سٹی 42 : صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے غازی ملت سردار ابراہیم خان مرحوم کی بائیسویں برسی کے موقع پر اپنے ایک خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ غازی ملت نہ صرف آزادکشمیر کے پہلے بانی صدر تھے بلکہ انہوں نے آزادکشمیر کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا اور تحریک آزادی کشمیر کی قیادت بھی کی اور اقوام متحدہ میں بھی جا کر کشمیریوں کی نمائندگی کی اور اس خطے کو آزاد کرایا۔

تبادلوں کے منتظر اساتذہ کے لئےاچھی خبر

صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ 24اکتوبر 1947کو آزادکشمیر میں بننے والی حکومت کی بنیاد رکھی اور آزادکشمیر کے پہلے صدر بنے۔ وہ نہ صرف آزادکشمیر کے پہلے بانی صدر ہیں بلکہ جب میں 1996سے 2001تک وزیر اعظم رہا تو وہ اُس وقت آزادکشمیر کے صدر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اُس وقت آزادکشمیر کی چار حکومتیں تبدیل ہوئیں لیکن میں نے اُن کی قیادت میں اپنی حکومت کے پانچ سال مکمل کیے۔

سلطان محمود چوہدری نے بتایا کہ میں نے اُن کی رہنمائی میں آزادکشمیر کو خودکفیل بنانے کے لئے جاگراں ہائیڈرو پروجیکٹ بنوایا یہ آزادکشمیر کا پہلا اور آخری پراجیکٹ ہے جس سے کروڑوں کی آمدنی آزادکشمیر کے خزانے میں جا رہی ہے۔ اسی طرح کیڈٹ کالج پلندری، میرپور میں سوئی گیس، راولاکوٹ میں گوئیں نالہ روڈ اور کوٹلی میں رحمان برج اور بائی پاس، باغ میں ایک بڑے ایجوکیشن پیکج وویمن کالج اور کئی دوسرے تعلیمی اداروں کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح باغ اور نیلم ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا اور بے شمار ترقیاتی کام کیے۔ اس سارے کام کا کریڈٹ غازی ملت سردار ابراہیم خان مرحوم کو جاتا ہے اور اگر اس میں کوئی کمی اور کوتاہی رہ گئی تو اُس میں یہ ہماری وجہ سے تھی لیکن غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان مرحوم کی وجہ سے ہم نے ریاست میں یادگار ترقیاتی کام کیے۔

صحت کے منصوبوں کی موثر نگرانی کیلئے مانیٹرنگ کا نیا نظام وضع

اس موقع پر صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر نے مزید کہا کہ آج غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی بائیسویں برسی کے موقع پرہم اس بات کی تجدید عہد کرتے ہیں کہ ہم آزادی کے بیس کیمپ سے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اُٹھانے اور بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی کو رکوانے اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سلطان محمود چوہدری غازی ملت سردار آزادکشمیر کے ابراہیم خان کشمیر کی

پڑھیں:

کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی2025ء) کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد کے صدر نے کہا ہے کہ ملک کے کاشتکاروں کو 2 سال میں گندم کی کاشت کے سلسلے میں 2200 ارب کا نقصان ہوا ہے۔ کسان اتحاد کے صدر خالد محمود کھوکھر کے مطابق ملکی زراعت 100 فی صد زبوں حالی کا شکار ہو چکی ہے، اور کاشتکار کے حالات بدتر ہو چکے ہیں۔

الد محمود کھوکھر نے کہا کسان نئی فصلوں کے لیے سرمایہ نہیں رکھتا، حکومت کی پالیسیوں سے فصلوں کی قیمت نہیں مل رہی ہے، اور کاشتکار کو دو سال سے گندم کا مناسب ریٹ نہیں ملا ہے، جس کی وجہ انھیں 2 ہزار 200 ارب کا نقصان ہو چکا ہے۔ کسان اتحاد کے صدر نے سوال اٹھایا کہ حکومت کی جانب سے جو زرعی پیکجز بنائے گئے تھے ان کے نتائج کہاں ہیں؟ ہماری تو زرعی ایکسپورٹ میں واضح کمی آ گئی ہے، اور کاشتکار کپاس کی بوائی کے لیے سرمایہ بھی نہیں رکھتا۔

(جاری ہے)

خالد محمود کھوکھر نے برآمدات کی صورت حال کے حوالے سے بتایا کہ چاول کی ایکسپورٹ 6 ماہ میں 11 فی صد کم ہوئی، اور تمام فصلوں کی ایکسپورٹ میں کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔
                                                                                                              
                                                                                    

متعلقہ مضامین

  • معروف کشمیری رہنما غازی ملت سردار ابراہیم خان کو بچھڑے 22 برس گزر گئے
  •  پاک امریکہ سفارتی و اسٹریٹجک تعلقات نئی بلندیوں پر گامزن ہیں :ابراہیم حسن مراد
  • سردار محمد ابراہیم خان کا تحریکِ آزادی کشمیر کے حوالہ سے ناقابلِ فراموش کردار ہے، پیر مظہر سعید
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا سردار محمد ابراہیم خان کی برسی کے موقع پر بیان
  • بھارت کو تشویش ناک ترین ملکوں کی فہرست میں شامل کیا جائے ، ڈاکٹر آصف محمود
  • راولپنڈی؛ شادی شدہ بیٹے کی والدہ سے نازیبا حرکات، ملزم گرفتار
  • ریڑھی مافیا کے خلاف آہنی ہاتھ! تحصیلدار چوہدری شفقت محمود کا مسلسل ایکشن، فتح جنگ کی سڑکیں مافیا سے پاک
  • کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف
  • تحصیلدار فتح جنگ چوہدری شفقت محمود کی مافیا کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں