایا گیا، کیا اس کے ذمہ دار افغان مہاجرین تھے؟ ہم اپنے صوبے میں کوشش کر رہے ہیں افغان مہاجرین کو عزت اور روایات کے ساتھ واپس بھیجیں۔