چین مسلسل 12 سال سے دنیا کی سب سے بڑی صنعتی روبوٹ مارکیٹ برقرار رکھے ہوئے ہے، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
چین مسلسل 12 سال سے دنیا کی سب سے بڑی صنعتی روبوٹ مارکیٹ برقرار رکھے ہوئے ہے، چینی میڈیا
بیجنگ ()
عالمی روبوٹ کانفرنس 2025 سے متعلق پریس بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ 2024 میں چین کے صنعتی روبوٹ مارکیٹ کی فروخت 3 لاکھ 2 ہزار یونٹس تک پہنچ گئی، جس کے ساتھ ہی چین نے مسلسل بارہویں سال دنیا کی سب سے بڑی صنعتی روبوٹ مارکیٹ کا درجہ برقرار رکھا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، 2024 میں چین کی روبوٹ سے متعلق پیٹنٹ درخواستوں کی تعداد عالمی سطح پر دائر کی گئی کل روبوٹ پیٹنٹ درخواستوں کا دو تہائی رہی۔
صنعتی ترقی کے پہلو سے، چین روبوٹس کی پیداوار میں دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ صنعتی روبوٹس کی سالانہ پیداوار 2015 کے 33 ہزار یونٹس سے بڑھ کر 2024 میں 5 لاکھ 56 ہزار یونٹس تک پہنچ گئی، جبکہ سروس روبوٹس کی پیداوار 10,519,000 ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال کی نسبت 34.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حکومت کا چینی بحران سے نمٹنے کیلئے مزید اقدامات پر غور، چینی درآمد کا حتمی آرڈر بھی جاری
حکومت نے چینی بحران سے نمٹنے کیلئے مزید اقدامات پر غور شروع کردیا اور شوگر ملز کو کرشنگ سیزن یکم نومبر سے شروع کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی جب کہ چینی کی درآمد کا حتمی آرڈر بھی دے دیا گیا۔
وزارت فوڈ سیکیورٹی کے ذرائع نے کہا کہ شوگر ملوں نے کرشنگ سیزن جلد شروع کرنے کیلئے چینی کی ایکس مل پرائس بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ بروقت کرشنگ شروع نہ کرنے کی صورت میں چینی درآمدات میں اضافہ کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق کرشنگ سیزن میں تاخیر سے چینی کی دستیابی میں مشکلات ہو سکتی ہیں، چینی کی درآمدات ستمبر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے کہا کہ حکومت نے صوبوں کو چینی ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کی ہے، حکومت نے چینی کے 19 لاکھ ٹن کے ذخائر کی سخت مانیٹرنگ شروع کر رکھی ہے۔
دوسری جانب چینی کی قیمتوں میں استحکام اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے 2 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کے فیصلے پر اہم پیشرفت ہوئی اور چینی کی درآمد کا حتمی آرڈر دے دیا گیا ہے۔
چینی کی درآمد ٹینڈر کھلنے کے بعد حتمی مرحلے میں داخل، چینی حکومت کی طرف سے درآمد کی جا رہی ہے، درآمد شدہ چینی کی پہلی شپمنٹ ستمبر 2025 کے اوائل میں پاکستان پہنچے گی۔
درآمد کا مقصد مارکیٹ میں چینی کی دستیابی کو یقینی بنانا اور قیمتوں میں توازن برقرار رکھنا ہے، حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی متعلقہ کمیٹی نے بین الاقوامی مارکیٹ میں خریداری کے وقت کامیابی سے ڈسکاؤنٹ بھی حاصل کیا۔
درآمد شدہ چینی کی آمد سے مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں توازن برقرار رہے گا اور صارفین کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
Tagsپاکستان