لیجنڈز لیگ: 47 سالہ سعید اجمل کی تباہ کن بولنگ، نیا ریکارڈ قائم
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان چیمپئنز نے سعید اجمل کی تباہ کن بولنگ کے بدولت آسٹریلیا چیمپئنز کو 10 وکٹوں سے ہرا دیا۔انگلینڈ میں جاری ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو بیٹنگ کی دعوت دی۔آسٹریلیا کی بیٹنگ لائن پاکستان کی بولنگ کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور 12 ویں اوور میں صرف 74 رنز پر ڈھیر ہوگئی، پاکستان کی جانب سے سعید اجمل نے تباہ کن بولنگ کی اور 16 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔اس کارکردگی کے ساتھ 47 سالہ سعید اجمل نے ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز ٹورنامنٹ میں نئی تاریخ رقم کردی۔سعید اجمل ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کی تاریخ میں 5 وکٹیں لینے والے پہلے بولر بن گئے، آف سپنر کی 16 رنز کے عوض 6 وکٹیں اب تک ٹورنامنٹ کی بہترین بولنگ فگرز ہیں۔اس سے قبل ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں بہترین بولنگ فگرز کا ریکارڈ ویسٹ انڈیز چیمپئنز کے ایڈورڈز کے نام تھا، جنہوں نے انگلینڈ چیمپئنز کے خلاف 3 اوورز میں 11 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کی تھیں۔واضح رہے کہ آسٹریلیا کا 75 رنز کا ہدف پاکستان نے با آسانی 8 ویں اوور میں بغیر کسی نقصان کے حاصل کرلیا، شرجیل خان 32 اور صہیب مقصود 28 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
مظفرآباد:مظفر آباد میں 2 روزہ بنیان المرصوص ایچ ای سی انٹرا یونیورسٹی ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ اختتام پذیر ہوگئی۔
ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد حکومت آزاد کشمیر، پاک فوج اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے باہمی اشتراک سے کیا گیا جس میں ملک بھر سے 18 یونیورسٹیز کی خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
فائنل میچ میں کنیئرڈ یونیورسٹی لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی، اختتامی تقریب میں خواتین کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا اور یونیورسٹی بینرز کے ساتھ پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لہرائے، بہترین کارکردگی دکھانے والی کھلاڑیوں کو میڈلز جبکہ فاتح اور رنراپ ٹیموں کو ٹرافیاں دی گئیں۔
ٹورنامنٹ میں شریک ملک بھر کی یونیورسٹیز کی طالبات کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں پاکستانی یونیورسٹیز کی طالبات کو جمع کرنا علامت ہے کہ کشمیری ہمیشہ پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، ہم نے بنیان المرصوص میں بھی دکھا دیا کہ کشمیر اور پاکستان ایک ہیں۔
طالبات نے کہا کہ ٹیموں کو محفوظ ماحول دیا گیا جس سے لڑکیوں کو اس فیلڈ میں مزید آگے آنے کا حوصلہ ملا ہے، کھیلوں کے ایسے مقابلے اور بھی ہونے چاہیں تاکہ لڑکیاں آگے آ سکیں۔