لیجنڈز لیگ میں پاک بھارت تنازع کے بعد پی سی بی کا بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک)ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف میچز کے بائیکاٹ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ کسی بھی کرکٹ ایونٹ، لیگ یا مقابلے میں “پاکستان” کے نام کے استعمال کے لیے پی سی بی کی پیشگی منظوری حاصل کرنا لازمی ہوگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب بھارتی ٹیم نے 30 جولائی کو سیمی فائنل اور اس سے قبل 20 جولائی کو گروپ میچ میں پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کر دیا۔
بھارتی کھلاڑیوں کی ہٹ دھرمی کے باعث ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے یہ اہم میچز منسوخ کرنا پڑے جس سے شدید تنازع پیدا ہوا۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ ملکی وقار، ساکھ اور مستقبل میں ایسے تنازعات سے بچاؤ کے لیے کیا ہے۔
اب کسی بھی لیجنڈز لیگ یا نجی ایونٹ میں پاکستان کے نام کے استعمال سے قبل پی سی بی سے اجازت لینا ضروری ہوگا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی سی بی
پڑھیں:
لیجنڈز لیگ فائنل کے بائیکاٹ کی تجویز مسترد
لیجنڈز لیگ فائنل کے بائیکاٹ کی تجویز مسترد کردی گئی۔ گورننگ بورڈ میٹنگ کے دوران کھیل میں سیاست نہ لانے کی پالیسی برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا۔
آئندہ ایونٹ میں کسی کو پاکستان کا نام استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ٹیم بھیجنے کا فیصلہ بی او جی کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی گورننگ بورڈ کا ہنگامی ورچوئل اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا جس میں تمام ارکان نے شرکت کی۔ ایجنڈے کا واحد پوائنٹ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز تھا۔
امریکا سے ویڈیو کال پر چیئرمین محسن نقوی نے صدارت کی۔ ذرائع کے مطابق شرکا نے فیصلہ کرلیا کہ آئندہ لیجنڈز لیگ میں کسی کو پاکستان کا نام استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے جائے گی۔ اگر ایسا ہوا تو اس کی گورننگ بورڈ سے اجازت لینا پڑے گی۔
بعض ارکان نے مشورہ دیا کہ ایونٹ کے فائنل کا بائیکاٹ کر دینا چاہیے، دونوں اونرز اور اسپانسرز بھارتی ہیں، چونکہ بھارت کو جنگ اور پھر اے سی سی کے محاذ پر ہزیمت اٹھانا پڑی اس لیے وہ کھیل میں سیاست لے آیا۔
بھارتی ٹیم نے پاکستان چیمپئنز کے ساتھ دونوں میچز کا بائیکاٹ کیا، پہلے میچ سے دستبرداری کے بعد اسے کوئی پوائنٹ نہیں دینا چاہیے تھا لیکن سیمی فائنل میں پہنچانے کےلیے منتظمین نے ایک پوائنٹ دیا۔ چونکہ پاکستان چیمپئنز کے ساتھ ہمارے ملک کا نام لگا ہے تو ہم کو ہی فیصلہ کرنا چاہیے، البتہ ظہیر عباس و بعض دیگر ارکان نے فائنل کا بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس حد تک نہیں جانا چاہیے، ہم کبھی کھیل میں سیاست نہیں لاتے اب بھی ایسا ہی کریں گے۔
تمام شرکا نے محسن نقوی کو اس حوالے سے حتمی فیصلے کا اختیار دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل کیا، وہ جو بہتر سمجھیں وہی کریں، ہم ان کے ساتھ ہیں۔
بیشتر کی رائے تھی کہ یہ میچ کھیلنے دیں آئندہ کا فیصلہ ہم ہی کریں گے، البتہ اگلے ایڈیشن میں پاکستان کے نام سے کوئی ٹیم نہیں جائے گی، اگر بھیجنے کا فیصلہ ہوا تو وہ گورننگ بورڈ ہی کرے گا۔
ارکان نے محسن نقوی کو ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی، جس پر انھوں نے کہا کہ یہ کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔