سیکڑوں برس قبل تہذیب انسانی ہڈیوں سے کیا کرتی تھی؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے ایسی قدیم ہڈیاں دریافت کی ہیں جو ازٹیک تہذیب سے متعلق حیران کن معلومات فراہم کرتی ہیں۔
تاریخ دانوں نے ملنے والی باقیات پر موجود تفصیلات کی نشان دہی کی جو بتاتی ہیں کہ ان ہڈیوں کو غیر معمولی کاموں میں استعمال کیا جاتا ہوگا۔
ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے جنوبی ٹیکساس کے ساحل سے دریافت ہونے والی 29 قبل از تاریخ انسانی ہڈیوں کا بغور جائزہ لیا۔
ہڈیوں پر غیر معمولی نشانات دیکھ یہ اندازہ لگایا گیا کہ یہ شاید موت کے بات کسی مقصد کے لیے جسم سے نکالی گئی ہوں۔
تاریخ دانوں نے بتایا کہ شکاریوں اور غذا اکٹھا کرنے والا گروپ جو کبھی یہاں آباد تھا ممکنہ طور پر انسانی ہڈیوں کو موسیقی کے آلات میں ڈھال کر گانا بجانا کرتاہو۔
جورجیا کی آگسٹا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر میتھیو ٹیلر نے باقیات کا مطالعہ کرتے وقت میوزیکل راسپ کی طرح کے آلے کی نشان دہی کی جو کہ انسانی بازو کی ہڈی سے بنا تھا۔
29 ہڈیوں کے تجزیے میں معلوم ہوا کہ 27 چیزیں بازو یا ٹانگ کی ہڈیوں سے بنی تھیں۔
تحقیق کے مطابق یہ باقیات شمالی امریکا میں قبل از تاریخ دور کے آخر (700-1500 عیسوی) سے تعلق رکھتی ہیں۔ جبکہ علاقے کی تاریخ 1528 عیسوی سے باقاعدہ ریکارڈ ہونا شروع ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
روس میں 7 شدت کا زلزلہ، 600 سال بعد آتش فشاں بھی پھٹ پڑا
روسی مشرقی علاقے کمچاتکا اور کرِل جزائر میں اتوار کے روز 7.0 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا، جب کہ اسی رات 600 سال بعد کرشینینیکوف نامی آتش فشاں پھٹ پڑا، جس سے 6 ہزار میٹر بلند راکھ کا بادل آسمان پر چھا گیا۔
روسی وزارت برائے ہنگامی خدمات کے مطابق، زلزلے کے بعد ساحلی علاقوں میں ممکنہ سونامی کی وارننگ جاری کی گئی، تاہم کچھ دیر بعد اس وارننگ کو واپس لے لیا گیا۔ امریکی جیولوجیکل سروے اور بحرالکاہل سونامی وارننگ سسٹم نے بھی زلزلے کی شدت 7.0 بتائی ہے۔
روسی سرکاری ادارے اور ماہرین نے تصدیق کی کہ کرشینینیکوف آتش فشاں 1463 کے بعد پہلی بار پھٹا ہے۔ آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد راکھ کے بادل مشرق کی جانب بحرالکاہل کی طرف بڑھتے دیکھے گئے، تاہم ان کے راستے میں کوئی آبادی نہیں ہے۔
روس کی وزارت نے اس آتش فشاں کو نارنجی ایوی ایشن الرٹ دیا ہے، جو کہ پروازوں کے لیے بلند خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے مشرقی روس میں آنے والے 8.8 شدت کے بڑے زلزلے کے بعد یہ سب آفٹر شاکس اور جغرافیائی تبدیلیوں کا نتیجہ ہو سکتے ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگلے کئی ہفتوں تک مزید آفٹر شاکس آنے کا خطرہ برقرار ہے۔