ایران نے امریکا و اسرائیل کی 12 روزہ ہائبرڈ جنگ کی تفصیلات جاری کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
ایران کی وزارتِ انٹیلیجنس نے ایک تفصیلی بیان میں امریکا، اسرائیل اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے ایران کے خلاف کی گئی 12 روزہ مربوط ہائبرڈ جنگ کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایران نے امریکی جی پی ایس سے منہ موڑلیا، کیا یہ ایک نئی ٹیکنالوجی وار کا آغاز ہے؟
یہ بیان حالیہ شہید ہونے والے ایرانی افسران، سائنسدانوں اور انٹیلیجنس اہلکاروں کی چہلم کے موقع پر سامنے آیا۔
بیان کے مطابق 23 جون کو کی جانے والی کارروائی کسی محدود فوجی حملے کا حصہ نہیں بلکہ ایک منظم اور پہلے سے منصوبہ بند جنگ تھی، جس میں سائبر حملے، ذہنی دباؤ، انٹیلیجنس آپریشنز اور داخلی خلفشار پیدا کرنے کی کوششیں شامل تھیں۔
دشمن کی مہم کا مقصد حکومت کی تبدیلی، قومی تقسیم اور خودمختاری کی تباہی تھا۔
وزارت نے بتایا کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے منسلک 20 سے زائد ایجنٹس کو مختلف صوبوں سے گرفتار کیا گیا، جبکہ داعش اور علیحدگی پسندوں سے جڑے افراد کو اسلحہ سمیت پکڑا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل جنگ کا دوبارہ امکان نہیں، تہران سے اگلے ہفتے معاہدہ ہو سکتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
صہیونی ایجنسیوں نے ایرانی حکام کو قتل کرنے، فسادات پھیلانے اور ملک کے حساس اداروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم یہ تمام سازشیں ناکام بنا دی گئیں۔
بیان میں انکشاف کیا گیا کہ ایرانی انٹیلیجنس ایجنٹس نے مقبوضہ فلسطین کے اندر صیہونی سیکیورٹی نظام میں دراندازی کر کے خفیہ معلومات اکٹھی کیں اور کئی اہم سائبر حملوں کو ناکام بنایا۔
ایران میں سبوتاژ کی کوششوں کے لیے ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے فنڈنگ، جعلی میڈیا نیٹ ورکس، اور مصنوعی قلت پیدا کرنے جیسے ہتھکنڈے بھی استعمال کیے گئے۔
وزارت نے واضح کیا کہ دشمن کی یہ مہم اپنی نوعیت کے لحاظ سے انتہائی وسیع اور پیچیدہ تھی، تاہم ایرانی عوام کے عزم، انٹیلیجنس اداروں کی بروقت حکمت عملی اور قومی یکجہتی نے اس سازش کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا ایران موساد ہائبرڈ جنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ایران ہائبرڈ جنگ
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔