لاہور+ راجن پور+ گلگت+ اوکاڑہ (ایجنسیاں+ نامہ نگار) دریائے چناب میں مسلسل پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث موضع ساہمل میں دریائی کٹائو میں شدت آگئی۔ جبکہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے فلڈ ریلیف، ریسکیو، میڈیکل اور لائیو سٹاک کیمپ قائم کردیے گئے۔ اہلِ علاقہ نے کہا کہ سیاستدان ووٹ لینے آتے ہیں لیکن مشکل وقت میں کوئی ان کی خبر لینے نہیں آیا۔ راجن پور کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق برساتی نالے کاہا سلطان سے 29 ہزار340 کیوسک، نالہ چھاچھڑ سے 6 ہزار 113کیوسک اور نالہ کالا بگا سے 2 ہزار 573 کیوسک کا سیلابی پانی گزر رہا ہے۔ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور ہیڈ قادر آباد پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ ممکنہ سیلاب کے پیش نظر دریا کے کنارے پر آباد افراد اور مویشی محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔ مختلف دیہات کی کئی ایکڑ فصلیں کٹاؤ کے باعث دریا برد ہوگئیں۔ گلگت بلتستان کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ گلگت بلتستان میں سیلابی تباہ کاریوں سے 9 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جن میں 2 خواتین اور 2 بچے ہیں۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے کہا کہ سیلابی ریلے میں لاپتہ افراد کی تعداد 10 سے 12 ہوسکتی ہے۔ سیلاب کی تباہ کاریوں سے 500 گھر تباہ ہوئے ہیں۔ مجموعی طور پر 12 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہوئیں۔ 27 پل اور 22 گاڑیاں سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئی ہیں۔ اوکاڑہ چک نمبر 23 ٹو ایل میں بارش کے دوران جانوروں کے شیڈ کی چھت گر گئی۔ شیڈ گرنے سے 60 سالہ محمد اکرم، اس کی 50 سالہ بیوی نسیم بی اور 18 سالہ بیٹی آصفہ شدید زخمی ہو گئے۔این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں اب تک مجموعی طور پر 266 افراد جاں بحق اور 633 زخمی ہو چکے ہیں۔ پنجاب میں سب سے زیادہ 144 افراد جاں بحق، 493 زخمی ہوئے۔ مجموعی طور پر اب تک ایک ہزار 158 مکانات منہدم جبکہ 366 مویشی سیلاب میں بہہ گئے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں کے پانچویں سپیل کا الرٹ جاری کر دیا۔ 28 سے31 جولائی کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی کی۔ مری‘ گلیات‘ اٹک‘ چکوال‘ جہلم‘ منڈی بہاؤ الدین‘ گجرات‘ گوجرانوالہ‘ حافظ آباد‘ لاہور‘ شیخوپورہ‘ سیالکوٹ‘ نارووال‘ ساہیوال‘ جھنگ‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ خوشاب‘ سرگودھا‘ میانوالی‘ ننکانہ صاحب‘ چنیوٹ‘ فیصل آباد اور اوکاڑہ میں بارش کی پیشگوئی ہے۔ 29 جولائی سے 31 تک ڈیرہ غازی خان‘ بھکر‘ بہاولپور‘ خانیوال‘ پاکپتن‘ وہاڑی‘ لودھراں‘ مظفر گڑھ اور راجن پور میں بارشوں کی پیشگوئی کی گئی۔ فیروز والہ کے نواحی گاؤں کجر میں بارش کے باعث گھر کی چھت گر گئی جس کے ملبہ تلے دب کر تین افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں 3 سالہ میرب‘ 70 سالہ صفیہ بی بی اور 37 سالہ نوید شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی

دریائے چناب کےحالیہ سیلاب میں ضلع مظفرگڑھ میں اب تک 9 ہلاکتوں کی تصدیق ریسکیو ٹیم کی جانب سے کی گئی ہے۔

مظفرگڑھ کی سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ تحصیل علی پور میں فوج، نیوی اور ریسکیو کا مشترکہ آپریشن جاری ہے۔

مظفرگڑھ: سیلاب کی تباہ کاریاں و امدادی کارروائیاں جاری

مظفرگڑھ میں دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے جس سے سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے۔

 ریسکیو حکام نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع بھر میں 28 اگست سے 14 ستمبر تک 9 افراد سیلابی ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہوئے، جن کی لاشیں پانی سے نکال کر ورثاء کے حوالے کردی گئیں۔

دوسری جانب ریلیف آپریشن میں شامل سیکیورٹی ذرائع کے مطابق تحصیل علی پور میں تاحال کئی افراد لاپتہ ہیں اور سیلابی پانی کے اترنے کے بعد اموات کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سکھر بیراج پر اونچے اور کوٹری کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب
  • کراچی؛ موٹرسائیکل سلپ ہوکر گرنے سے 25 سالہ نوجوان  جاں بحق، ایک زخمی
  • سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب؛ کچے کا وسیع علاقہ ڈوب گیا، فصلیں تباہ
  • گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب‘ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 81 ہزار سے متجاوز
  • دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، کچے کے علاقے زیر آب
  • گدو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ,کئی مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی سیلابی صورتحال پر بریفنگ