شہید عارف الحسینیؒ بابصیرت، شجاع، جذبہ شہادت سے سر شار مجاہد اور حقیقی وارث کربلا تھے، علامہ راجہ ناصر عباس
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اپنے پیغام میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا ہے کہ شہید قائد بصیرت و شجاعت کا اعلیٰ ترین نمونہ تھے، آپ کا ساڑھے چار سالہ دور قیادت، ملت کے لیے قیمتی سرمایہ ہے، جس نے پاکستان کے مظلوم عوام کی قیادت کی اسی راستے میں جام شہادت نوش کی لیکن ایک انچ بھی پیچھے نہ ہٹے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے 5 اگست 1988ء قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی کی 37 ویں برسی کی مناسبت سے تمام فرزندان اسلام و ولایت کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ علامہ سید عارف حسین الحسینی پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے حقیقی داعی اور علمبردار تھے، آپ بابصیرت، شجاع، جذبہ شہادت سے سر شار مجاہد اور حقیقی وارث کربلا تھے، حقیقی معنوں میں فرزند کربلا تھے، شہید قائد نے ہمیشہ اجتماعی زندگی کو اپنی ذاتی زندگی پر ترجیح دی، قوم و ملت کے سچے دردمند ہونے کے ناطے قومی مفادات اور سربلندی کی راہ پر گامزن رہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شہید قائد سید عارف الحسینی اسلام ناب کی ترویج اور عوامی حقوق کے لیے مسلسل کوشاں رہے، آپ نے ملت پاکستان کو کبھی تنہاء نہیں چھوڑا، قوم کے وارث و نگہبان آپ کی محبت ہمارے دلوں کا سرمایہ اور روحوں کی پاکیزگی کا سامان ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی نے ملک کے چپے چپے کے دورے کیے اور کونے کونے میں لبیک یاحسینؑ کی صدائیں گونج اٹھیں، اس وقت کی طاغوتی و استعماری قوتیں بھی آپ کے فکری عزائم سے خائف تھیں، شہید قائد بصیرت و شجاعت کا اعلیٰ ترین نمونہ تھے، آپ کا ساڑھے چار سالہ دور قیادت، ملت کے لیے قیمتی سرمایہ ہے، جس نے پاکستان کے مظلوم عوام کی قیادت کی اسی راستے میں جام شہادت نوش کی لیکن ایک انچ بھی پیچھے نہ ہٹے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہید قائد
پڑھیں:
سعودی عرب کیساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ غیر معمولی قیادت کا منہ بولتا ثبوت، ایس ایم تنویر
لاہور میں اپنے ایک بیان میں راہنما ایف پی سی سی آئی ایس کا کہنا تھا کہ کہ یہ معاہدہ جس میں دونوں قومیں کسی ایک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں پر حملہ تصور کرنے کا عہد کرتی ہیں، علاقائی جغرافیائی سیاست میں ملک کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو ظاہر کرتا ہے اور سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کی سٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے راہنما ایس ایم تنویر نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر حالیہ دستخط ملک کی سفارتی اور فوجی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ راہنما ایف پی سی سی آئی ایس ایم تنویر نے اس تاریخی کامیابی پر وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کو دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ جس میں دونوں قومیں کسی ایک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں پر حملہ تصور کرنے کا عہد کرتی ہیں، علاقائی جغرافیائی سیاست میں ملک کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو ظاہر کرتا ہے اور سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کی سٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرتا ہے۔
ایس ایم تنویر نے سعودی عرب میں رائل سعودی ایئر فورس کی جانب سے پرتپاک استقبال پر حکومت بالخصوص وزیراعظم شہباز شریف کی غیر معمولی قیادت اور سفارتی کوششوں کی تعریف کی۔ ایف پی سی سی آئی کے راہنما نے مزید کہا کہ یہ اشارہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کی علامت ہے اور اس تاریخی معاہدے کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ ایس ایم تنویر نے کہا کہ ہر پاکستانی کو اس کامیابی پر فخر محسوس کرنا چاہئے، کیونکہ یہ ایک غیر مستحکم خطے میں ملک کی سلامتی اور استحکام کو بڑھاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کے اثرات دور رس ہیں، ممکنہ طور پر جارحیت کو روکتے ہیں اور اقتصادی ترقی اور ترقی کے لیے زیادہ محفوظ ماحول کو فروغ دیتے ہیں۔ قیادت کے وژن اور سٹریٹجک دور اندیشی کو سراہتے ہوئے ایس ایم تنویر نے کہا کہ یہ معاہدہ بلاشبہ سعودی عرب اور وسیع تر مشرق وسطیٰ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پر دیرپا اثر ڈالے گا۔ راہنما ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ یہ تاریخی معاہدہ ہماری حکومت کی غیر معمولی قیادت اور سفارتی کوششوں کا ثبوت ہے اور ہم آنے والے برسوں میں اس کے ثمرات حاصل کرنے کے منتظر ہیں۔