غزہ میں امداد کی مناسب ترسیل نہیں ہو پارہی،اقوام متحدہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء)اقوام متحدہ نے بتایا کہ کیوں غزہ میں امدادی سرگرمیاں شروع ہونے کے باوجود امداد کی مناسب ترسیل نہیں ہو پارہی ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی امدادی امور کی کورڈینیٹر اولگا چیریوکو نے بتایا کہ امداد کی فراہمی کے آغاز سے ہی غزہ میں داخل ہونے والے بہت سے ٹرکوں کو شدید بھوک کے ستائے فلسطینیوں نے خالی کردئیے جو غیر یقینی کی حالت میں اپنے خاندان والوں کے لیے غذا لے جانا چاہتے تھے۔
(جاری ہے)
اولگا چیریوکو نے بتایا کہ امداد کی مناسب تقسیم صرف اس صورت میں ممکن ہوسکے گی جب یہ تسلسل سے جاری رہے گی۔اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی نے بتایا کہ اسرائیل نے ڈھائی ماہ کے دوران غزہ میں خوراک کے فراہمی مکمل طور پر بند کردی تھی، اب جب امداد کے لیے 70 ٹرک یومیہ کی اجازت دی گئی ہے تو یہ 5 سو سے 6 سو ٹرکوں کی یومیہ ضرورت سے بہت کم ہیں۔اقوام متحدہ کی جانب سے بتایا گیا کہ غزہ میں اسرائیل کی غیرقانونی فوجی پابندیوں کی وجہ سے ٹرکوں کی نقل حرکت پر پابندی ہونے کی وجہ سے امداد کا ایک بڑا حصہ غزہ کے جنوبی حصے میں جمع ہوگیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ نے بتایا کہ امداد کی
پڑھیں:
انسانی حقوق کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل
اپنے ایک خطاب میں انٹونیو گوترش کا کہنا تھا کہ جمہوری فضاء سکڑ رہی ہے جبکہ جھوٹی افواہیں معاشروں میں خوف اور تقسیم کو ہوا دے رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوتریش" نے عالمی نظم میں خطرناک انحراف کے بارے میں خبردار کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ اس انحراف کے نتیجے میں ممالک کے درمیان اعتماد ختم ہو رہا ہے، انسانی حقوق پر حملہ ہو رہا ہے اور جمہوری اقدار سمٹتی جا رہی ہیں۔ انٹونیو گوترش نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق بڑھتی ہوئی جنگوں، قوموں کے درمیان اعتماد کے خاتمے اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو امن و جمہوریت کے لئے بڑے خطرات قرار دیتے ہوئے عالمی نظام میں خطرناک انحراف کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہلسنکی +50 کانفرنس میں ایک ویڈیو خطاب میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جھوٹی افواہیں معاشروں میں خوف اور تقسیم کو ہوا دے رہی ہیں۔
انٹونیو گوترش نے مزید کہا کہ یورپ کی سرزمین پر جنگ جاری ہے۔ ہم ان عہدوں سے خطرناک دوری دیکھ رہے ہیں جنہوں نے پرامن نسلوں کو محفوظ رکھا تھا۔ آخر میں انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور ہلسنکی کے حتمی ایکٹ کی پائیدار اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خودمختاری، علاقائی سالمیت، کثیرالجہتی تعاون اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی تجدید کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ ہلسنکی کانفرنس فن لینڈ کی میزبانی میں منعقد ہوئی ہے، جو 1975 کے تاریخی ہلسنکی معاہدے کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر ہے۔ اس معاہدے نے سرد جنگ کے دوران مشرق و مغرب کے درمیان تناؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔