تصویر سوشل میڈیا۔

گلگت بلستان کے شہر چلاس کے سیلاب سے متاثرہ علاقے تھک نالہ میں آلودہ پانی پینے کے باعث پیٹ کے امراض میں اضافہ ہوگیا ہے۔ 

تھک نالہ کے علاقے میں عوام کے لیے قائم کیے جانے والے واحد میڈیکل کیمپ میں ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

میڈیکل کیمپ کے انچارج اعجاز خان نے بتایا کہ اس پوری وادی کے لیے بنایا گیا واحد بیسک ہیلتھ یونٹ سیلاب میں بری طرح تباہ ہوگیا ہے۔ اس کے بعد ایک ٹینٹ میں میڈیکل کیمپ لگایا گیا ہے۔ 

انہوں نے مزید بتایا کہ سیلاب کے بعد علاقے میں پیٹ کے امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، ادویات کا اسٹاک ختم ہوگیا ہے۔ انتظامیہ سے مزید ادویات طلب کی گئی ہیں۔ 

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

سن کریم کا ضروری ادویات کی فہرست میں دوبارہ شمولیت کا خیرمقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کے غیرجانبدار طبی ماہرین نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے سن سکرین کو دوبارہ ضروری ادویات کی معیاری فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

اس فہرست میں ایسی ادویات شامل ہیں جو بڑے پیمانے پر آبادی کی ترجیحی طبی ضروریات کو پورا کرتی ہیں۔

Tweet URL

ماہرین نے اس اقدام کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے جو اس طویل جدوجہد کا حصہ ہے جس کا مقصد ان غیر ضروری اموات کی طرف توجہ مبذول کرانا اور انہیں روکنے کے لیے مؤثر، عملی اور پائیدار طریقے ڈھونڈنا ہے جو پھلبہری کے شکار افراد میں جلد کے سرطان کی وجہ سے رونما ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

ماہرین نے کہا ہے کہ جلد کا سرطان دنیا بھر میں پھلبہری سے متاثرہ افراد کی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ یہ ایک قابلِ تدارک المیہ ہے جو کم آگاہی، سن سکرین تک محدود رسائی اور ادارہ جاتی و حکومتی سطح پر سست اقدامات سے جنم لیتا ہے۔

سیاسی عزم کی ضرورت

انہوں نے کہا ہے کہ 'ڈبلیو ایچ او' کا یہ فیصلہ پھلبہری کے شکار افراد کی روزمرہ زندگی، حتیٰ کہ ان کی اوسط عمر پر بھی مثبت اثر ڈال سکتا ہے لیکن اس کے اصل نتائج سن سکرین کو ملکی طبی نظام اور طبی سازوسامان کی تجارتی بنیاد پر فراہمی کے سلسلے میں شمولیت سے متعلق حکومتوں کے سیاسی عزم پر منحصر ہوں گے۔

ماہرین نے کہا ہے کہ پھلہبری سے متاثرہ افراد کے لیے سن سکرین کی فراہمی اور اس تک رسائی زیبائشی ضرورت کا معاملہ نہیں بلکہ ایک بنیادی انسانی حق ہے۔

'ڈبلیو ایچ او' کا یہ فیصلہ ان بین الاقوامی ذمہ داریوں سے بھی مطابقت رکھتا ہے جن کے تحت ممالک پر لازم ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کے متوقع نقصانات کی روک تھام کریں اور ان افراد کا تحفظ یقینی بنائیں جو ان اثرات سے بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بچوں، بچیوں سے زیادتی کا کیس: بچیوں نے جج کے روبرو ملزم کو شناخت کر لیا
  • بہاولپور، علی پور اور لودھراں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں
  • سن کریم کا ضروری ادویات کی فہرست میں دوبارہ شمولیت کا خیرمقدم
  • امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا قصور میں فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ
  • وزیر آباد: نالہ ایک سے سیلاب  میں آنے والا مارٹر گولہ برآمد
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، ایک دن میں 33ہزار مریض رپورٹ
  • سیلاب متاثرین میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے
  • سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
  • مظفر گڑھ: سیلاب متاثرین امدادی سامان کیلئے لڑ پڑے‘ متعدد کی حالت غیر 
  • اسلام آباد: سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں