پنجاب کابینہ، ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن دینے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
لاہور: پنجاب کی کابینہ کے اجلاس میں صنعتی کارکنوں کے لیے 1220 فلیٹس اور ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن دینے کی منظوری دے دی گئی۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 28واں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں متعدد اہم امور زیرغور آئے۔ صوبائی وزراء، مشیران اور معاونین خصوصی سمیت دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں پنجاب میں صنعتی ورکرز کے لیے فلیٹس دینے کی منظوری دی گئی۔ لیبر کمپلیکس سندر، قصور، لیبر کالونی ٹیکسلا میں ملازمین کو قرعہ اندازی کے ذریعے فلیٹس ملیں گے۔ جبکہ ملازمین سے فلیٹس کی قیمت وصول کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی۔سرکاری زمین پر ٹیلی کام ٹاورز کے لیے لیز کی منظوری زیر غور آئی۔ چائلڈ لیبر کی روک تھام سے متعلق قواعد 2024 کے مسودے پر بھی غور کیا گیا۔ اور پنجاب چیریٹی کمیشن میں بھرتیوں پر پابندی ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور رہی۔صوبائی کابینہ نے ملازمین کی بیواؤں کو تاحیات پنشن دینے کی منظوری دے دی۔ جیلوں میں قیدیوں کے لیے باقاعدہ انڈسٹری قائم کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔ فلڈ ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اہلکاروں کے لیے 50، 50 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا گیا۔پنجاب کابینہ نے ورکرز کی تنخواہ یکساں طور پر 40 ہزار کرنے کی منظوری بھی دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: دینے کی منظوری اجلاس میں کے لیے
پڑھیں:
بجلی 1,75روپے یونٹ سستی کرنے کی منظوری
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نیپرا نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دیدی۔اتھارٹی نے سی پی پی اے کی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں درخواست پر سماعت مکمل کر لی، نیپرا اتھارٹی ڈیٹا کا مزید جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی مالی سال2024،25 ء کی چوتھی سہ ماہی کیلئے بجلی سستی کرنے کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے صارفین کو 53 ارب 39 کروڑ روپے سے زائد ریلیف کا ملے گا سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک سمیت سرکاری ڈسکوز پر بھی ہوگا، اتھارٹی کو بتایا گیا کہ سرکلر ڈیٹ 780 ارب روپے کم ہو گیا ہے۔حکام نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ 2300 ارب روپے کم ہو کر 1600 ارب روپے رہ گیا ہے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بہتر ہونے سے 200 ارب روپے سرکلر ڈیٹ کم ہوا، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ بند ہونے سے 18 ارب روپے کا فرق آیا ہے۔حکام کے مطابق ٹرانسمشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاسز میں بھی کمی ہوئی ہے، تمام ڈسکوز کی بجلی کی کھپت میں اوسطا 31 فیصد اضافہ ہوا ہے، صرف کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی بجلی کی فروخت کم ہوئی ہے۔اتھارٹی نے بجلی کی صنعتی گروتھ میں اضافے کے سوال اٹھائے، ڈسکوز کا کوئی بھی سی ای او اتھارٹی کو تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔حکام نے کہا کہ حکومت ڈائریکٹ سبسڈی اور کراس سبسڈی میں اصلاحات پر کام کر رہی ہے، بنکوں سے 1275 ارب روپے کا قرضہ لے کر واپسی کیلئے کوئی الگ سرچارج نہیں لگے گا، اوور بلنگ کے معاملہ پر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کیخلاف انکوائری وزیر اعظم کو بھجوا دی ہے۔حکام کے مطابق لیسکو کے متعدد افسران کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے۔