ایرانی صدر کے دورہ لاہور پر فول پروف سکیورٹی، اورنج لائن میٹرو ٹرین معطل رہی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
لاہور (نامہ نگار) ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی لاہور آمد پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔ ایرانی صدر کی مزار اقبال حاضری کے موقع پر ان کے روٹ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی جبکہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کی سروس بھی عارضی طور پر معطل کر دی گئی تھی۔ مزار اقبال کی طرف آنے والے راستوں اور سڑکوں کو عام ٹریفک کے لئے خاردار تاریں و کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا تھا۔ راوی روڈ، شفیق آباد، داتا دربار اور لاری اڈا سمیت دیگر راستے مکمل بند کر دئیے گئے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایرانی صدر مسعود پزشکیان آج لاہور پہنچیں گے، مختلف معاہدوں پر دستخط متوقع
ویب ڈیسک: ایران کے صدر مسعود پزشکیان آج دو روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے جس میں مختلف معاہدوں پر دستخط کی توقع کی جا رہی ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق ایرانی صدر کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی آ رہا ہے، جس میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، دیگر سینئر وزرا اور اعلیٰ حکام شامل ہیں۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان دورے کا آغاز لاہور سے کریں گے، ایرانی صدر کا لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ و تعمیرات میاں ریاض حسین پیرزادہ ان کا استقبال کریں گے، وہ مزارِ اقبال پر حاضری دیں گے، جس کے بعد وہ اسلام آباد روانہ ہوں گے۔
راولپنڈی ایکسپریس ٹرین کو حادثہ
دفتر خارجہ کے مطابق ڈاکٹر مسعود پزشکیاں کا بطور ایرانی صدر یہ پہلا سرکاری دورہ پاکستان ہے، اسرائیلی جارحیت کے بعد یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے، اس سے قبل شہباز شریف نے رواں برس 26 مئی کو ایران کا دورہ کیا تھا، یہ دورہ پاکستان اور ایران کے مابین برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔
اس دورے کے دوران ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ہو گی جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات متوقع ہیں۔
رنگ روڈ بند کرنے کا فیصلہ
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ریاستی دورے کے دوران تمام باہمی دلچسپی کے امور پر خوشگوار ماحول میں تبادلہ خیال ہوگا، ایران پاکستان کا قریبی اور برادر ہمسایہ ملک ہے، اور پاکستان خطے میں کشیدگی میں کمی اور سفارتی حل کی تلاش میں اپنا تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ ایرانی صدر کے ہمراہ سیستان بلوچستان میں تعینات حکام بھی آئیں گے تاکہ سرحدی تجارت سے متعلق مسائل اور رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔
لاہور میں 220 ٹریفک حادثات ؛267 افراد زخمی
اس سلسلے میں دونوں ممالک نے سرحد پر فری ٹریڈ زون بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور فری ٹریڈ آرگنائزیشن کے سربراہ بھی اس وفد کا حصہ ہوں گے۔