مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لئے افغانستان سے رابطہ کاری ناگزیر ہے۔اپنے بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں صوبائی حکومت امن و امان کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے، خیبر، اورکزئی کے قبائلی جرگوں کے بعد آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں باجوڑ جرگہ بلایا گیا ہے، جرگے میں قبائلی عمائدین اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے علاقے میں امن و امان کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد مرحلہ وار جرگے منعقد کئے جا رہے ہیں، مقامی قبائلی جرگوں کے بعد گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا، گرینڈ جرگے میں پائیدار امن کیلئے سفارشات مرتب کر کے متعلقہ فورم کو پیش کی جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ امن کا قیام خیبر پختونخوا حکومت کی اولین ترجیح ہے، ضم شدہ اضلاع افغانستان کے بارڈر پر واقع ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ افغانستان کے ساتھ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے رابطہ کاری ناگزیر ہے، امن و امان کیلئے تمام اقدامات کے عوام کے اعتماد اور تعاون سے کئے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

سگریٹ کی غیرقانونی تجارت کی روک تھام کے لیے ریٹیل اور ڈسٹری بیوشن کی سطح پر کارروائی کا مطالبہ

فلپ مورس (پاکستان) لمیٹڈ (PMPKL) نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کی معیشت اور قانونی کاروبار کو نقصان پہنچانے والی غیر قانونی سگریٹوں کی بڑھتی ہوئی تجارت پر قابو پانے کے لیے ریٹیل اور ڈسٹری بیوشن سطح پر ہدفی کارروائیاں کی جائیں

صحافیوں کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے فلپ مورس (پاکستان) لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ایکسٹرنل افیئرز، خُرم قمر نے کہا کہ پاکستان کی سگریٹ مارکیٹ کا 57 فیصد سے زیادہ اب غیر قانونی سگریٹوں پر مشتمل ہے، جس سے قانون پر عمل کرنے والے مینوفیکچررز کے لیے غیر مسابقتی ماحول پیدا ہو رہا ہے اور انڈسٹری کی شفافیت متاثر ہو رہی ہے۔

خُرم قمر نے اس بات پر زور دیا کہ سگریٹ کی غیرقانونی تجارت کی روک تھام کے لیے حکام کی کارروائیوں کو دیرپا بنانے کی ضرورت ہے۔ وسیع ہوئے علاقوں میں الگ الگ چھاپے مارنے سے غیر قانونی صنعت کار متاثر نہیں ہوتے اس کے برعکس مخصوص علاقوں اور ریٹیلرز کو ہدف بنایا جائے تو دیرپا نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس انداز کی کارروائی سے ان علاقوں سے غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کا خاتمہ ممکن ہے جس کا اثر نہ صرف ان ریٹیلرز پر ہوگا جو غیر قانونی سگریٹ فروخت کرتے ہیں بلکہ مینوفیکچررز بھی زد میں آئیں گے۔

خُرم قمر نے کہا کہ چھاپوں میں شدت لانے کی ضرورت ہے تاکہ ملک بھر کے ریٹیلرز کو یہ احساس ہو کہ غیر قانونی سگریٹ بیچنے کے کیا نتائج ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ”غیر قانونی سگریٹوں کی فروخت ایک معمول بن چکی ہے جہاں ریٹیلرز بلا جھجک ایسے سگریٹ رکھتے ہیں جن پر گرافیکل ہیلتھ وارننگ یا ٹریک اینڈ ٹریس اسٹامپس نہیں ہوتے، معیشت اور دستاویزی کاروبار کو فروغ دینے کے لیے اس مجرمانہ فعل اور خلاف ورزی کی عام روایت کو ختم کرنا ہوگا۔”

انہوں نے کہا ”یہ صرف فلپ مورس پاکستان لمیٹڈ کا مسئلہ نہیں بلکہ قومی معیشت کا چیلنج ہے کیونکہ غیر قانونی تجارت معیشت کو سالانہ 310 ارب روپے (تقریباً ایک ارب ڈالر) کا نقصان پہنچا رہی ہے۔ یہ خطیر رقم انسانی ترقی کے منصوبوں پر خرچ کی جا سکتی ہے مگر اس کا فائدہ ٹیکس گزاروں کے بجائے غیرقانونی تجارت کرنے والوں کو پہنچ رہا ہے جو کم از کم قیمت سے بھی کم پر سگریٹ بیچتے ہیں اور ہیلتھ وارننگ کو نظر انداز کرکے صحت عامہ کے لیے بھی خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان مشکلات کے باوجودفلپ مورس پاکستان لمیٹڈ، پاکستان کی باضابطہ معیشت میں ایک بڑا حصہ ڈال رہا ہے۔ ملک میں کام کرنے والی 52 تمباکو کمپنیوں میں سے صرف دو قانونی کمپنیاں، جن فلپ مورس بھی شامل ہے یہ دونوں کمپنیاں تمباکو سے حاصل ہونے والے ٹیکسوں میں تقریباً 98 فیصد جمع کراتی ہیں۔

خُرم قمر نے حکومت کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا خیرمقدم کیا لیکن اس پر زور دیا کہ اس کا مؤثر اور مکمل نفاذ اب بھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلپ مورس پاکستان کے ایل ان اولین کمپنیوں میں شامل ہے جس نے اپنے تمام آپریشنز میں ٹریک اینڈ ٹریس کو مکمل طور پر نصب اور نافذ کیا، لیکن تمباکو کمپنیوں پر وسیع پیمانے پر اس پر عملدرآمد تاحال کمزور ہے۔ پی ایم پی کے ایل نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ حکومت اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر غیر قانونی تجارت کے خلاف کام کرے گی۔

خرم قمر نے کہا کہ صرف مضبوط اور مسلسل کارروائی ہی غیر قانونی ڈسٹری بیوٹرز اور ریٹیلرز کے خلاف مارکیٹ کا توازن بحال کر سکتی ہے، کھوئے ہوئے اربوں روپے کے محصولات کو بچا سکتی ہے اور پاکستان کے معاشی مستقبل کو مضبوط بنا سکتی ہے۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • سگریٹ کی غیرقانونی تجارت کی روک تھام کے لیے ریٹیل اور ڈسٹری بیوشن کی سطح پر کارروائی کا مطالبہ
  • پاکستان میں کسی بھی مسلح جتھوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، ترجمان پاک فوج
  • توشہ خانہ ٹو کیس: عمران، بشریٰ کی جلد سماعت کیلئے درخواست پھر ملتوی
  • افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • حکومت زرعی پالیسیوں میں کسان کو ریلیف فراہم کرے، علامہ مقصود ڈومکی
  • افغانستان سے دہشتگردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے ، عاصم افتخار
  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ