امریکا آنیوالے تمام غیر ملکیوں کو اب 250 ڈالرز اضافی ویزا فیس دینا ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
امریکی ماہر قانون کے مطابق یہ اضافی ویزا فیس دراصل ایک طرح کا سیفٹی ڈپازٹ ہے۔ جو ویزا مدت کی تکمیل کے بعد واپس جانے والوں کو واپس کر دیا جائے گا۔ تاہم 250 ڈالرز کی واپسی خودکار نہیں ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا آنے والے تمام غیر ملکیوں کو اب 250 ڈالرز اضافی ویزا فیس دینا ہوگی۔ یہ ویزا فیس ہر وہ مسافر ادا کرے گا، جو نان امیگرینٹ ویزا کیلئے اپلائی کرے گا۔ اس میں سیاحت، تجارت اور حصول علم کے لیے عارضی طور پر امریکا آنے والے لوگ شامل ہوں گے۔ امریکی میڈیا کے مطابق ویزا شرائط پر مکمل عمل درآمد کی صورت میں امریکا سے واپس جانے والے فرد کو یہ ویزا فیس واپس کر دی جائے گی۔
امریکی ماہر قانون کے مطابق یہ اضافی ویزا فیس دراصل ایک طرح کا سیفٹی ڈپازٹ ہے۔ جو ویزا مدت کی تکمیل کے بعد واپس جانے والوں کو واپس کر دیا جائے گا۔ تاہم 250 ڈالرز کی واپسی خودکار نہیں ہوگی۔ ویزہ لینے والے شخص کو ثابت کرنا ہوگا کہ اس نے ویزا شرائط کی مکمل پاسداری کی ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس اضافی ویزا فیس کی واپسی کا طریقہ کار کیا ہوگا۔؟ اضافی ویزا فیس "ون بگ بیوٹی فل بل ایکٹ" کے تحت لگائی گئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اضافی ویزا فیس
پڑھیں:
فیکٹری کے ایک ملازم کے اکاؤنٹ میں تمام ملازمین کی تنخواہ ٹرانسفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
خانٹی مانسیسک میں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔ جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔