اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے انفرادی صارفین اور تاجروں کے لیے اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ایک جامع فریم ورک متعارف کرا دیا ہے، جس کا مقصد مالی شمولیت اور ڈیجیٹل رسائی کو فروغ دینا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق، نیا فریم ورک اکاؤنٹ کھولنے کے عمل کو معیاری، سادہ اور تیز تر بنائے گا، دستاویزی تقاضوں کو کم کرے گا، اور یہ یقینی بنائے گا کہ دو کام کے دنوں کے اندر اکاؤنٹ کھل جائے۔

یہ بھی پڑھیے: اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ

صارفین اپنے اکاؤنٹ کی درخواست کی حیثیت کو بھی ٹریک کر سکیں گے، جس سے یہ عمل مزید شفاف اور صارف دوست بن جائے گا۔

آن بورڈنگ سسٹم کو مزید محفوظ اور مؤثر بنایا گیا ہے، جس کے تحت تمام اقسام کے بینک اکاؤنٹس آن لائن کھولے جا سکیں گے۔

اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام تاجروں کو کم از کم ایک ڈیجیٹل ادائیگی کا طریقہ مہیا کریں، اور نئے کاروباری افراد کے لیے اکاؤنٹ کھلوانے کا عمل سہل بنائیں۔

یہ بھی پڑھیے: آٹو فنانسنگ میں 20 فیصد کی لمبی چھلانگ،اسٹیٹ بینک نے ڈیٹا جاری کردیا

یہ اقدامات اسٹیٹ بینک کی جاری کوششوں کا حصہ ہیں جن کا مقصد غیر بینک شدہ آبادی اور غیر رسمی تاجروں کو باضابطہ بینکاری نظام میں لانا اور نقدی پر مبنی لین دین کی جگہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ بینک اکاؤنٹ بینک معیشت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک اکاؤنٹ اسٹیٹ بینک کے لیے

پڑھیں:

نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، جس کے مطابق شرح سود 11 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پیر کو گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں ملکی اور غیر ملکی معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق سیلاب سے زرعی شعبے کو نقصان پہنچا، کئی فصلیں تباہ ہوگئیں، ملکی طلب پوری کرنے کے لیے کچھ اجناس درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جس سے نہ صرف درامدی بل بڑھت گا بلکہ مہنگائی میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔

اسی صورت حال کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لیے بنیادی شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ مسلسل تیسری بار برقرار رکھا ہے۔

ایک سروے رپورٹ میں 92 فیصد نے رائے دی تھی کہ شرح سود مستحکم رہے گی۔

اس سے قبل مانیٹری پالیسی کمیٹی کا گزشتہ اجلاس 30 جولائی کو ہوا تھا، اس میں کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا کیوں کہ توانائی کی قیمتوں، خاص طور پر گیس ٹیرف میں اضافے کے باعث مہنگائی کا منظرنامہ متاثر ہوا تھا۔

شرح سود برقرار رکھنے کے فیصلے پرصنعتکاروں کا ردعمل
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر صنعت کاروں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے سینئیر نائب صدر ثاقب فیاض کا کہنا ہے فیصلے سے پیداواری لاگت بڑھے گی اور برآمدات میں کمی ہوگی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
  • ڈیجیٹل بینکاری سے معیشت مضبوط ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل بینک کے افتتاح پر خطاب
  • نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اور مالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اورمالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
  • اسٹیٹ بینک کے فیصلے پر صدر ایف پی سی سی آئی کا شدید ردعمل
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • نئی مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود 11 فیصد کی سطح پر برقرار