پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ایک کار اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزموں نے فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے ایک میگزین اور گولیوں کے 10 سے زائد خول ملے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے سمیت 2 افراد شہید اور تین زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے پہلوان گوٹھ میں دہشتگردوں نے عزاخانہ سکینہ کے ساتھ دکان پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں معروف شیعہ عالم دین مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے علی وارث اور مظہر عباس موقع پر شہید جبکہ علی حس، محمد علی اور حبیب علی زخمی ہوگئے۔ علی حسن اور محمد علی بھائی ہیں، جبکہ حبیب علی انکے ماموں ہیں۔ شہید افراد کو جناح اسپتال اور زخمیوں کو آغا خان اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ایک کار اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار ملزموں نے فائرنگ کی، جائے وقوعہ سے ایک میگزین اور گولیوں کے 10 سے زائد خول ملے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مختلف پہلوئوں سے تحقیقات جاری ہے۔ وزیر داخلہ سندھ نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے تفصیلات طلب کرلیں اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ کرائم سین پر دستیاب شواہد کی مدد سے ملزمان تک رسائی کو یقینی بنایا جائے اور تفتیش و تحقیق پر مشتمل رپورٹ سے آگاہ رکھا جائے۔ دوسری جانب واقعے کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کیا اور سڑک کو بلاک، جبکہ اطراف کی دکانوں کو بند کروایا، تاہم پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کرکے انہیں منتشر کر دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

کراچی: ڈمپر حادثےکے بعد لیاقت محسود کی آمد پر عوام کا احتجاج، گارڈ نے فائرنگ کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے ایک شہری کی ہلاکت کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی۔ واقعے کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی، جس کے کچھ دیر بعد ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اپنے مسلح گارڈز کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔

عینی شاہدین کے مطابق لیاقت محسود کی آمد پر ہجوم مزید مشتعل ہوگیا اور ان کی گاڑی کے سامنے شدید احتجاج کیا گیا۔ اسی دوران لیاقت محسود کے گارڈ نے جاتے ہوئے فائرنگ کی، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

موقع پر موجود شہریوں نے الزام عائد کیا کہ لیاقت محسود ہر حادثے کے بعد پہنچ تو جاتے ہیں مگر انہیں انسانی جانوں کے ضیاع سے زیادہ اپنے ڈمپرز کی فکر رہتی ہے۔

بعد ازاں لیاقت محسود نے میڈیا سے گفتگو میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کے کارکنوں پر حملہ کیا گیا اور ان کی گاڑی جلائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی اور ایس ایچ او کو واقعے سے آگاہ کیا گیا تھا، مگر پولیس نے مناسب اقدام نہیں کیا۔

لیاقت محسود نے اعلان کیا کہ وہ احتجاجاً نیشنل ہائی وے بند کریں گے۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ نشتر روڈ پر پیش آیا، جہاں ایک تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے شہری شاہ زیب جاں بحق اور اس کی اہلیہ زخمی ہوگئیں۔ مشتعل افراد نے واقعے کے بعد ڈمپر کو آگ لگا دی۔ پولیس نے فرار ہونے والے ڈرائیور نیاز حسین کو گرفتار کرکے گارڈن تھانے منتقل کردیا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ، جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما جاں بحق
  • کراچی: ڈمپر حادثےکے بعد لیاقت محسود کی آمد پر عوام کا احتجاج، گارڈ نے فائرنگ کردی
  • پشاورتھانے میں دھماکا، اہلکار شہید۔ہنگو میں ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو، پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • برطانیہ: ٹرین میں چاقوزنی کی واردات، 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
  • برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
  • برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
  • برطانیہ، ٹرین میں چاقو حملے میں 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
  • برطانیہ کی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
  • برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار