روپیہ مضبوط، ڈالر کمزور! قیمتوں میں مزید کمی کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسٹیک ہولڈرز کی اہم شخصیت سے ملاقات اور کریک ڈاؤن سے ڈالر قابو میں آگیا۔
حوالہ ہنڈی اور گرے مارکیٹ چلانے والوں کیخلاف متعلقہ اداروں کی کارروائی اور اسٹیٹ بینک نے ڈالرز کی بھاری خریداری کو بریک لگنے کے بعد ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان ہے۔
ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر دو روپے سستا ہوگیا۔ قدر مزید گرنے کا امکان ہے۔ گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالر 282 روپے 66 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 5 پیسے سستا ہوکر 285 روپے 25 پیسے کا ہوگیا۔
چیئرمین ای کیپ ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر کو بالآخر نیچے ہی آنا ہے۔ ایکسپورٹرز اور ذخیرہ اندوز بھی ڈالرز مارکیٹ میں لا رہے ہیں تاہم اس کاروبار سے منسلک افراد کہتے ہیں کہ ڈالر کے ریٹ میں انجینئرنگ سے گریز کرنا ہوگا۔
منی چینجرز کہتے ہیں ڈالر کی قدر کے تعین میں بینکوں اور اسٹیٹ بینک کا اہم کردار ہوتا ہے، اوپن مارکیٹ انٹر بینک کو فالو کرتی ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امبانی گروپ کی 85 کروڑ ڈالر مالیت کی جائیدادیں منجمد
بھارت کی مالیاتی جرائم کی تحقیقات کرنے والی ایجنسی اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انیل امبانی گروپ سے منسلک کمپنیوں کی 75 ارب بھارتی روپے (تقریباً 85 کروڑ 30 لاکھ امریکی ڈالر) مالیت کی جائیدادیں منجمد کر دی ہیں۔
یہ کارروائی منی لانڈرنگ (رقوم کی غیرقانونی منتقلی) سے متعلق ایک جاری تفتیش کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انیل امبانی کے قریبی ساتھی آشوک کمار پال کی گرفتاری کی وجہ کیا بنی؟
ای ڈی کے مطابق یہ اقدام ریلائنس کمیونیکیشنز لمیٹڈ اور اس کی ذیلی کمپنیوں کے خلاف جاری تحقیقات سے جڑا ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ گروپ نے سنہ 2017 سے سنہ 2019 کے درمیان ’یس بینک‘ سے حاصل کردہ 569 ملین ڈالر سے زائد قرضوں اور 136 ارب روپے کی رقم کو مختلف ذرائع سے ہیر پھیر کر کے دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
عوامی فنڈز کی جعلی منتقلی کا انکشافای ڈی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریلائنس گروپ کی متعدد کمپنیوں بشمول ریلائنس ہوم فنانس لمیٹڈ اور ریلائنس کمرشل فنانس لمیٹڈ نے 100 ارب روپے سے زائد عوامی فنڈز کو شیل کمپنیوں کے ذریعے غیرقانونی طور پر منتقل کیا۔
مزید پڑھیے: نیتا امبانی کا ہیروں سے جڑا بیگ وائرل، قیمت ناقابل یقین
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ کمپنیاں قرضوں کی ایورگریننگ کے عمل میں ملوث تھیں یعنی نئے قرضے حاصل کرکے پرانے قرضوں کی ادائیگی کی جاتی تھی تاکہ مالی دباؤ عارضی طور پر کم دکھایا جا سکے۔
ای ڈی نے کہا کہ اس غیر قانونی سرگرمی میں قرضوں کی رقم کو متعلقہ پارٹیوں میں منتقل کرنا، دیگر کمپنیوں کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کرنا اور باہمی فنڈز میں سرمایہ کاری جیسے اقدامات شامل تھے جو قرضوں کے معاہدے کی شرائط کے خلاف تھے۔
بڑے شہروں میں جائیدادوں پر پابندیایجنسی نے مزید بتایا کہ اس نے ممبئی، دہلی اور چنئی میں واقع رہائشی یونٹس اور زمینوں پر کسی بھی قسم کی خرید و فروخت یا لین دین پر پابندی عائد کر دی ہے۔
مزید پڑھیں: مکیش امبانی یا شاہ رخ خان، امیر ترین بھارتی کون؟ نئی فہرست جاری
منجمد کی گئی جائیدادوں میں صنعت کار انیل امبانی کی ممبئی میں واقع خاندانی رہائش گاہ بھی شامل ہے۔
کمپنیوں کا مؤقفریلائنس انفراسٹرکچر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ای ڈی کی کارروائی سے اس کے آپریشنز، شیئر ہولڈرز یا ملازمین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
گروپ کی دیگر کمپنیوں نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا جبکہ یس بینک نے بھی کوئی ردعمل نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیے: امیر ترین افراد کی فہرست، مکیش امبانی کو پیچھے چھوڑنے والی خاتون کون ہیں؟
ذرائع کے مطابق ای ڈی کی تفتیش میں یہ شبہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ ریلائنس گروپ کی کمپنیوں نے قرضوں کے اجرا سے قبل یس بینک کے بعض اہلکاروں کو رشوتیں ادا کیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امبانی گروپ انیل امبانی گروپ اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ بھارت ریلائنس کمیونیکیشنز لمیٹڈ یس بینک