منجھی ہوئی اداکارہ اسماء عباس نے ایک مارننگ شو میں بہوؤں کے دیر تک سوئے رہنے پر دلچسپ تبصرہ کیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

ورسٹائل اداکارہ اسماء عباس نہ صرف اداکاری میں جادو جگاتی ہیں بلکہ گھریلو زندگی میں بھی اپنے خاص انداز سے سب کا دل جیت لیتی ہیں۔

حال ہی میں وہ اپنی بہو ثمین کے ساتھ ایک نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں جلوہ گر ہوئیں اور روایتی ساس کے بجائے ایک شفیق ماں کی طرح نظر آئیں۔

ان کی بہو ثمین نے اپنی شادی کے بعد پہلے دن کا واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ میں اتنی نروس تھی کہ الارم لگا کر سوئی لیکن جب صبح الارم بجا، تو بند کرکے دوبارہ سو گئی۔

بہو ثمین نے مزید بتایا کہ جب میں دوبارہ ہڑبڑا کر اُٹھی تو بہت دیر ہوچکی تھی۔ میں ڈر گئی کہ پہلے ہی روز ساس سے ڈانٹ کھانا پڑے گی۔

ثمین نے بتایا کہ جب میں نیچے گئی تو میری ساس اسما عباس قریب آئیں اور پیار سے کہا کہ جاؤ دوبارہ سو جاؤ، مکمل نیند لو۔

جس پر اسماء عباس نے لقمہ دیا کہ مجھے بہوؤں کے دیر سے اٹھنے پر کوئی اعتراض نہیں کیونکہ جب وہ دیر سے اٹھتی ہیں تو مجھے میری بیٹی زارا یاد آتی ہے جسے سونے کا بہت شوق ہے۔

اسما عباس نے مزید کہا کہ میں چاہتی ہوں میری بہوئیں پڑھی لکھی ہیں، باہر نکلیں اور جاب کریں۔ گھر بیٹھ کر کیا کریں گی۔ ویسے بھی، ہمارے گھر میں کام کے لیے ہیلپر موجود ہیں۔


اداکارہ اسماء عباس نے مزید کہا کہ میں بہو کو سلیپنگ سوٹ میں دیکھنا پسند نہیں کرتی، انھیں بن سنور کر رہنا چاہیئے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اداکارہ اسماء عباس اسماء عباس نے

پڑھیں:

خسرہ کے دنیا میں دوبارہ پھیل جانے کا خطرہ سر اٹھانے لگا

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں خسرہ کے کیسز میں 20 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

خسرہ وبا کا دنیا میں دوبارہ پھیلنے کا خدشہ سر اٹھا رہا ہے، گزشتہ سال کے دوران دنیا بھر میں 20 فیصد سے زیادہ کیسز بڑھ گئے ہیں، اوسطاً تعداد سے بڑھ کر 10.3 ملین سے زیادہ ہو گئی ہے۔

عالمی ادارہ صحت اور بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے امریکی مراکز نے اعلان کیا کہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی تھی اگر ویکسینیشن نہ ہوتی تاہم ایکسین کی فراہمی میں ابھی بھی رکاوٹیں ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ خسرہ کی ویکسین نے گزشتہ 50 سالوں میں کسی بھی دوسری ویکسین سے زیادہ جانیں بچائی ہیں۔ اس سے بھی زیادہ جانیں بچانے اور اس مہلک وائرس کو سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو نقصان پہنچانے سے روکنے کے لیے ہمیں ہر فرد کے لیے حفاظتی ٹیکوں میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے چاہے وہ کہیں بھی رہتا ہو۔

تاہم کیسز کی تعداد منفی سمت میں منتقل ہونے لگی ہے کیونکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ویکسینیشن سے دور ہورہے ہیں۔ طبی اداروں نے رپورٹ میں کہا کہ پچھلے سال 107,500 افراد، جن میں زیادہ تر چھوٹے بچے تھے، خسرہ سے ہلاک ہوئے، ایسی بیماری جو ویکسینیشن کے ذریعے روکی جا سکتی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • اسنیپ بیک فعال ہو جائیگا، امانوئل میکرون
  • سماء نیوز علامہ راجہ ناصر عباس کے حوالے سے جھوٹی اور من گھڑت خبر پر معافی مانگے، ترجمان ایم ڈبلیو ایم
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • خسرہ کے دنیا میں دوبارہ پھیل جانے کا خطرہ سر اٹھانے لگا
  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • شہید ارتضیٰ عباس کو خراجِ عقیدت؛ معرکۂ حق میں عظیم قربانی کی داستان
  • نادرا لاہور ریجن میں ’’میری شناخت، میرا تحفظ‘‘ کے موضوع پر خصوصی آگاہی ہفتہ شروع
  • استعفوں کا ڈھیر لگا دیا
  • سامعہ حجاب نے حسن زاہد کو کیوں معاف کیا؟ ٹک ٹاکر نے سب کچھ بتادیا
  • بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس