امریکا میں پاکستانی ٹیم کا بے مثال استقبال، حارث رؤف شکر گزار
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
پاکستانی فاسٹ بولر حارث رؤف نے ٹیم کے امریکا پہنچنے پر شاندار استقبال پر حیرت اور خوشی کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں حارث رؤف نے بتایا کہ جیسے ہی ٹیم کی میامی میں لینڈنگ ہوئی، ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور غیر معمولی پروٹوکول دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل امریکا میں کبھی ایسا استقبال نہیں ہوا اور وہ پاکستان کرکٹ اور پی سی بی کی جانب سے ملنے والے اس احترام پر شکر گزار ہیں۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم امریکا کے دورے پر ہے جہاں وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچز کھیلے گی۔ ٹی ٹوئنٹی میچز یکم، تین اور چار اگست کو ہوں گے جبکہ ون ڈے میچز آٹھ، دس اور بارہ اگست کو شیڈول ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ میں مجوزہ 2 درجاتی نظام کی مخالفت کا فیصلہ کر لیا
کراچی:پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ میں بڑے ممالک کی اجارہ داری اور مجوزہ 2 درجاتی نظام کی مخالفت کا فیصلہ کر لیا۔
اعلیٰ حکام کے درمیان ابتدائی بات چیت میں کہا گیا کہ کھیل پر سب کا برابر حق ہے، چھوٹی ٹیمیں جب تک سخت حریفوں سے نہیں کھیلتیں کارکردگی کیسے بہتر ہوگی؟۔ بورڈ کو امید ہے کہ ووٹنگ میں دیگر اقوام بھی اس کا ساتھ دیں گی۔
دوسری جانب ایک آفیشل کے مطابق پی سی بی پر ٹیسٹ کرکٹ کو اہمیت نہ دینے کا الزام درست نہیں، اگلے برس ٹیم 9 ٹیسٹ میچز کھیلے گی جس سے رینکنگ بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔
یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے گزشتہ دنوں 2 درجات پر مشتمل ٹیسٹ کرکٹ کے نظام پر غور کے لیے سنجوگ گپتا کی زیرسربراہی 8 رکنی ورکنگ گروپ قائم کیا ہے، اس میں انگلش کرکٹ چیف رچرڈ گولڈ اور کرکٹ آسٹریلیا کے سربراہ ٹوڈ گرین برگ بھی شامل ہیں، انہیں رواں سال کے اختتام تک سفارشات آئی سی سی بورڈ کو پیش کرنا ہوں گی۔
مجوزہ تبدیلی ممکنہ طور پر 2027 سے 2029 تک کی اگلی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل میں نافذ العمل ہو سکے گی، موجودہ 9 ٹیموں کے فارمیٹ کو 6،6 کی 2 ڈویژن میں تبدیل کیا جائے گا، اس تبدیلی کے لیے آئی سی سی کے 12 مکمل ارکان کی دو تہائی اکثریت درکار ہوگی، ترقی و تنزلی کے نظام سے چھوٹے ممالک پیچھے رہ سکتے ہیں۔
اس وقت ٹیسٹ رینکنگ کی ابتدائی 6 پوزیشنز پر بالترتیب آسٹریلیا، جنوبی افریقا، انگلینڈ، بھارت، نیوزی لینڈ اور سری لنکا موجود ہیں، یوں یہ پہلی ڈویژن میں شامل ہو سکتے ہیں، نمبر 7 پاکستان اور بعد کے نمبرز پر موجود ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش، آئرلینڈ، افغانستان اور زمبابوے کو ڈویژن ٹو میں رہنے کا خدشہ ہے۔
اس صورتحال سے واقف پی سی بی نے 2 درجاتی ٹیسٹ کرکٹ کی مخالفت کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ اعلیٰ حکام کے درمیان ابتدائی بات چیت میں کہا گیا کہ کرکٹ پر صرف چند بڑی اقوام نہیں بلکہ سب کا برابر حق ہے، چھوٹی ٹیمیں جب تک سخت حریفوں سے نہیں کھیلیں گی کارکردگی بہتر بنانے کا موقع کیسے ملے گا؟۔
بورڈ کو امید ہے کہ جب اس حوالے سے ووٹنگ ہو گی تو دیگر اقوام بھی اس کا ساتھ دیں گی، ایک آفیشل نے کہا کہ ہم صرف اپنا نہیں بلکہ دیگر کا سوچ رہے ہیں، پاکستان ٹیم کی ابھی ساتویں پوزیشن ہے لیکن اگلے سال اسے کافی ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ہے۔
رینکنگ میں ایک درجہ اوپر آ کر ہم تو محفوظ ہو جائیں گے لیکن بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ دیگر کا کیا بنے گا؟ یہ ٹیمیں آپس میں کھیل کر کیسے بہتری لائیں گی؟ اسی لیے فیصلہ ہوا ہے کہ ہم اس تجویز کی بھرپور مخالفت کریں گے۔
یاد رہے کہ رواں سال پاکستان کے صرف 5 ٹیسٹ طے ہیں، ان میں سے جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹائون میں شکست ہوئی جبکہ ویسٹ انڈیز سے 2 ٹیسٹ کی ہوم سیریز 1-1سے برابر رہی، اب اکتوبر، نومبر میں جنوبی افریقہ سے 2 ٹیسٹ میچز ہوں گے۔
اس حوالے سے سوال پر آفیشل نے کہا کہ پی سی بی پر ٹیسٹ کرکٹ کو اہمیت نہ دینے کا الزام درست نہیں، اگلے برس ٹیم 9 ٹیسٹ میچز کھیلے گی، مارچ ، اپریل میں 2 ٹیسٹ کیلیے بنگلہ دیش کا دورہ طے ہے، جولائی، اگست میں اتنے ہی میچز کیلیے ویسٹ انڈیز جانا ہوگا، اگست، ستمبر میں ٹیم انگلینڈ جا کر تین ٹیسٹ کھیلے گی، نومبر میں سری لنکن ٹیم 2 ٹیسٹ کھیلنے کیلیے پاکستان آئے گی، اس میں اچھی کارکردگی سے ہمیں رینکنگ بھی بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔