فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر ہی اب کشمیریوں کی آخری امید ہیں، مشعال ملک
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
جنید خواجہ
تحریک حریت کشمیر کے رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر ہی اب کشمیریوں کی آخری امید ہیں۔ تاریخ اس بات کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے کہ جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، تب تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔
وی نیوز سے خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ یہ خطہ، جس میں اربوں لوگ آباد ہیں، ہمیشہ ایک ایسی تناؤ کی صورتحال میں رہے گا جو کسی بھی وقت ایک بڑی تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔ کشمیر کا مسئلہ درحقیقت جنوبی ایشیا کی امن و امان کی بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو اب نوٹس لینا چاہیے کہ اس کی اپنی ہی منظور شدہ قراردادوں پر عمل نہیں ہوا۔ یہ سب سے بہترین وقت ہے کہ اقوام متحدہ اس پر عملی قدم اٹھائے اور کشمیر کے مسئلے کو ایک منصفانہ حل کی طرف لے کر آئے۔ یہ عالمی ادارے کی اپنی ساکھ اور وقار کا سوال ہے۔
مشعال ملک کا ماننا ہے کہ حالیہ ’معرکہ حق‘ میں جو فتح ہمیں ملی ہے، یہ کشمیری عوام کے لیے ایک بہت بڑی امید ہے۔ یہ فتح صرف ایک عارضی کامیابی نہیں بلکہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حق اور سچ کی جیت یقینی ہے۔ اس فتح نے کشمیریوں کے اندر ایک نئی روح پھونکی ہے اور ان کو یہ احساس دلایا ہے کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جا رہی ہیں۔ یہ امید ان کے عزم کو مزید مضبوط کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم منیر ایک ایسے سپاہی ہیں جو ذاتی طور پر کشمیریوں کے ساتھ بہت مخلص ہیں۔ وہ ان کے دکھ اور تکلیف کو گہرائی سے سمجھتے ہیں۔ کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم، ماورائے عدالت قتل اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ان کو بہت تکلیف ہے۔
ان کا یہ بیان کہ ’کشمیر پر 10 جنگیں بھی لڑیں گے‘ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ یہ ایک بہت مضبوط اور غیر متزلزل بیان ہے جو نہ صرف پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے بلکہ کشمیری عوام کو یہ یقین دلاتا ہے کہ پاکستان ان کے ساتھ ہر حال میں کھڑا ہے۔
’یہ بیان اس حقیقت کو بھی واضح کرتا ہے کہ پاکستان کے لیے کشمیر صرف ایک علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ اس کی نظریاتی اور قومی سلامتی کا ایک لازمی حصہ ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر مشعال ملک یوم استحصال کشمیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر مشعال ملک یوم استحصال کشمیر مشعال ملک
پڑھیں:
افغانستان ثالثی کے بہتر نتائج کی امید، مودی جوتے کھا کر چپ: خواجہ آصف
سیالکوٹ (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتایا ہے کہ طورخم بارڈر غیرقانونی طور پر مقیم افغانوں کی بیدخلی کیلئے کھولا گیا ہے۔ کسی قسم کی تجارت نہیں ہو گی۔ بیدخلی کا عمل جاری رہنا چاہئے تاکہ اس بہانے دوبارہ نہ ٹک سکیں۔ اس وقت ہر چیز معطل ہے۔ ویزا پراسس بھی بند ہے۔ جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہو جاتی یہ پراسس معطل رہے گا۔ افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا۔ ترکیہ اور قطر خوش اسلوبی سے ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ پہلے تو غیرقانونی مقیم افغانوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا۔ افغانستان کا مؤقف تھا کہ غیرقانونی مقیم افغانوں کا مسئلہ پاکستان کا ہے۔ اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونرشپ سامنے آ گئی۔ سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کر رہے افغانستان کر رہا ہے۔ اس ثالثی میں چاروں ملکوں کے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ساری قوم خصوصاً خیبر پی کے کے عوام میں سخت غصہ ہے۔ اس مسئلے کی وجہ سے خیبر پی کے صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ حل صرف واحد ہے کہ افغان سرزمین سے دہشت گردی بند ہو۔ اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکتے تو یہ قابل ترجیح ہو گا۔ بھارت کے پراکسی وار کے ثبوت کی اگر ضرورت پڑی تو دیں گے۔ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے۔ مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں۔ مودی تو چپ ہی کر گیا ہے۔ اس محاذ پر پرامید ہیں کہ دونوں ملکوں کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان کی افغان پالیسی پر تمام پاکستانی متفق ہیں۔ اس اتفاق رائے میں پاکستان کی قوم‘ سیاسی اور فوجی قیادت شامل ہے۔ افغان طالبان بھارتی پراکسیز کے ذریعے دہشتگردی میں ملوث ہیں۔ طالبان حکومت اندرونی دھڑے بندی اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ خواتین‘ بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ ہے۔ طالبان چار برس بعد بھی عالمی وعدے پورے نہ کر سکے اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد اور علاقائی امن کیلئے ہے۔ پاکستان سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے۔ 
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) طورخم بارڈر سے 20 روز بعد غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کی واپسی شروع ہو گئی۔ تاہم طورخم سرحد تجارت اور پیدل آمدورفت کیلئے بدستور بند رہے گی۔ ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر بلال شاہد نے کہا ہے کہ طورخم سرحدی گزرگاہ کو ملک میں غیر قانونی رہائش پذیر افغان شہریوں کو بے دخل کرنے کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ سینکڑوں افغان پناہ گزیں طورخم امیگریشن سینٹر پہنچ گئے جنہیں امیگریشن عملہ ضروری کارروائی کے بعد انہیں افغانستان جانے کی اجازت دیدی گئی۔ دوسری طرف چمن بارڈر سے ایک روز میں 10 ہزار 700 افغان مہاجرین کو افغانستان واپس بھجوایا گیا۔