کراچی: بیٹے کی فائرنگ سے باپ سمیت 2 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
کراچی کے علاقے جمشید کوارٹرز میں ایک شہری نے فائرنگ کرکے اپنے والد اور بھائی کو قتل کردیا، جبکہ اس کی بھابھی شدید زخمی ہے
پولیس حکام کے مطابق ملزم نے فرار کی کوشش کے دوران بھی فائرنگ کی۔
پولیس حکام کے مطابق ملزم کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میں رقم واپس نہ کرنے پر اعلیٰ تعلیم یافتہ شخص نے باپ اور بھائی کو قتل، بھابھی کو زخمی کردیا
کراچی کے علاقے جمشید کوارٹر میں ناحلف بیٹے نے فائرنگ کر کے باپ اور بھائی کو قتل جبکہ بھابھی کو زخمی کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمشید کوارٹر کے علاقے حیدرآباد کالونی میں قائم اچار والی گلی کے ایک گھر میں سفاک بیٹے نے والد کی سلائنسر لگی پستول سے پہلے بھائی کو قتل اور بھابھی کو زخمی کیا اور پھر نماز سے واپس آنے والے والد کو گیٹ کھولتے ہی گولی مار دی۔
فائرنگ کی اطلاع ملنے پر علاقہ مکین موقع پر پہنچے اور انہوں نے ملزم کو گھیرے میں لیا، جس کے بعد پولیس پہنچی تو ملزم نے بھاگنے کی کوشش کی جس پر اہلکاروں نے پیچھا کیا تو ملزم نے اُن پر بھی فائرنگ کی تاہم خوش قسمتی سے کوئی زخمی یا جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے ملزم کو اسلحے سمیت حراست میں لیا جس کی تصدیق ایس پی جمشید ٹاؤن کی نے کی اور بتیا کہ فائرنگ کے نتیجے میں 65 سالہ نعمت اور اُن کا 40 سالہ بیٹا عمید جاں بحق ہوا جبکہ چالیس سالہ خاتون زوجہ عمید شدید زخمی ہیں، مرنے والے باپ بیٹے جبکہ خاتون ملزم کی بھابھی ہے۔
پولیس نے لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کیلیے عباسی شہید منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق مقتول نعمت اللہ نیشنل کالج کے ریٹائرڈپروفیسرتھے، واقعہ کے وقت مقتول نعمت اللہ نمازادا کرکےگھرکی دہلیزپرپہنچے ہی تھے کہ بیٹے نے گیٹ کھولتےہی فائرنگ کی، ملزم نےگھرکے باہرباپ پرفائرنگ کرکے قتل کیا اور لاش کو گھر کے اندر گھسیٹ کرلایا جبکہ اُس سے قبل گھرمیں بھائی عمید اور بھابھی پر بھی فائرنگ کرچکا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم رکشے میں بیٹھ کر فرار ہورہا تھا جس کی کوشش کو ناکام بنایا گیا، وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا خول ملا جبکہ علاقہ مکینوں نے بتایا کہ ملزم مقتول کا بڑا بیٹا اور سافٹ ویئر انجینئر ہے۔
ملزم نے دوران تفتیش پولیس کو ابتدائی بیان میں جرم کا اعتراف کیا اور بتایا کہ پستول میں سلینسر لگا کر والد، بھائی اور بھابھی پر فائرنگ کی، پستول والد کی ملکیت اور اُن کے کمرے کی دراز میں موجود تھا اور مجھے والد کے پستول ، جگہ کا علم تھا۔
ملزم نے کہا کہ میرے 2 بچے نیوی ملیرکینٹ میں رہائش پزیر ہیں، کچھ سال قبل دبئی میں ملازم تھا اور ہرماہ گھرپررقم بھیجتا تھا، اس دوران والد کا بائی پاس کروانے کیلیے لاکھوں روپے بھیجے جبکہ والدہ کورونا میں مبتلا ہوئیں تو اُن کے علاج کیلیے بھی پیسے بھیجے تاہم وہ انتقال کرگئیں۔
پولیس کے مطابق ملزم نے بیان میں بتایا کہ دبئی سے واپس آکر بھائی اور بھابھی نے رقم واپس نہیں کی، کوران کی وجہ سے بیرون ملک سے واپس آنے کے بعد معاشی طور پر پریشان ہوا تو والد اور بھائی سے متعدد بار رقم کا مطالبہ کیا جس پر انہوں نے اور بھابھی نے جھگڑا کیا۔
ملزم کے مطابق اُس نے معاشی طورپرشدید تنگ ہونے کے بعد انتہائی قدم اٹھایا جبکہ اُس نے بھابھی پر جادو کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’میری بھابھی نےمجھ پرجادوبھی کرایا تھا، جب بھی میں بیرون ملک دوبارہ جانے کی کوشش کرتا تھا توسینے کی تکلیف میں مبتلاہوجاتا تھا۔
ملزم نے کہا کہ آج کے اس اقدام کےحوالےسے کسی کوآگاہ نہیں کیا تھا اور پستول میں استعمال کیاگیا سلینسربھی والدکےگھرمیں موجود تھا۔