کل سے ملک کے بیشتر علاقوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ پھر شروع
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
محکمہ موسمیات نے 27 جولائی بروز اتوار سے31 جولائی کے دوران ملک میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
ماہرین کے مطابق مون سون ہواؤں کے باعث اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان میں کہیں کہیں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
سندھ میں 30 اور31 جولائی کو تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
بلوچستان میں 29 جولائی کی رات سے 31 جولائی کے دوران شدید بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات نے سیلاب، ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
محکمہ موسمیات مون سون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات
پڑھیں:
پنجاب میں مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ شروع
پنجاب میں مون سون بارشوں کا پانچواں سلسلہ 28 جولائی سے شروع ہونے جا رہا ہے جو 31 جولائی تک جاری رہے گا۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق اس دوران صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ کئی مقامات پر اربن اور فلیش فلڈنگ، لینڈ سلائیڈنگ اور کمزور عمارتوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے بارشوں سے متاثر ہونے والے علاقوں میں مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد اور اوکاڑہ شامل ہیں۔ اسی طرح 29 سے 31 جولائی کے دوران ڈیرہ غازی خان، بھکر، بہاولپور، خانیوال، پاکپتن، وہاڑی، لودھراں، مظفرگڑھ اور راجن پور میں بھی بارشیں متوقع ہیں ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ ایمرجنسی کنٹرول رومز اور ریسکیو 1122 کی ڈیزاسٹر رسپانس ٹیموں کو بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے انہوں نے بتایا کہ اس سال اب تک گزشتہ برس کے مقابلے میں 73 فیصد زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں جس کے باعث تمام متعلقہ محکموں کو مکمل طور پر تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ مری اور گلیات جیسے پہاڑی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچے اور خستہ حال مکانات کو بھی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے