مسافروں کو شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کرنا انسان دشمنی ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
بلوچستان میں پنجابی مسافروں کے قتل پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بے گناہ انسانوں کا قتل شرمناک اور ناقابل قبول ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ جیکب آباد میں بڑھتی ہوئی موٹر سائیکل اور موبائل چھیننے کی وارداتیں، بھتہ وصولی کی پرچیاں اور جرائم میں اضافہ باعثِ تشویش ہے۔ امن و امان کے قیام کے لیے شہر کو سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت خفیہ کیمروں سے لیس کیا جائے تاکہ شہریوں کو تحفظ فراہم ہو اور مجرموں کا تعاقب کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعۃ المصطفی خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں معززین کا ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں حاجی شاہ مراد ڈومکی، احمد علی خان ٹالانی، رحم دل ٹالانی، ظفر علی ٹالانی، حاجی داد محمد منصب علی ڈومکی، مظفر علی، زوار غلام مصطفیٰ، استاد رفیق احمد و دیگر معززین نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا جیکب آباد 12 لاکھ آبادی پر مشتمل ایک اہم ضلع ہے، جس کے اطراف میں بلوچستان اور سندھ کے کئی اضلاع واقع ہیں۔ یہاں کی قبائلی اور نیم شہری آبادی کی تعلیمی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے جیکب آباد میں فوری طور پر ایک یونیورسٹی کا قیام از حد ضروری ہے تاکہ یہاں کی خواتین اور نوجوان نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جا سکے۔
مزید برآں، بلوچستان میں پنجابی مسافروں کے قتل پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بے گناہ انسانوں کا قتل شرمناک اور ناقابل قبول ہے۔ قرآن کریم کے مطابق ایک انسان کا ناحق قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ مسافروں کو شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کرنا انسان دشمنی اور اسلام دشمنی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بے گناہ مسافروں کے قتل میں ملوث عناصر کو بے نقاب کیا جائے اور انہیں قانون کے مطابق عبرتناک سزا دی جائے۔ حقوق کے حصول کی جدوجہد جمہوری انداز میں ہونی چاہیے، بے گناہ انسانوں کا قتل ہرگز جائز نہیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ عاشور کے دن زخمیوں کے علاج اور عزاداروں کی خدمت کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد قابل تعریف عمل تھا۔ جس پر میں منصب علی ڈومکی اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ خدمت و فلاح انسانیت کا یہ سفر اسی جذبے کے تحت جاری رہے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کرتے ہوئے بے گناہ کا قتل
پڑھیں:
سندھ حکومت کی کراچی دشمنی عیاں ہوگئی ، شہر کےلیے مختص 183ارب خرچ ہی نہیں کیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ /واجد حسین انصاری ) شہر قائدکی ترقی کے بلند و بانگ دعوے کرنے والی سندھ حکومت کی کراچی دشمنی ایک مرتبہ پھر کھل کر سامنے آگئی۔
مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں شہر کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص رقم میں سے 183ارب روپے خرچ ہی نہیں کیے جاسکے، عوام کو جھانسہ دینے کے لیے بچ جانے والی رقم کو نئے مالی سال میں منتقل کردیا گیا۔کراچی کی نمائندگی کادعویٰ کرنے والی جماعتوں ایم کیو ایم پاکستان اور تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کی کھلی ناانصافی کے خلاف چپ سادھ لی اور شہر سے ہونے والی زیادتی پر سندھ اسمبلی کے ایوان میں کوئی آواز بلند نہیں کی۔
ذرائع کے مطا بق مالی سال 2024-25کے لیے صوبائی حکومت نے کراچی کے 4644ترقیاتی منصوبوں کے لیے 493ارب مختص تھے۔اس رقم میں کیپٹل پر 445ارب اور ریونیو پر 47ارب روپے شامل تھے۔ذرائع نے بتایا کہ پورے مالی سال میں 299ارب روپے جاری کیے گئے جس میں کیپٹل پر 272ارب اور ریونیو پر 24روپے شامل تھے۔
حیرت انگیزطور پر مالی سال میں صرف 282روپے خرچ کیے جاسکے اور 193ارب روپے خرچ ہی نہ ہوسکے۔پورے مالی سال میں کراچی کے لیے مختص رقم میں سے صرف 57.2فیصد رقم ہی خرچ کی جاسکی جو پیپلزپارٹی کی حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ خرچ کیے جانے والے 282ارب روپے میں بھی مالی باقاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ ریکارڈ کی درستگی کے لیے بچ جانے والی 183ارب روپے کی رقم نئے مال میں منتقل کردی گئی ہے اور جھانسہ دیا جارہا ہے اس مالی سال میں کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر زیادہ رقم خرچ کی جائے گی۔
اس ضمن میں شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت پہلے ہی کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے رقم کم رکھتی ہے اور اس میں سے بھی رقم کا استعمال نہ کیا جانا حیرت انگیز ہے۔کراچی اس وقت مسائل کا گڑھ بنا ہوا ہے لیکن پیپلزپارٹی حکومت نادر شاہی انداز میں شہر کے لیے احکامات جاری کررہی ہے۔
ان حلقوں کا کہنا ہے کہ کراچی کی نمائندگی کا دعویٰ کرنے والی جماعتوں ایم کیو ایم پاکستان اور تحریک انصاف کا پیپلزپارٹی کی اس کھلی ناانصافی پر خاموش رہنما ایک سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کے لیے مختص رقم کو شفاف انداز میں شہر کے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جائے تاکہ عوام کو کچھ ریلیف مل سکے۔
سوائے جماعت اسلامی کے کوئی اور سیاسی جماعت کراچی کا مقدمہ لڑنے میں ناکام رہی ہے۔سندھ اسمبلی میں موجود اپوزیشن جماعتوں کو اس حوالے سے ایوا ن میں آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔