پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب، مودی سرکار نے جھوٹ پر مبنی کتاب شائع کر دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مودی حکومت نے “آپریشن سندور” میں ناکامیوں کو چھپانے کے لیے جھوٹے پروپیگنڈے کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، بھارت نے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کی مدد سے “آپریشن سندور” کے عنوان سے ایک کتاب شائع کی ہے، جسے 20 بھارتی تجزیہ کاروں اور کالم نگاروں سے منسوب کیا گیا ہے۔ ان تمام افراد کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ سے جوڑا جا رہا ہے۔
یہ 117 صفحات پر مشتمل کتاب نہ صرف ترتیب کے لحاظ سے ناقص ہے بلکہ اس میں کسی مستند تحقیق یا حوالہ کا ذکر بھی شامل نہیں، جو کسی سنجیدہ تحریر کی بنیادی ضرورت ہوتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کتاب بے بنیاد اور من گھڑت دعوؤں پر مبنی ہے، جس کا مقصد بھارتی عوام اور عالمی برادری کو گمراہ کرنا ہے۔
کتاب میں بھارتی اسٹریٹجک سوچ کی کمزوری نمایاں ہو کر سامنے آتی ہے۔ مثال کے طور پر، پہلگام میں ہونے والے فالس فلیگ آپریشن میں ہلاکتوں کی تعداد مختلف جگہوں پر متضاد بتائی گئی ہے، جبکہ آپریشن کے دورانیے کے حوالے سے بھی واضح تضادات پائے جاتے ہیں۔
کتاب میں بھارت کی سیاسی، عسکری اور سفارتی ناکامیوں کا صرف سرسری اور مبہم ذکر کیا گیا ہے، جبکہ آپریشن سندور کے دوران ہونے والے حقیقی نقصانات کا کوئی تفصیلی تجزیہ موجود نہیں۔ حیرت انگیز طور پر، کتاب میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی ہے، اور اسرائیل کی مکمل حمایت نہ کرنے پر شکوہ بھی شامل کیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر یہ کتاب بھارتی حکومت، فوج اور انٹیلیجنس اداروں کی ناکامیوں کو چھپانے کی ایک ناکام اور غیر سنجیدہ کوشش ہے۔ یہ امر بھی سامنے آتا ہے کہ بھارت میں آزادی اظہار کی صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے، جہاں سچ بولنا اب ایک خواب بن چکا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان سے متعلق بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا سامنے آگیا
—فائل فوٹوپاکستان سے متعلق بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا سامنے آگیا۔
بھارتی چینل نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی پاسپورٹ سے ’اسرائیل کے لیے ناقابل استعمال‘ کی شق ختم کر دی گئی۔
اس حوالے سے وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ میں ’اسرائیل کے لیے ناقابل استعمال‘ کی شق بدستور برقرار ہے، پاکستانی پاسپورٹ میں ایسی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
دوسری جانب ڈی جی پاسپورٹس کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ پر اب بھی درج ہے کہ یہ اسرائیل کے علاوہ تمام ممالک کے لیےقابل استعمال ہے۔
وزارت اطلاعات کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان کا اسرائیل سے متعلق مؤقف بالکل واضح اور دو ٹوک ہے، پاکستان نے نہ کبھی اسرائیل کو تسلیم کیا نہ ہی کسی قسم کا فوجی تعاون زیرِ غور ہے۔