Express News:
2025-09-19@11:46:37 GMT

سیکڑوں برس قبل تہذیب انسانی ہڈیوں سے کیا کرتی تھی؟

اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT

ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے ایسی قدیم ہڈیاں دریافت کی ہیں جو ازٹیک تہذیب سے متعلق حیران کن معلومات فراہم کرتی ہیں۔

تاریخ دانوں نے ملنے والی باقیات پر موجود تفصیلات کی نشان دہی کی جو بتاتی ہیں کہ ان ہڈیوں کو غیر معمولی کاموں میں استعمال کیا جاتا ہوگا۔

ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے جنوبی ٹیکساس کے ساحل سے دریافت ہونے والی 29 قبل از تاریخ انسانی ہڈیوں کا بغور جائزہ لیا۔

ہڈیوں پر غیر معمولی نشانات دیکھ یہ اندازہ لگایا گیا کہ یہ شاید موت کے بات کسی مقصد کے لیے جسم سے نکالی گئی ہوں۔

تاریخ دانوں نے بتایا کہ شکاریوں اور غذا اکٹھا کرنے والا گروپ جو کبھی یہاں آباد تھا ممکنہ طور پر انسانی ہڈیوں کو موسیقی کے  آلات میں ڈھال کر گانا بجانا کرتاہو۔

جورجیا کی آگسٹا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر میتھیو ٹیلر نے باقیات کا مطالعہ کرتے وقت میوزیکل راسپ کی طرح کے آلے کی نشان دہی کی جو کہ انسانی بازو کی ہڈی سے بنا تھا۔

29 ہڈیوں کے تجزیے میں معلوم ہوا کہ 27 چیزیں بازو یا ٹانگ کی ہڈیوں سے بنی تھیں۔

تحقیق کے مطابق یہ باقیات شمالی امریکا میں قبل از تاریخ دور کے آخر (700-1500 عیسوی) سے تعلق رکھتی ہیں۔ جبکہ علاقے کی تاریخ 1528 عیسوی سے باقاعدہ ریکارڈ ہونا شروع ہوئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر) وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر محمدامان پراچہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی سود کی شرح کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کوحقا ئق کے مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک غیرمتنازع مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے،اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنا موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں ”ناقابلِ فہم” ہے۔ امان پراچہ نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کی شرح کو مدِنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ کو کم کرکے ابتدائی مرحلے میں سنگل ڈیجٹ اور بعدازاں 6 سے 7 فیصد کے درمیان لانا چاہیے تاکہ معاشی حقائق سے ہم آہنگی پیدا ہو اور ترقی کو فروغ ملے۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آ چکی ہے اور زیادہ شرح سود براہِ راست پیداواری لاگت کو متاثر کرتی ہے،پاکستان میں شرح سود خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پہلے ہی کہیں زیادہ ہے جو معاشی سرگرمیوں کوبری طرح سے متاثر کرتی اور معیشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جبکہ زیادہ شرح سود کرنسی کے بہاؤ کو محدود کرتی ہے، جس سے معاشی سرگرمیاں اور ترقی متاثر ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سود کی شرح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرے گا اور معاشی بحالی کو روکے گا،اس لئے کاروبار کو فروغ دینے اور عالمی منڈی میں مسابقتی رہنے کے لیے ضروری ہے کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • فرانس میں بجٹ کٹوتیوں کے خلاف لاکھوں افراد کا احتجاج، پولیس شیلنگ سے سیکڑوں زخمی
  • عوامی کالم کے 24 سال
  • ٹرمپ کا دائیں بازور کی امریکی تنظیم ”اینٹیفا“کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کاعندیہ
  • بھارتی سائفر نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی ایجنسیوں کے تعلق کو بے نقاب کر دیا: چوہدری انوارالحق
  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی تعلق کو نقاب کردیا: وزیراعظم آزاد کشمیر
  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • اسلامی تہذیب کے انجن کی پاور لائیز خراب ہوگئی ہیں،احسن اقبال
  • کراچی، پاک کالونی میں پولیس مقابلہ، لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے دو ملزمان گرفتار
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور