مشہور بھارتی اداکارہ و لوک سبھا کی سابق رکن کو قتل اور ریب کی دھمکیاں ملنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
بھارتی اداکارہ اور سابق رکنِ پارلیمنٹ دیویا اسپاندانہ المعروف رمیا کو سوشل میڈیا پر قتل اور ریپ کی دھمکیاں دینے کے الزام میں پولیس نے دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق رمیا نے بینگلورو پولیس کو درخواست دی تھی جس میں انہوں نے بتایا کہ انہیں 43 مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سنگین نوعیت کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔
پولیس نے اداکارہ کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے سائبر کرائم ونگ کے ذریعے تحقیقات کا آغاز کیا اور متعدد مشتبہ اکاؤنٹس کا سراغ لگایا۔ ان میں سے دو افراد کو گرفتار کیا گیا، جنہوں نے تفتیش کے دوران اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ دھمکیاں دینے والے 11 اضافی اکاؤنٹس کی بھی شناخت ہو چکی ہے، جس سے ایسے اکاؤنٹس کی مجموعی تعداد 48 سے تجاوز کر گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق دھمکیوں کا آغاز اس وقت ہوا جب رمیا نے اپنے ایک بیان میں معروف اداکار درشن کے خلاف قتل کیس پر تبصرہ کیا، جس کے بعد درشن کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ رمیا کنڑا فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ ہیں جنہوں نے 2023 میں فلمی دنیا میں واپسی کی تھی جبکہ وہ لوک سبھا کی سابق رکن بھی رہ چکی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گھریلو ملازمہ سے زیادتی،سابق بھارتی رکن پارلیمنٹ کو عمر قید کی سزا
بھارتی ریاست کرناٹک کی عدالت نے سابق رکن پارلیمنٹ پرجوال ریوانّا کو گھریلو ملازمہ سے زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنادی۔
34 سالہ ریوانّا کا تعلق کرناٹک کے ایک بااثر سیاسی خاندان سے ہے اور وہ بھارت کے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے ہیں۔ ان کی جماعت جنتا دل (سیکولر) اس وقت وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بی جے پی کی اتحادی ہے۔
ریوانّا کے خلاف الزامات پہلی بار 2023 میں اس وقت منظر عام پر آئے جب ان کی درجنوں نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ اس وقت ریوانّا نے ان الزامات کو مسترد کیا تھا، تاہم سزا سنائے جانے کے موقع پر وہ عدالت میں رو پڑے اور سزا میں کمی کی اپیل کرنے لگے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایسا بہت کم دیکھنے میں آیا ہے کہ بھارت میں اتنے بااثر سیاسی پس منظر رکھنے والے شخص کو اس نوعیت کے کیس میں سزا دی گئی ہو۔
ریوانّا کی ویڈیوز گردش میں آنے کے بعد وہ اپریل 2024 میں سفارتی پاسپورٹ پر بھارت سے جرمنی چلے گئے تھے، اُس وقت انہوں نے اِن ویڈیوز پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا، البتہ ان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ویڈیوز جعلی ہیں، ایک ماہ بعد وطن واپسی پر انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ریوانّا اب بھی زیادتی کے 2 مزید مقدمات اور ایک جنسی ہراسانی کے مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں جن میں وہ خود کو بے گناہ قرار دیتے ہیں۔