کراچی میں فائرنگ کے تین مختلف واقعات، 2 افراد جاں بحق، ایک زخمی
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں ایک بار پھر فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، لانڈھی، شاہ لطیف ٹاؤن اور محمود آباد میں پیش آنے والے مختلف واقعات میں دو افراد جاں بحق جبکہ ایک نوجوان زخمی ہو گیا۔
لانڈھی 89 ٹمبر مارکیٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار نقاب پوش ملزم کی فائرنگ سے 25 سالہ فضیل عرف فیضی ولد رئیس قریشی جاں بحق ہوگیا۔
پولیس کے مطابق مقتول گھر کے قریب گلی کے کونے پر بیٹھا ہوا تھا کہ موٹر سائیکل پر سوار ملزم نے نشانہ بنایا اور فرار ہوگیا۔
ایس ایچ او لانڈھی رضوان پٹیل کے مطابق جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 8 خول برآمد ہوئے ہیں جبکہ مقتول کے جسم کے مختلف حصوں پر گولیاں لگیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی رنجش کا نتیجہ لگتا ہے، مقتول کا کرمنل ریکارڈ بھی سامنے آیا ہے اور اس کا بھائی قتل کے الزام میں جیل میں قید ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ ملزم کی شناخت کی جا سکے۔
شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے عبداللہ گوٹھ میں دو گروپوں کے درمیان جھگڑا خونریزی میں تبدیل ہو گیا، جس کے دوران ہونے والی فائرنگ سے 45 سالہ کلیم اللہ جاں بحق ہو گیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق لاش کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس واقعے کی مکمل تفتیش کر رہی ہے۔
ادھر محمود آباد کے علاقے کشمیر کالونی میں ذاتی جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 19 سالہ بلال زخمی ہو گیا، جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، شاہ لطیف ٹاؤن تھانے میں فائرنگ سے ہلاک شخص کی لاش ورثا نے وصول کر لی
کراچی:شہر قائد میں گزشتہ روز شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے اندر ایس ایچ او کی پرائیویٹ پارٹی کے ہاتھوں پکڑ کر لائے گئے شخص کی فائرنگ سے ہلاکت اور اس کی شناخت کے بعد ورثا اس کی لاش لینے کے لیے چھیپا سرد خانے پہنچ گئے۔
مقتول معاذ کے بھائی اعجاز نے بتایا کہ وہ لانڈھی اسپتال چورنگی میرا بھائی کنڈیکٹر تھا جسے گھر کے باہر سے پکڑ کر بیدردی سے تھانے لیجا کر گولی ماری گئی۔
انھوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کرائی جائے اور اس میں ملوث ملزمان کو عبرت ناک سزا دی جائے۔
انھوں نے بتایا کہ ان کا آبائی تعلق پشاور سے ہے اور مقتول کی میت تدفین کے لیے نوشہرہ لیجائی جائیگی ، مقتول 3 بھائی اور ایک بہن ہے۔
جبکہ ایک سوال کے جواب میں مقتول معاذ کے بھائی کا کہنا تھا کہ انھیں نہیں معلوم کہ میرے بھائی کا کوئی کرمنل ریکارڈ ہے جس کے بارے میں پولیس بتا رہی ہے ۔