پاکستانی کھلاڑیوں پر ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں شرکت پر پابندی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
پاکستانی کھلاڑیوں پر ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں شرکت پر پابندی کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 3 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستانی کھلاڑیوں پر ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں شرکت پر پابندی کا فیصلہ
تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں
پی سی بی نے پاکستانی کھلاڑیوں پر آئندہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں شرکت پر پابندی کا فیصلہ کرلیا۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی زیر صدارت بورڈ آف گورنرز کا خصوصی اجلاس ہوا، جس میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوہرے معیار اور متعصبانہ رویئے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں پاکستانی کھلاڑیوں پر آئندہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں شرکت پر پابندی کا متفقہ فیصلہ کرلیا گیا۔
پی سی بی بورڈ آف گورنرز کے مطابق ڈبلیو سی ایل نے جان بوجھ کر میچز نہ کھیلنے والی ٹیم کو پوائنٹس دینے کا یکطرفہ فیصلہ کیا، میچز نہ کھیلنے والی ٹیم کوپوائنٹس دیناکھیل کی روح کے منافی ہے، ھیلوں کو سیاسی مفادات اورمحدود کمرشل ترجیحات کےتابع کرکے چیمپئن شپ کے بڑے مقصد کو روندا گیا۔
پی سی بی بورڈ آف گورنرز نے قرار دیا کہ ٹورنامنٹ کے بنیادی اصولوں کوکسی غیر مرئی دباؤ کے تحت پامال کرنا افسوسناک ہے، منتظمین کا یہ جانبدارانہ رویہ مستقبل کیلئےخطرناک اور تشویشناک ہے، پی سی بی ہمیشہ سے کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کا علمبردار رہا ہے۔
اعلامیے کے مطابق ڈبلیو سی ایل کی جانب سے معذرت بلاواسطہ اعتراف ہے کہ میچز کی منسوخی کھیلوں کے اصولوں پر نہیں بلکہ مخصوص قوم پرستی کے بیانیے کے دباؤ پر ہوئی، بین الاقوامی کھیلوں کی دنیا میں یہ دوغلا اور متعصبانہ رویہ ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔ پی سی بی آئندہ اپنی ٹیم کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے نہیں بھیج سکتا۔
بی او جی پی سی بی نے فیصلہ کیا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو ایسے مقابلے میں شرکت کی اجازت نہیں دے سکتے جسے سیاست کی تنگ نظری نے داغدار کر دیا ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایرانی صدر کی وزیر اعظم ہاؤس آمد، شہباز شریف نے استقبال کیا، گارڈ آف آنر پیش ویسٹ انڈیز نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دی ایشیا کپ 2025 کے وینیوز کا اعلان، دبئی اور ابوظہبی میں میدان سجے گا،پاک انڈیا ٹاکرا بھی فائنل، پی سی بی بورڈ کا ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان کے نام سے شرکت پرپابندی کا فیصلہ کینیڈا سپر 60 کیلئے تاریخی اعلان، بی سی پلیس اسٹیڈیم میزبان مقرر پاکستان نے پہلے ٹی 20 میں ویسٹ انڈیز کو 14 رنز سے ہرادیا، صائم مین آف دی میچ قرار شاہد آفریدی کو سوشل میڈیا صارفین نے ’لائن کنگ‘ قرار دے دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستانی کھلاڑیوں پر پی سی بی
پڑھیں:
حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت پر پابندی، کشمیری سیاستدان برہم
محبوبہ مفتی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے کہا کہ سیاسی قیادت کو نظر بند کرنے کا فیصلہ جموں و کشمیر کی سخت اور غیر جمہوری حقیقت کو عیاں کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی کئی سیاسی لیڈروں نے انہیں خانہ نظربند کر کے آزادی پسند لیڈر اور حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت سے روکنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انتظامیہ کے اس اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے کہا کہ سیاسی قیادت کو نظر بند کرنے کا فیصلہ "جموں و کشمیر کی سخت اور غیر جمہوری حقیقت" کو عیاں کرتا ہے۔ انہوں نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ صرف اس لئے گھروں میں نظر بند کیا گیا کہ ہم سوپور جا کر پروفیسر عبدالغنی بٹ کے انتقال پر تعزیت نہ کر سکیں۔ محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ دکھ اور بے چینی کو سیاسی مفاد کے لئے ہتھیار بنا رہی ہے۔
پروفیسر بٹ کے قدیم ساتھی اور پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون نے بھی الزام عائد کیا کہ انہیں سوپور جانے سے روکنے کے لیے گھر میں نظر بند کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا اس کی کوئی ضرورت تھی، پروفیسر صاحب ایک پُرامن شخصیت کے مالک تھے اور برسوں سے عملی سیاست سے الگ ہو چکے تھے، ان کو آخری الوداع کہنا سب کا حق تھا۔ ادھر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق، جو ان کے دیرینہ ساتھی رہے ہیں، نے الزام عائد کیا کہ حکام نے جنازہ جلد بازی میں کرایا اور انہیں بٹ کی تجہیز و تکفین میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ ناقابلِ بیان دکھ ہے کہ حکام نے پروفیسر صاحب کے جنازے کو عجلت میں نمٹا دیا۔ انہون نے کہا "مجھے گھر میں بند رکھا گیا اور آخری سفر میں شریک ہونے کے حق سے محروم کر دیا گیا، ان کے ساتھ میری رفاقت اور رہنمائی کا رشتہ 35 سال پر محیط تھا، اتنے لوگوں نے ان کا آخری دیدار کرنے کی خواہش کی تھی، مگر ہمیں اس حق سے بھی محروم رکھنا ظلم ہے"۔