بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں کلاؤڈ برسٹ سے قصبہ تباہ، 4 افراد ہلاک، درجنوں لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے پہاڑی علاقے دھرالی میں شدید بارشوں کے بعد اچانک مٹی کا تودہ گرنے اور سیلابی ریلے سے خوفناک تباہی پھیل گئی۔ واقعے میں کم از کم 4 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ درجنوں مکانات اور عمارتیں ملبے تلے دب گئیں یا پانی میں بہہ گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کی نااہلی بے نقاب: 36 لاکھ بھارتی سیلاب سے متاثر، 34 افراد جاں بحق
پیر اور منگل کی درمیانی شب بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ہونے ہونے والی شدید بارش کے بعد پہاڑی سلسلے سے مٹی کا ایک بڑا تودہ قصبے پر آ گرا، جس کے بعد گدلا پانی، ملبے اور پتھروں کا ریلا رہائشی علاقوں میں داخل ہو گیا۔ سوشل میڈیا اور بھارتی چینلز پر نشر ہونے والی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی منزلہ عمارتیں لمحوں میں زمین بوس ہوگئیں۔
واقعے کے فوراً بعد ریاستی حکومت نے امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا ہے کہ ریسکیو آپریشن ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے اور تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’بادل پھٹنے سے شدید نقصان ہوا ہے، ہم مسلسل صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جارہی ہے۔‘
???????? بھارت کے علاقے کیرگنگا، اتراکھنڈ میں 5 اگست 2025 کو شدید سیلاب نے تباہی مچادی ????۔ کئی گھر اور ہوٹل پانی میں بہہ گئے ????️????۔ مقامی افراد اور سیاح خوفزدہ ہوگئے، راستے بند اور نظام زندگی مفلوج ۔ ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں سرگرم ہیں ????????۔
????Top_Disaster pic.
— PakWeather (@Pak_Weather) August 5, 2025
مقامی انتظامیہ کے مطابق قصبے میں موجود زیادہ تر افراد ایک قریبی میلے میں شریک تھے، جس کی وجہ سے بڑے جانی نقصان سے بچا جاسکا۔ مقامی افسر پرشانت آریہ نے تصدیق کی کہ اب تک 4 لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جبکہ لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔
بھارتی فوج نے بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لیتے ہوئے علاقے میں رسائی حاصل کی ہے۔ فوج کے ترجمان کے مطابق:’دھرالی میں اچانک مٹی کا بڑا تودہ گرا، جس سے پیدا ہونے والا ملبہ اور پانی کا ریلا پورے قصبے میں پھیل گیا۔ ‘
فوج کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قصبے کا بڑا حصہ گہرے کیچڑ میں ڈوبا ہوا ہے اور کئی مکانات کی چھتیں بھی کیچڑ سے مکمل طور پر ڈھک چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی آبی جارحیت میں شدت: بگلیہار کے بعد سلال ڈیم کے دروازے بھی بند
وزیر اعظم نریندر مودی نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین سے دلی ہمدردی ہے، امدادی سرگرمیوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ ‘
دوسری جانب بھارتی محکمہ موسمیات نے علاقے کے لیے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو چوکس رہنے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ کے مطابق کچھ علاقوں میں 8 انچ (اکیس سینٹی میٹر) سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اتراکھنڈ بارش بھارت سیلاب کلاؤڈ برسٹ لینڈ سلائیڈنگ مٹی ہمالیہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اتراکھنڈ بھارت سیلاب کلاؤڈ برسٹ لینڈ سلائیڈنگ مٹی ہمالیہ کے بعد
پڑھیں:
دریائے چناب اور نسھ میں نچلے درجے کا سیلاب ‘ متعدد دیہات زیرآب فصلیں تباہ
چنیوٹ، پپلاں، میانوالی (نوائے وقت رپورٹ) دریائے چناب اور سندھ میں نچلے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے جس کے باعث متعدد دیہات متاثر ہو گئے ہیں، پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق چنیوٹ میں دریائے چناب کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی کیفیت بدستور قائم ہے، دریا میں اس وقت ایک لاکھ 4 ہزار 139 کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے جس کے باعث قریبی علاقوں میں پانی داخل ہو چکا ہے۔ سیلابی صورتحال کے باعث متعدد دیہات متاثر ہوئے ہیں جبکہ سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی زیرِ آب آ گئی ہیں جس سے کسانوں کو شدید نقصان کا سامنا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور تمام متعلقہ ادارے ہائی الرٹ پر ہیں، ڈپٹی کمشنر صفی اللہ گوندل کی نگرانی میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور ٹیمیں متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلع بھر میں پانچ فلڈ ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں جہاں متاثرہ خاندانوں کو ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی جانب غیر ضروری سفر سے گریز کریں, مقامی ریسکیو ٹیمیں اور دیگر ادارے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ ادھر دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کی آمد میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی میں 7 ہزار 258 کیوسک کا اضافہ ہوا ہے۔ انچارج کنٹرول روم کے مطابق اس وقت بیراج پر پانی کی آمد ایک لاکھ 78 ہزار 391 کیوسک ہے جبکہ 1 لاکھ 35 ہزار 926 کیوسک پانی کا اخراج کیا جا رہا ہے، پانی کی سطح میں اضافے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد جاری ہے اور صورتحال پر مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب دریائے سندھ میں کالاباغ اور چشمہ کے مقامات پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال تاحال برقرار ہے جس کے باعث نشیبی اور کچے علاقوں میں تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ فلڈ کنٹرول سنٹر کے مطابق کالاباغ (جناح بیراج) پر پانی کی آمد 3 لاکھ 4 ہزار 924 کیوسک جبکہ اخراج 2 لاکھ 96 ہزار 924 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 15 ہزار 416 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 93 ہزار 416 کیوسک ہے۔ سیلابی صورتحال کے باعث کمرمشانی، کچہ دراز والا، سمند والا اور دیگر دیہات تاحال زیرِ آب ہیں جہاں مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، پپلاں کے دیہی علاقوں بھکڑا، کچہ گجرات، موضع ڈھنگانہ اور میلے والی میں دریا کے کنارے شدید کٹاؤ جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد کچے مکانات زمین بوس ہو چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور امدادی ادارے متاثرہ علاقوں میں سرگرم عمل ہیں تاہم مقامی افراد نے متاثرہ علاقوں میں امداد کی فوری فراہمی اور کٹاؤ کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔