عدم اعتماد ہمارا جمہوری حق ہے، اب ہم پختونخوا میں عدم اعتماد کرکے دکھائیں گے:گورنر کے پی
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے عدم اعتماد ہمارا جمہوری حق ہے، ہم نے کہا تھا 5 سینیٹرز بنائیں گے جو بنا کر دکھائے، اب ہم عدم اعتماد کر کے دکھائیں گے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد اگر صوبائی حکومت سمجھتی ہے کہ ان کو ایف سی یا فوج کی ضرورت ہے تو وہ بلا سکتے ہیں، خیبرپختونخوا کے لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال اچھی نہیں ہے اور حکومت ماننے کو تیار نہیں کہ خیبرپختونخوا میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب ہے۔گورنر خیبر پختونخوا کاکہنا تھاکہ اگر صوبائی حکومت سنجیدہ ہوتی تو کرم کی صورتحال خراب ہوئے ایک سال ہو چکا ہے، وزیراعلیٰ علی امین اگر لوگوں کو پکڑ رہے ہیں اور کسی کے کہنے پر چھوڑ رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ان کی رٹ موجود نہیں ہے، اگر ایسا ہے تو آپ استعفیٰ دے دیں، یہ مناسب نہیں ہے کہ آپ اپنی کوتاہیاں کسی اور کے کھاتے میں ڈالیں، آپ کہتے ہیں فوج صوبے سے نکل جائے صرف پولیس کنٹرول کرے، اس میں شک نہیں کہ پولیس باصلاحیت ہے لیکن ان کو کون ایکویپ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ کبھی صوبائی اسمبلی میں بات ہی نہیں ہوئی، چیزوں کو ٹھیک کرنے کیلئے مرکز اورصوبے کو ایک پیج پر آنا پڑے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاجی تحریک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو کچھ نہیں ہوگا، یہ صرف ایک شوشہ چھوڑا گیا ہے۔گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد ہمارا جمہوری حق ہے، ہم نے کہا تھا 5 سینیٹرز بنائیں گے جو بنا کر دکھائے، اب ہم عدم اعتماد کر کے دکھائیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی، پیرا میڈیکل بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم
پشاور:(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے ضلع مہمند میں پیرا میڈیکل بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔محکمہ اسٹیبلشمنٹ نے ضلع مہمند میں پیرا میڈیکل عملے کی بھرتیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے حقائق جانچنے والی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی۔
اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کے دفتر سے جاری کر دیا گیا ہے۔
کمیٹی میں ڈائریکٹر جنرل کھیل، خیبر پختونخوا تشفین حیدر اور ایڈیشنل سیکریٹری فنانس ڈیپارٹمنٹ ارشاد علی شامل ہیں۔ کمیٹی سات دنوں کے اندر تحقیقات مکمل کر کے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح ہدایت کی ہے کہ سرکاری بھرتیوں میں شفافیت اور میرٹ کے اصولوں پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
صوبائی حکومت اقرباپروری، بدعنوانی یا کسی بھی غیر قانونی عمل کو برداشت نہیں کرے گی۔ تمام تقرریاں صرف اور صرف اہلیت، دیانت اور شفافیت کی بنیاد پر کی جائیں گی۔