روپیہ مضبوط، ڈالر کمزور! قیمتوں میں مزید کمی کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسٹیک ہولڈرز کی اہم شخصیت سے ملاقات اور کریک ڈاؤن سے ڈالر قابو میں آگیا۔
حوالہ ہنڈی اور گرے مارکیٹ چلانے والوں کیخلاف متعلقہ اداروں کی کارروائی اور اسٹیٹ بینک نے ڈالرز کی بھاری خریداری کو بریک لگنے کے بعد ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان ہے۔
ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر دو روپے سستا ہوگیا۔ قدر مزید گرنے کا امکان ہے۔ گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالر 282 روپے 66 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 5 پیسے سستا ہوکر 285 روپے 25 پیسے کا ہوگیا۔
چیئرمین ای کیپ ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر کو بالآخر نیچے ہی آنا ہے۔ ایکسپورٹرز اور ذخیرہ اندوز بھی ڈالرز مارکیٹ میں لا رہے ہیں تاہم اس کاروبار سے منسلک افراد کہتے ہیں کہ ڈالر کے ریٹ میں انجینئرنگ سے گریز کرنا ہوگا۔
منی چینجرز کہتے ہیں ڈالر کی قدر کے تعین میں بینکوں اور اسٹیٹ بینک کا اہم کردار ہوتا ہے، اوپن مارکیٹ انٹر بینک کو فالو کرتی ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
30 ستمبر تک 50 کروڑ ڈالر یورو بانڈ کی ادائیگی کا بندوبست کر لیا ہے: گورنر اسٹیٹ بینک
---فائل فوٹوگورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ 30 ستمبر تک 50 کروڑ ڈالر یورو بانڈ کی ادائیگی کا بندوبست کر لیا ہے۔ اس ادائیگی سے زرِمبادلہ کے ذخائر پر کوئی دباؤ نہیں پڑے گا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران 26 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی جانی تھیں جن میں سے ساڑھے 3 ارب ڈالر ادا کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ باقی واجب الادا قرضوں میں سے 9 ارب ڈالر دوست ممالک کی طرف سے دیے گئے ڈپازٹس ہیں جو وقت آنے پر رول اوور کر دیے جائیں گے۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر کی ’ایکسٹینٹڈ فَنڈ فیسیلٹی‘ معاہدے کے تحت 25 ستمبر سے جائزہ مذاکرات ہوں گے۔