اسرائیلی انتہاء پسند وزیر ایتمار بن گویر کا مسجد اقصیٰ کا اشتعال انگیز دورہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر 3 ہزار سے زائد یہودی آبادکاروں کے ساتھ مسجدِ اقصیٰ کے صحن میں داخل ہوئے۔ بن گویر نے اس موقع پر اسرائیلی حکومت سے غزہ پر قبضہ کرکے وہاں پر اسرائیلی خود مختاری قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی انتہاء پسند وزیر ایتمار بن گویر نے مسجدِ اقصیٰ کا اشتعال انگیز دورہ کیا ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس سے عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر 3 ہزار سے زائد یہودی آبادکاروں کے ساتھ مسجدِ اقصیٰ کے صحن میں داخل ہوئے۔ عرب میڈیا کے مطابق یہودی آبادکاروں نے مسجدِ اقصیٰ کے صحن میں عبادات اور رسومات کی ادائیگی کی۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ بن گویر نے اس موقع پر اسرائیلی حکومت سے غزہ پر قبضہ کرکے وہاں پر اسرائیلی خود مختاری قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر اسرائیلی عرب میڈیا بن گویر
پڑھیں:
ہندو انتہا پسند: اسلامی تاریخ سے وابستہ ’دہلی‘ کا نام بدلنے کی تیاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہندو انتہا پسند حکمراں جماعت بی جے پی نے اب دارالحکومت دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔
عالمی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی نے اب دارالحکومت دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔بی جے پی کے دور حکومت میں نہ صرف اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لیے جینا مشکل بنا دیا گیا ہے، وہیں کئی تاریخی اسلامی ناموں اور مسلم حکمرانوں سے منسوب شہروں کے نام بھی تبدیل کیے جا چکے ہیں۔ اب انتہا پسند جماعت کا نشانہ دارالحکومت دہلی بن رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت دہلی کا نام بدل کر ہندو ازم پر رکھنے کے لیے پہلے وشو ہندو پریشد نے درخواست کی تھی اور اب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق مرکز میں حکمراں جماعت بی جے پی بھی اس معاملے میں کود پڑی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیل والا نے اس معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں انہوں نے دہلی کا نام ‘اندرا پرستھا’ رکھنے کی درخواست کی ہے۔
اس کے علاوہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیل نے پرانے دہلی کے ریلوے اسٹیشن اور بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے نام بدلنے کی بھی مانگ کی ہے۔
اپنے خط میں ہندو انتہا پسند رہنما کا کہنا ہے کہ ملک کے دیگر تاریخی شہروں جیسے کہ پریاگ راج، ایودھیا، اوجین، اور واراناسی کے نام ان کی جڑوں کے مطابق ہیں، تو دہلی کیوں اس طرح نہیں ہو سکتا؟
پروین کھنڈیل والا نے بتایا کہ یہ خط انہوں نے امت شاہ کے ساتھ دہلی کے وزیر اعلیٰ ریکھا گوپتا اور دیگر وزرا کو بھی بھیجا ہے۔
واضح رہے کہ وشوا ہندو پریشد نے گزشتہ ماہ اسی نوعیت کی ایک درخواست دی تھی۔ اس میں انہوں نے دہلی کا نام انرا پرستھا رکھنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ نام کی یہ تبدیلی بھارتی تاریخ اور مہا بھارت کے دور کے بنیادی اصولوں کو اجاگر کرے گی۔