نوکری چھوڑی، ہنر اپنایا: کوئٹہ کی سابق ٹیچر کا کلے آرٹ اور کامیاب آن لائن بزنس
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
کم تنخواہ پر کام کرنے والی ایک پرائیوٹ اسکول ٹیچر نے ایک دن فیصلہ کیا کہ اب کچھ اپنا ہی کاروبار کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: مارشل آرٹ میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی کوئٹہ کی باہمت خواتین
ارادہ باندھنے کے بعد انہوں نے یوٹیوب سے‘clay art’ سیکھنا شروع کیا اور آہستہ آہستہ اپنی محنت اور تخلیقی صلاحیتوں سے ایک چھوٹا سا آن لائن بزنس بھی قائم کرلیا۔
ان کے ہاتھ کی بنی خوبصورت چیزیں اب نہ صرف پاکستان میں بلکہ بیرون ملک بھی پسند کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیے: کوئٹہ کی سماعت سے محروم ڈاکٹر مہوش شریف، عزم و ہمت کی شاندار مثال
ان کا کہنا ہے کہ اب وہ اپنے گھر بیٹھے اتنا کما لیتی ہیں کہ خود کفیل ہونے کے ساتھ ساتھ گھر کا خرچ بھی بخوبی چلا رہی ہیں۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
مستونگ، پسند کی شادی کرنے والا جوڑا 7 سال بعد غیرت کے نام پر قتل
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ منگل کی صبح لکپاس کے قریب نوشکی کراس کے مقام پر پیش آیا۔
لیویز تھانہ ولی خان کے ایس ایچ او پیر جان نے ’وی نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مقتولین کی شناخت محمد شعیب اور بے نظیر کے نام سے ہوئی ہے، جن کی عمریں 27 سے 28 سال کے درمیان تھیں۔ محمد شعیب کا تعلق پنجگور کے علاقے چتکان سے ہے جبکہ بے نظیر کا تعلق کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی سے تھا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ تقریباً 7 سال قبل دونوں نے گھر سے بھاگ کر کورٹ میرج کی تھی۔ کچھ عرصہ قبل شعیب اور اس کے سسرالی رشتہ داروں کے درمیان صلح ہو چکی تھی، جس کے بعد مقتولہ کے بھائیوں نے دونوں کو کوئٹہ بلایا، اور پیر کی شب شعیب اپنی اہلیہ اور بھائی کے ہمراہ پنجگور سے کوئٹہ کے لیے روانہ ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل،جرگہ سسٹم کیسے کام کرتا ہے؟
ایس ایچ او کے مطابق راستے میں مستونگ کے علاقے لکپاس کے قریب ایک ہوٹل میں رات گزارنے کے بعد، منگل کی صبح مقتولہ کے بھائیوں نے فون پر ان کی لوکیشن معلوم کی اور موقع پر پہنچ کر دونوں میاں بیوی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ واردات کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔
ایس ایچ او پیر جان کے مطابق مقتولہ حاملہ تھیں، اور ان کے 2 بچے، ایک 6 سال اور دوسرا 3 سال کا بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل، کہانی کا نیا موڑ، مقتولہ بانو کی مبینہ والدہ کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آگیا
لیویز فورس نے واقعے کا مقدمہ مقتولہ کے بھائیوں کے خلاف درج کر کے ان کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان غیرت کے نام پر قتل مستونگ