Daily Mumtaz:
2025-09-18@12:56:15 GMT

ترکیہ کا جنگی’’ کتا‘‘ دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا

اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT

ترکیہ نے دنیا کو اس وقت حیران کر دیا جب اس نے ایک ایسا جدید ترین خودکار جنگی روبوٹ متعارف کرایا جو لیزر گائیڈڈ میزائلوں سے لیس ہے اور خطرناک علاقوں میں کارروائی کے لیے نہایت مؤثر سمجھا جا رہا ہے۔

یہ جدید روبوٹ، جسے کوز” (Koz) کا نام دیا گیا ہے، ترک دفاعی ادارے روکیٹسان (Roketsan) نے تیار کیا ہے۔ یہ دنیا کا پہلا روبوٹک کتا ہے جو گائیڈڈ میزائل لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسے حال ہی میں استنبول میں منعقدہ بین الاقوامی دفاعی نمائش میں پہلی بار پیش کیا گیا۔

  خودکار کنٹرول اور ہتھیاروں سے لیس

کوز نہ صرف ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلایا جا سکتا ہے بلکہ یہ **مکمل خودمختاری سے بھی کام کر سکتا ہے۔ اس میں **چار عدد لیزر گائیڈڈ منی میزائل** نصب ہیں، جنہیں راکٹسان نے خود تیار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک جدید **الیکٹرو آپٹیکل نظام بھی موجود ہے، جو اسے جاسوسی اور حملے—دونوں مشنز میں استعمال کے قابل بناتا ہے۔

سخت زمینی حالات کے لیے ڈیزائن

یہ روبوٹک ڈاگ خاص طور پر ناہموار اور خطرناک علاقوں میں مؤثر کارروائی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ “کوز” کی سب سے اہم خوبی یہ ہے کہ یہ **ریموٹ اور خودکار موڈ** کے درمیان باآسانی سوئچ کر سکتا ہے اور مشکل راستوں پر بھی روانی سے چلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جدید جنگ کی نئی سمت

ترکیہ کی یہ اختراع جدید جنگی ٹیکنالوجی میں ایک انقلابی قدم قرار دی جا رہی ہے، کیونکہ یہ بغیر پائلٹ،درست نشانہ لگانے والی اور انسانی جان بچانے والی ٹیکنالوجی کا مظہر ہے۔
توپ کاپی یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ریٹائرڈ ریئر ایڈمرل جہات یائجی (Cihat Yayci) نے “کوز” کو ایک “گیم چینجر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ روبوٹ صرف تکنیکی ترقی نہیں، بلکہ انسانی جان کی حفاظت کے لیے ایک بڑی چھلانگ  ہے۔ ان کے مطابق، “کوز” کی بدولت اب فوجی خطرناک علاقوں جیسے غاروں، تباہ شدہ عمارتوں، یا اسنائپرز سے متاثرہ شہری علاقوں میں جانے کے بجائے، ان جگہوں کو روبوٹس کی مدد سے صاف کر سکتے ہیں ۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے

دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) امیر قطر کا کہنا ہے کہ سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے، ہم نے ہمیشہ ثالث کے طور پر خطے میں امن کے لیے اپنا بے لوث کردار ادا کیا ہے، اسرائیلی حملہ مذاکراتی عمل کو سبوتاژکرنے کی کوشش تھی جس سے امن اور جنگ بندی کی کاوشوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔ تفصیلات کے مطابق امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔

اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ
  • یہ بہیمیہ بہیمت اور یہ لجاجتت اور یہ لجاجت
  • مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
  • ہم بیت المقدس پر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، رجب طیب اردگان
  • وزیرصحت مصطفی کمال کی ترکیہ سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات ، ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم
  • شاہ سلمان مرکز کی پنجاب کے سیلاب زدگان کو ہنگامی امداد کی فراہمی
  • ’’عشق پیغمبر اعظم، مرکز وحدت مسلمین‘‘ کانفرنس
  • سنگین جنگی جرائم پر اسرائیل سے بازپرس کی جانی چاہیے اور سخت ایکشن لیا جائے