بشری بی بی کے بیٹے موسی مانیکا کی زخمی ملازم سے صلح ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
بشری بی بی کے بیٹے موسی مانیکا کی زخمی ملازم سے صلح ہو گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 22 July, 2025 سب نیوز
پاکپتن (سب نیوز)ذاتی ملازم کو گولی مار کر زخمی کرنے والے سابق خاتونِ اول بشری بی بی اور خاور مانیکا کے بیٹے موسی مانیکا اور مدعی مقدمہ کے درمیان صلح ہو گئی۔
ملزم موسی مانیکا کو علاقہ مجسٹریٹ مسعود احمد فریدی کی عدالت پیش کیا گیا، جہاں فریقین میں صلح ہونے پر مجسٹریٹ نے موسی مانیکا کی ضمانت منظور کرلی۔عدالت نے آج پولیس سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر رکھا تھا۔
پاکپتن پولیس کے ترجمان کے مطابق فریقین نے عدالت میں اپنی صلح کا بیان ریکارڈ کروا دیا۔پاکپتن پولیس کے ترجمان نے یہ بھی بتایا ہے کہ مقدمے کا ٹرائل ہو گا جس میں فریقین کے دوبارہ بیان لیے جائیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغان وزیرخارجہ ملا امیر خان متقی اگست کے پہلے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کریگا افغان وزیرخارجہ ملا امیر خان متقی اگست کے پہلے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کریگا اقوام متحدہ میں اسحاق ڈار کی قیادت میں عالمی تنازعات سے متعلق پرامن حل کی قرارداد منظور غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، چیئرمین سی ڈی اے کا اعلان پنجاب حکومت کا منشیات کے سدباب کیلئے اہم اقدام، کاونٹر نارکوٹکس فورس قائم عمران خان کے بیٹے کب پاکستان آئیں گے، علیمہ خان نے بتادیا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: موسی مانیکا کے بیٹے صلح ہو
پڑھیں:
روس میں فیکٹری ملازم کو تمام ملازمین کی تنخواہیں غلطی سے وصول، واپس کرنے سے انکار
روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ خانٹی مانسیسک میں پیش آیا جہاں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔
اس سال کے آغاز میں جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔