Express News:
2025-09-20@06:35:49 GMT

حکومت کا ترسیلات زر پر سبسڈی دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے ترسیلاتِ زر پر سبسڈی اسکیم کو دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور ابتدائی طور پر 30 ارب روپے کی اضافی گرانٹ دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق وزارتِ خزانہ نے اسٹیٹ بینک کے مطالبے کو وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر تسلیم کیا ہے، جس کے بعد پاکستان ریمیٹینس انیشی ایٹو (PRI) کو دوبارہ فنڈنگ دی جائے گی۔

وزارتِ خزانہ کے حکام نے بتایا کہ اسکیم کیلیے بجٹ میں کوئی رقم مختص نہیں کی گئی تھی، اس لیے 30 ارب روپے کی رقم ہنگامی فنڈ سے فراہم کی جائے گی۔

ایک بار یہ رقم خرچ ہو جائے تو مالی سال کے دوران مزید فنڈزکی منظوری دی جا سکتی ہے۔ گزشتہ مالی سال میں حکومت نے ترسیلاتِ زر اسکیم کیلیے 87 ارب روپے مختص کیے تھے تاہم اسٹیٹ بینک نے وزارتِ خزانہ سے 200 ارب روپے کا بل جمع کروایا تھا، جس میں سے 85 فیصد رقم ٹی ٹی چارجز اسکیم کے تحت تھی۔

بڑھتے مالی بوجھ کی وجہ سے وزارتِ خزانہ نے بجٹ میں اسکیم کیلیے رقم مختص نہیں کی اور اسٹیٹ بینک سے کہاکہ وہ اپنی ذمہ داری کے تحت فنڈز فراہم کرے، تاہم آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کے تحت اسٹیٹ بینک کسی بھی قسم کی سبسڈی فراہم نہیں کر سکتا۔

اس دوران ترسیلاتِ زر میں کمی دیکھی گئی اور اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے حکومت کو خبردار کیا کہ اسکیم کی بندش سے ترسیلات میں دوہرے ہندسے کی کمی واقع ہوئی ہے تاہم وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ کمی موسمی عوامل کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق مالی سال 2024-25 میں ترسیلاتِ زر 38.

3 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ گزشتہ سال کے 30.25 ارب ڈالرکے مقابلے میں 27 فیصد اضافہ ہے، برآمدات اب بھی 32 ارب ڈالر کی سطح سے آگے نہیں بڑھ سکیں، جس کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔

حکومت نے ترسیلاتِ زر کی ترغیبی اسکیموں میں کٹوتی کر دی اور نئی اسکیم کے تحت 1 جولائی 2025 سے اہل ترسیل کیلیے کم از کم رقم 200 ڈالر مقررکر دی گئی ہے، فی ٹرانزیکشن اب 20 سعودی ریال کی یکساں سبسڈی دی جائے گی، جو پہلے 20 سے 35 ریال کے درمیان تھی۔

ٹی ٹی چارجز اسکیم کے تحت بھی سابقہ مراعات کو محدودکیاگیا جبکہ حکومت نے اسکیم کو مرحلہ وار ختم کرنے کیلیے اسٹیٹ بینک سے شواہد پر مبنی منصوبہ طلب کر لیا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، ان کی محنت سے کمائی گئی ترسیلاتِ زر پاکستان کی ترقی میں اہم کردار اداکرتی ہیں، اس لیے اسکیم کی بحالی ضروری ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک ارب روپے حکومت نے اسکیم کی جائے گی کے تحت

پڑھیں:

موجودہ حکومت نے ملک کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا، شاہد خاقان عباسی

سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے مری پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت پنجاب کے حالیہ اقدامات پر کڑی تنقید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جھیکاگلی، مال روڈ اور کشمیری بازار جیسے قدیمی کاروباری مراکز کو گرانے کے فیصلے غیر منصفانہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جھیکاگلی 150 سال پرانا بازار تھا لیکن حکومت نے آج تک عوام کو یہ نہیں بتایا کہ اسے کیوں مسمار کیا گیا، اس اقدام سے لوگوں کے روزگار چھینے گئے اور متاثرین کو کوئی معاوضہ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کرسی بچانے کے لیے ڈی چوک پر گولی چلائی گئی، شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ لوئر ٹوپہ میں ایک عوامی اجتماع میں وہ خود شریک تھے، لیکن انتظامیہ نے اس اجتماع پر دہشتگردی کا مقدمہ درج کر دیا۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ مری کے 3 رہنماؤں کو کس قانون کے تحت فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا، کیا وہ واقعی دہشتگرد ہیں؟ ان کے مطابق حکمرانوں کو حکمرانی کا زعم ہے، اگر طرز حکمرانی تبدیل نہ ہوا تو عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا ہے اور لوگوں کو بے روزگار کر کے ان سے جینے کا حق چھینا جا رہا ہے۔ تعلیم کے شعبے میں بھی ان کے بقول میرٹ کی پامالی ہو رہی ہے اور عوامی نمائندے بیوروکریسی کے سامنے بے بس دکھائی دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: شاہد خاقان عباسی آئی پی پیز کے حق میں بول پڑے

مہنگائی کے حوالے سے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں آٹا اور چینی کا بحران شدید ہو چکا ہے، روزانہ اربوں روپے شوگر مافیا کی جیبوں میں جا رہے ہیں لیکن ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں کیونکہ وہ اقتدار میں بیٹھے ہیں۔

پاکستان اور سعودی عرب تعلقات پر بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ معاہدے وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں بھی حرمین شریفین کی حفاظت کی ذمہ داریاں احسن انداز میں نبھائی ہیں۔

فلسطین کے حوالے سے انہوں نے شکوہ کیا کہ اس ملک میں غزہ کے حق اور فلسطین کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اور انتظامیہ نے عوام کی خودداری پر حملے جاری رکھے تو حالات مختلف رخ اختیار کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پولیس اسٹیٹ سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی

متعلقہ مضامین

  • موجودہ حکومت نے ملک کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا، شاہد خاقان عباسی
  • مسافر ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ کے متعلق وفاقی حکومت کا اہم فیصلہ
  • برطانیہ کی ایئرلائن کا پاکستان کیلئے فضائی آپریشن دوبارہ شروع کرنیکا اعلان
  • 30 ستمبر تک 50 کروڑ ڈالر یورو بانڈ کی ادائیگی کا بندوبست کر لیا ہے: گورنر اسٹیٹ بینک
  • ’بُنا‘ سے انضمام: حکومت نے صارفین کو ڈیجیٹل ادائیگیوں میں بڑی سہولت دینے کا فیصلہ کرلیا
  • اسٹیٹ بینک ویمن انٹریپرینورشپ ڈے آج منائے گا
  • جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے آئیں گے: حکام اسٹیٹ بینک
  • پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
  • مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے